The news is by your side.

ٹاپ گن ماورِک: ایکشن ہیرو ٹام کروز کی سیکوئل فلم پر تبصرہ

”ٹاپ گن ماورِک“ دنیا بھر میں مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ یہ فلم حال ہی میں نمائش کے لیے پیش کی گئی ہے اوراب تک 260 ملین ڈالرز سے زیادہ کماچکی ہے۔

یہ 1986 میں بننے والی فلم کا سیکوئل ہے جو 170 ملین ڈالرز کے بجٹ سے تیار کی گئی ہے۔یہ فلم بتاتی ہے کہ جدید ٹیکنالوجی کے باوجود اداکاروں کی محنت اور ریاضت کس قدر اہمیت رکھتی ہے۔ اس فلم کے مناظر میں‌ جان ڈالنے اور حقیقت سے قریب تر اداکاری کے لیے کئی مہینے اداکاروں نے جہاز اڑانے کی تربیت حاصل کی۔ اس فلم میں ٹام کروز کا نجی جہاز بھی ataşehir escort استعمال میں لایا گیا، وہ حقیقی زندگی میں بھی جہاز اڑاتے ہیں، یہ فلم ان کے بلند حوصلے اور انتھک محنت کی عکاسی کرتی ہے۔

فلم سازی و ہدایت کاری
”ٹاپ گن ماورِک“ 1986 میں پہلی بار فلمائی گئی تھی اور 36 سال بعد اس کا سیکوئل بنایا گیا ہے۔ پیرا ماﺅنٹ پکچرز کی طرف سے 2010 میں اس فلم سیکوئل کو بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کا پہلا حصہ بنانے والے، فلم کے ہدایت کار ”ٹونی اسکاٹ“ کے ساتھ مل کر، اس فلم کے مرکزی پروڈیوسر ”جیری برکھامر“ نے اسکرپٹ پر کام شروع کیا تھا، لیکن ہدایت کار”ٹونی اسکاٹ“ کی اچانک خودکشی کے بعد جزوی طور پر فلم کا کام روک دیا گیا تھا۔ ہدایت کار کی یاد میں‌ فلم ان سے منسوب کی گئی ہے۔

2017 میں اس فلمی منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے نئے ہدایت کار کے طور پر ”جوزف سونسکی“ کا انتخاب کیا گیا اور وہ اس کا حصّہ بنے۔ وہ فلم کے مرکزی اداکاروں ”ٹام کروز“ اور”جینفر کونلی“ کے ساتھ ماضی میں کام کرچکے ہیں، ان دونوں سے ذہنی ہم آہنگی اور کام کرنے کے تجربے کے سبب انہیں یہ فلم بنانے میں خاصی سہولت اور آسانی رہی۔ انہوں نے اس فلم کو ”آئی ایم اے ایکس۔ سکس کے۔ فل فریم“ سونی کیمروں کے ساتھ شوٹ کیا۔ حتیٰ کہ پرواز کے دوران اداکاروں کو بھی جہازوں میں کیمرے چلانے کی تربیت دی گئی۔

اس فلم کے مرکزی پروڈیوسرز میں ٹام کروز کے علاوہ، جیری برکھامر، کرسٹوفر میکوری اور ڈیوڈ ایلسن شامل ہیں۔ فلم کے ہدایت کار”جوزف سونسکی“ نے ایک اچھی ٹیم تشکیل دی اور اس فلم کو جدید تقاضوں کے مطابق بنایا۔ آسکر ایوارڈ یافتہ سنیماٹوگرافر ”کلاﺅڈیو مرنڈا“ کی خدمات حاصل کی گئیں جب کہ موسیقی کے لیے دیگر کے علاوہ لیڈی گاگا کو بھی شامل کیا گیا، ان کے گائے ہوئے گیت کو کسی ٹاپ چارٹ میں ابھی تک شامل تو نہیں کیا گیا، مگر شائقین اس سے ضرور لطف اندوز ہورہے ہیں۔ فلم کی پسِ پردہ موسیقی بھی معیاری ہے، فلم کے دیگرشعبوں، جن میں ایڈیٹنگ، لائٹنگ، کاسٹیومز، عکس بندی کے لیے منتخب کیے گئے مقامات سمیت سب کچھ کافی بہتر ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Top Gun (@topgunmovie)

اس فلم کی گرافکس ٹیم کی ایک رکن ”لاریب عطا“ ہیں جو پاکستانی آرٹسٹ اور معروف گلوکار عطاءُ اللہ عیسیٰ خیلوی کی صاحب زادی ہیں۔

تین پروڈکشن کمپنیوں سمیت ڈسٹری بیوٹر کے طور پر”پیرا ماﺅنٹ پکچرز“ سرفہرست ہے۔ آن لائن اسٹریمنگ کے لیے نیٹ فلیکس سمیت کئی بڑے پورٹلز نے اس فلم کے حقوق مانگے، لیکن ڈسٹری بیوٹر نے اس فلم کی اپنے ادارے کے پورٹل سے آن لائن اسٹریمنگ کا فیصلہ کیا۔ یہ فلم گزشہ دو سال سے تاخیر کا شکار تھی، جس کی وجوہات، کورونا کی وبا اور کچھ ایسے فلمی مناظر تھے، جن کی عکس بندی متعدد بار کی گئی۔ فلم کے ہدایت کار نے ایک سال سے زیادہ عرصہ نیوی کے اہلکاروں کے ساتھ بھی گزارا تاکہ فلم کی عکس بندی حقیقی اور تکنیکی بنیادوں پر درست انداز سے کی جاسکے۔

اس فلم کی تشکیل میں جاپان کے سونی کیمرے استعمال ہوئے، جن کے لیے جاپانی ہنرمندوں نے فلم کی ٹیم اور اداکاروں کو بھی خصوصی طور پر تربیت دی۔ اس فلم کی 800 سے زائد گھنٹوں کی شوٹنگ ریکارڈ کی گئی، جس میں سے پھر ماسٹرز پیس نکال کر حتمی فلم کو تیار کیا گیا، جو دو گھنٹے سے کچھ زائد وقت پر مشتمل ہے۔ اس فلم میں امریکا کے علاوہ چین اور جاپان کے جھنڈے بھی مختلف فلمی مناظر میں نظر آتے ہیں۔

امریکا میں ہونے والے اس فلم کے ریڈ کارپٹ میں ٹام کروز ہیلی کاپٹر سے مقررہ مقام پر پہنچے جب کہ تین دہائیوں کے بعد وہ فرانس کے کانز فلم فیسٹیول میں شریک ہوئے۔ وہاں ان کی ملاقات برطانیہ کے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ سے بھی ہوئی۔ اس سے پہلے ٹام کروز 36 سال قبل اپنی اسی فلم کے پہلے حصے”ٹاپ گن“ کے لیے کانز کے فلمی میلے میں شریک ہوئے تھے۔

فلم کی کہانی، اسکرپٹ اور کردار نگاری
اس فلم کے پہلے حصّہ کی کہانی لکھنے والے اسکرپٹ رائٹرز ”جم کیش“ اور”جیک ایپس جونیئر“ نے اسرائیلی ناول نگار کے ناول ”ٹاپ گن“ سے استفادہ کیا تھا۔ اس فلم کے دوسرے حصے میں، انہی مرکزی کرداروں کے ساتھ کہانی کو آگے بڑھایا گیا ہے۔ اس کہانی کو”پیٹر کیرج“ اور”جسٹن مارکس“ نے لکھا ہے، جب کہ فلم کا اسکرین پلے تین رائٹرز ایرون کروگر، ایرک وارن سنگر اور کرسٹوفر میکوری نے لکھا۔ فلم کی کہانی ایک ایسے بہادر پائلٹ کی ہے، جس نے اپنے کیریئر میں کئی شان دار کام یابیاں حاصل کیں، مگر ساتھ میں مخالفت بھی برداشت کی اور بہت ساری مشکلات کا بھی سامنا کیا۔ ایک نوجوان پائلٹ سے ایک تربیت دینے والے استاد کے مقام تک آنے میں، زندگی نے اسے جو کچھ سکھایا، وہ اس فلم میں عکس بند کیا گیا ہے۔

یہ کہانی اس لیے بھی منفرد ہے کہ اس کا مرکزی کردار ادا کرنے والے ٹام کروز نے دونوں کہانیوں میں پیش کیے جانے والے کرداروں کو اپنی گزرتی عمر کے ساتھ نبھایا ہے، فلمی دنیا میں یہ کم کم دیکھنے کو ملتا ہے۔

اداکاری
اس فلم کے اداکاروں میں ٹام کروز کے علاوہ مائلز ٹیلر، جینفر کونلی، جان ہم، گلین پاﺅل، لوئس پل مین، ایڈ ہیرث، وال کلمر، مونیکا باربارو، کارا وانگ اور بشیر صلاح الدین سمیت دیگر شامل ہیں۔ ہمیشہ کی طرح ٹام کروز نے اس فلم کی عکس بندی کے لیے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا اور فلم کی عکس بندی میں خود بھی بڑی دیدہ دلیری سے حصہ لیا، اور ساتھی فن کاروں کو بھی قائل کیاکہ وہ اپنا کام خود عکس بند کروائیں، خاص طور پر خطرناک مناظر کی عکس بندی میں خود حصّہ لیں۔

ٹام کروز اصل زندگی میں بھی ہوائی جہاز اڑاتے ہیں، ان کا نجی طیارہ بھی فلم کے ایک منظر میں استعمال کیا گیا ہے۔ اس فلم کی پوری کاسٹ آڈیشنز کے سخت مراحل سے گزری، تب وہ اس فلم کا حصّہ بنی اور فن کاروں نے بہت محنت سے اپنا کام عکس بند کروایا۔

حرفِ آخر
پاکستان سمیت دنیا بھر میں اس فلم کی نمائش جاری ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس فلم کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ فلم بتاتی ہے، آپ کتنے بھی بڑے فلمی ستارے بن جائیں، لیکن اپنی ہر فلم کے لیے اپنے کام کو بھرپور توجہ اور لگن کے ساتھ انجام دینے کے علاوہ فلم کے سیٹ پر جس محنت اور مشقت کی ضرورت ہوتی ہے، آپ کو اس سے گزرنا ہوگا۔ ٹام کروز کی یہی خوبی ہے کہ وہ اپنے مداحوں کو مایوس نہیں کرتے، انہوں نے اس فلم کو حقیقی مناظر سے سجانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں صرف کیں اور اس کی پروموشن کے لیے دنیا کے سفر پر نکلے۔

اگر آپ ہوائی جہازوں میں‌ دل چسپی لیتے ہیں اور پرواز کرنے کی خواہش رکھتے ہیں، تو یہ فلم سنیما کے بڑے پردے پر دیکھیے، آپ خود کو طیارے کا پائلٹ محسوس کریں گے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں