The news is by your side.

دی مین فرام ٹورنٹو (فلم ریویو)

یہ فلم نیٹ فلیکس کے ٹاپ 10 چارٹ میں تیسرے نمبر پر جگہ بنائے ہوئے ہے

پاکستان میں ایک عرصے سے جس اسٹریمنگ پورٹل کی مقبولیت مسلسل برقرار ہے، وہ نیٹ فلیکس ہے۔ اس پر دنیا بھر کی فلمیں دیکھنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی معلوم کیا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں کون سی ویب سیریز اور فلمیں، شائقین زیادہ دل چسپی سے دیکھ رہے ہیں۔

رواں مہینے کا آغاز دیکھیں، تو نیٹ فلیکس پر ٹاپ 10 میں پہلی 3 فلموں میں سے ایک امریکی فلم ”دی مین فرام ٹورنٹو“ ہے۔ چارٹ میں موجود دیگر 9 فلموں میں سے 4 امریکی اور اور 5 بھارتی فلمیں ہیں۔ یہاں حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم”دی مین فرام ٹورنٹو“ کا تبصرہ آپ کے لیے پیش کیا جارہا ہے۔

کہانی- اسکرین پلے
اس فلم کی کہانی”روبی فوکس“ اور”جیسن بلومینتھل“ کی ہے، جب کہ اسے اسکرین پلے میں ”روبی فوکس“ اور”چریس بریمنر“ نے ڈھالا ہے۔ یہ کہانی ناکام باکسنگ کوچ ”ٹیڈی“ کے بارے میں ہے، جس کو یہ فکر ہوتی ہے، وہ کسی طرح اپنی بیوی کو خوش رکھ سکے۔ اس مقصد کے لیے وہ ایک پرسکون مقام کا انتخاب کرتا ہے، جہاں اس کی سال گرہ کو اچھے طریقے سے منایا جاسکے، لیکن غلطی سے وہ مطلوبہ پتے پر پہنچنے کے بجائے کہیں‌ اور جا پہنچتا ہے۔ وہاں‌ اس کا سامنا جرائم پیشہ افراد سے ہوتا ہے اور اس موقع پر پولیس کا چھاپہ پڑتا ہے اور ”ٹیڈی“ بھی گرفتار ہوجاتا ہے۔ سب اسے ایک بہت بڑا مجرم سمجھ لیتے ہیں، جب کہ وہ ایک عام آدمی ہوتا ہے۔ اس اچانک افتاد سے ”ٹیڈی“ کچھ بھی سوچنے سمجھنے سے قاصر نظر آتا ہے جب کہ دل چسپ بات یہ ہوتی ہے کہ پولیس اسے جس مجرم کے شبے میں گرفتار کرتی ہے، خود وہ بھی حیران ہوتا ہے کہ یہ شخص کون ہے، جسے اس کے شبے میں‌ گرفتار کیا گیا ہے۔ کہانی کے مطابق اصل مجرم ”دی مین فرام ٹورنٹو“ ہوتا ہے۔

گرفتاری اور پوچھ گچھ کے دوران پولیس ”ٹیڈی“ کو راضی کرتی ہے کہ وہ ان کی مدد کرے اور ایک مشن میں حصہ لے، جس میں اسے ایک بہت اہم شخصیت کی جان بچانے کی کوشش کرنا ہو گی، کیوں اسے قتل کیے جانے کا امکان ہے۔ اب یہاں ٹیڈی حالات کو سمجھتے ہوئے راضی ہو جاتا ہے اور اس کے بدلے پولیس اس کی بیوی کی سال گرہ کو شایانِ شان طریقے سے منانے کا وعدہ کرتی ہے۔ اب ایک طرف اس کی بیوی اپنی سال گرہ کے انتظامات سے خوش ہے اور اپنے شوہر کو بھی سراہتی ہے، جب کہ دوسری طرف ٹیڈی مشکل کا شکار ہے، پولیس کے کہنے پر وہ ایک اہم مشن کو پورا کرنے کی خاطر مختلف مصیبتیں جھیلتا ہے۔ اسی دوران وہ مشہور زمانہ قاتل بھی اس تک آن پہنچتا ہے، جس کی عرفیت ”دی مین فرام ٹورنٹو“ ہے۔ اب دنیا ٹیڈی کو ”دی مین فرام ٹورنٹو“ سمجھ رہی ہے، جب کہ حقیقت کچھ اور ہے۔

اس طرح کہانی آگے بڑھتی اور اپنے منطقی انجام کو پہنچتی ہے۔اس میں ہلکا پھلکا مزاح اور ساتھ ساتھ ایکشن سے بھرپور مناظر بھی دیکھنے کو ملیں گے جو فلم میں‌ آپ کی دل چسپی بڑھاتے ہیں، البتہ کہانی کچھ طوالت کا شکار ہوگئی ہے، جس سے ناظرین کو اکتاہٹ محسوس ہوسکتی ہے شاید اسی طوالت کی وجہ سے فلم پر تنقید بھی کی گئی ہے اور ناقدین نے منفی تبصرہ کیا ہے، عمومی طور پر یہ کہانی دل چسپ ہے۔ اس میں مختصر کرداروں میں ”دی مین فرام میامی“ اور”دی مین فرام ٹوکیو“ کے علاوہ ”دی مین فرام ماسکو“ اور”دی مین فرام تاکوما“ جیسے منفی کردار دکھائے گئے ہیں، جو اضافی محسوس ہوتے ہیں۔ پولیس کی ٹیڈی کی بیوی کے لیے خدمات بھی مضحکہ خیز محسوس ہوئیں، جب کہ کچھ مکالمات بہت دل چسپ تھے، جیسا کہ ایک جگہ ”دی مین فرام ٹورنٹو“ اپنے نام کو استعمال کیے جانے پر، جب ٹیڈی کے بارے میں تحقیق کرتا ہے، تو اس کا ای میل دیکھ کر کہتا ہے کہ اب اس زمانے میں کون”ہاٹ میل ڈاٹ کام“ کی آئی ڈی استعمال کرتا ہے۔

فلم سازی
ہالی ووڈ میں فلمیں بناتے وقت اب بہت سارے ایسے پہلوﺅں کو بھی مدنظر رکھا جانے لگا ہے، جو کسی ایک فلمی صنعت سے اس کے تعلق کو ظاہر نہیں ہونے دیتے۔ اس کی تازہ ترین مثال یہ فلم ہے، جو امریکی فلم ہونے کے باوجود کئی ممالک، جن میں آسڑیلیا سرفہرست ہے، عکس بند کی گئی ہے۔ اسی نام سے 1933 میں بھی ایک فلم بنائی گئی تھی، جس کو بے حد پسند کیا گیا تھا۔ حالیہ فلم کے تین مرکزی پروڈیوسرز ہیں، جن کے نام ٹیڈ بلیک، جیسن بلیومینتھل اور اسٹیو ٹیسچ ہیں۔ اس فلم کو جن پروڈکشن کمپنیوں نے پروڈیوس کیا، ان میں دو امریکی اور ایک کینیڈا کی ہے۔ امریکا کے معروف پروڈکشن ادارے ”سونی پکچر“ نے اس فلم کی تقسیم کے حقوق نیٹ فلیکس کو دیے، ویسے اس فلم کو سنیماﺅں میں پیش کیا جانا تھا، لیکن اسے نیٹ فلیکس پر ریلیز کیا گیا۔ اس فلم کو اس سال کی چند ایک بڑی ایکشن فلموں میں شمار کیا جا رہا ہے۔

اس فلم کی عکس بندی امریکا، آسٹریلیا سمیت متعدد ممالک میں کی گئی ہے۔ اس فلم کے سنیماٹوگرافر”راب ہارڈی“ ہیں، جب کہ ایڈیٹر ”کریگ الپرٹ“ اور موسیقار ”رامن داجوادی“ ہیں۔ اس ایکشن کامیڈی فلم کے ہدایت کار ”پیٹرک ہیگس“ ہیں، جن کا تعلق آسٹریلیا سے ہے۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ دنیا بھر سے اس فلم پر منفی تبصرے کیے گئے، لیکن نیٹ فلیکس پر شائقین نے اسے ٹاپ ٹین چارٹ میں جگہ دلوائی ہے اور یہ فلم مقبولیت حاصل کر رہی ہے ہے، ویسے یہ اتنی بری فلم بھی نہیں، جتنی تنقید ناقدین نے کی ہے۔ اگر آپ تفریح کے موڈ میں‌ ہیں‌ تو ہلکی پھلکی کامیڈی اور ایکشن فلم کے طور پر اسے ضرور دیکھا جاسکتا ہے۔

اداکاری
اس فلم کے مرکزی دو کرداروں میں ”کیون ہارٹ“ اور ”ووڈی ہیرلسن“ نے اپنے کرداروں سے بھرپور انصاف کیا ہے اور پوری فلم میں اپنی اداکاری سے کہانی پر گرفت مضبوط رکھی۔

اداکاراﺅں میں جیسمین میتھیو، کالے کوکو، ایلن برکن، لیلیٰ لورین اور کیٹ ڈرومنڈنے بھی اپنے کردار بخوبی نبھائے ہیں۔ فلم میں دیگر اداکاروں نے بھی اپنی صلاحیتوں کا متاثر کن اظہار کیا ہے۔ مجموعی طور پر اداکاروں نے اچھا کام کیا۔

آخری بات
ہالی وڈ سمیت پوری دنیا میں جہاں بھی فلمیں بنائی جاتی ہیں، وہاں کمرشل پہلوﺅں کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ یہ ایک مکمل کمرشل فلم ہے، جس کو اچھے انداز میں بنایا گیا ہے، البتہ کہانی میں غیر ضروری طوالت اور چند غیر اہم کرداروں کی وجہ سے فلم بین اور فلم کے ناقد اکتاہٹ کا شکار ہوئے، اگر فلم کی ایڈیٹنگ اور کہانی کے خلاصے پر اور اچھی طرح کام کرلیا جاتا تو یہ فلم مزید متاثر کرتی، اس کے باوجود یہ ایک ایسی کامیڈی ایکشن فلم ہے، جس سے آپ لطف اٹھا سکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ تنقید کے باجود نیٹ فلیکس پر یہ فلم اس وقت ٹاپ ٹین میں شامل ہے۔

çeşme escort

شاید آپ یہ بھی پسند کریں