The news is by your side.

”Through My Window“ (فلم ریویو)

دنیا میں فلم بینی کے زاویے تبدیل ہو رہے ہیں، سنیما ہال میں بڑے پردے پر فلم دیکھنے کے رجحان میں کمی آئی ہے۔ آن لائن اور ڈیجیٹل فلم پورٹلز کا اثر شائقین کے مزاج پر بھی ہوا ہے۔ اب فلم بینوں کی دل چسپیاں بھی مختلف ہیں۔

آپ اپنے گھر میں ہی ان پورٹلز پر نئی ریلیز فلمیں، ویب سیریز اور دستاویزی فلمیں دیکھ سکتے ہیں، پھر ایسے پورٹلز کا پرانا ذخیرہ بھی آپ کی دسترس میں ہے۔ 

قارئین کے لیے یہاں جس فلم کا تبصرہ پیش کیا جا رہا ہے، وہ نیٹ فلیکس پر حال ہی میں ریلیز ہونے والی ایک رومانوی فلم ہے۔ اس کا نام ”Through My Window“ (میری کھڑکی سے) ہے۔ یہ فلم نیٹ فلیکس کی پیش کش ہے جسے اسپین میں نیٹ فلیکس کے پروڈکشن ہاﺅس نے تیّار کیا ہے، اس طرح کی فلموں کو نیٹ فلیکس اوریجنل کا نام دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ پورٹل  سینسر شپ سے آزاد ہیں۔ 

منتخب کردہ فلم”تھرو مائی ونڈو“ سے اس کی آن لائن ریلیز کے بعد دنیا بھر میں شائقین محظوظ ہورہے ہیں۔ پاکستان میں نیٹ فلیکس کی ٹاپ ٹین فہرست میں یہ فلم ٹاپ 2 پر ٹرینڈ کر رہی ہے جس کا اردو زبان میں پہلی بار ریویو آپ یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

 

کہانی اور اسکرپٹ:

اس فلم کی کہانی ایک ناول سے ماخوذ ہے، اور یہ فلم اسی نام سے بنائی گئی ہے جس کی مصنّف ایک خاتون ناول نگار”آریانا گوڈوئے“ ہیں۔ ان کا تعلق وینزویلا سے ہے۔ وہ ہسپانوی زبان کے پاپولر فکشن کی امریکا میں‌ مقیم مقبول ناول نگار ہیں۔ وینزویلا اور امریکا کے علاوہ جہاں جہاں بھی ہسپانوی اور انگریزی زبان کا پاپولر ادب پڑھا جاتا ہے، وہاں ان کی مقبولیت روز بروز بڑھ رہی ہے۔ مصنّفہ ابھی نوجوان ہیں اور نوجوانوں کے جذبات اور خیالات کو اپنی کہانیوں‌ میں‌ ہلکے پھلکے اور خوب صورت انداز میں پیش کرنے کے لیے مشہور ہیں۔

ناول کے سرورق کا عکس

ان کا تازہ ترین مذکورہ ناول، جو اسی برس جنوری میں شائع ہوا ہے، 480 صفحات پر مشتمل ہے اور بہت پسند کیا جا رہا ہے اور رواں ماہ اس پر فلم بھی ریلیز کردی گئی ہے، جس کا اسکرین پلے”ایڈورڈ سولا“ نے لکھا ہے۔ اسپین میں رواں برس ریلیز ہونے والی سات اہم ترین فلموں میں سے یہ ایک فلم ہے، جس کو متذکرہ ناول کی کہانی پر فلمایا گیا ہے۔

فلم کی کہانی کے مطابق دکھایا گیا ہے کہ ایک لڑکا اور لڑکی جو ابھی لڑکپن کے دور سے گزر رہے ہیں، ایک دوسرے کے پڑوس میں رہتے ہیں۔ لڑکی انتہائی خوب صورت اور جاذبِ نظر ہے، لیکن معاشی طور پر مستحکم نہیں۔ اپنے تعلیمی اخراجات پورے کرنے کے لیے ایک ریستوراں میں ملازمت کرتی ہے، جب کہ لڑکا انتہائی خوب رُو ہی نہیں‌ معاشی طور پر خوش حال بھی ہے۔ جذبات کے اظہار میں کم گو ہے بلکہ بہت حد تک پیار محبّت سے جیسے احساسات سے دور رہنے میں عافیت جانتا ہے، کیوں کہ اسے زندگی میں کچھ ایسے تلخ تجربات سے گزرنا پڑا ہے، جس کے بعد اسے رومانوی اور تخلیقی احساسات سے دور رہنا ہی بہتر لگتا ہے۔ وہ امیر گھر کا فرد ہونے کے ناتے بھی اپنا تشخص قائم رکھنا چاہتا ہے۔ اس حسین اور امیر لڑکے کے والدین چاہتے ہیں، ان کے تینوں خوب رُو بیٹے خاندان کا کاروبار سنبھالیں۔ اسی غرض سے، ان کی تربیت بھی کی جاتی ہے، لیکن یہ لڑکا، جس کا نام “ایرس“ ہے، اپنی ”ریکل“ نامی خوب صورت پڑوسن کو دل دے بیٹھتا ہے۔

اب معاملہ یوں ہے، لڑکی لڑکے سے اپنی محبّت چھپانا چاہتی ہے، لڑکا بھی لڑکی پر اپنی دل چسپی کو عیاں نہیں ہونے دیتا، یوں جذبات میں نشیب و فراز سے گزرتے ہوئے انھیں ایک دوسرے سے شدید محبّت ہو جاتی ہے۔ وائی فائی کے پاس ورڈ کی چوری سے شروع ہونے والی محبّت کے راستے میں سماج، رشتے، ذات پات، مال و دولت اور بہت کچھ آتا ہے، مگر یہ دونوں ان تمام رکاوٹوں کو پار کرنے کی ٹھان لیتے ہیں۔

 

مرکزی کردار فلم کے ایک منظر میں

 

لڑکا اور لڑکی یہ سفر کیسے طے کرتے ہیں ، اسے نہایت عمدگی سے کرداروں، ان کے مکالمات اور  خوب صورت مقامات کے ساتھ شائقین کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

فلم سازی و ہدایت کاری:

یہ فلم معیاری پروڈکشن ڈیزائن کے تحت بنائی گئی ہے۔ فلم میں دکھائے گئے مقامات، مناظر، ملبوسات، لائٹس، پسِ پردہ موسیقی اور دیگر تیکنیکی پہلوﺅں پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہو گا کہ ایک منجھی ہوئی ٹیم نے باریک بینی سے اس کا خیال رکھا ہے، سب سے بڑھ کر، ناول کی کہانی کو فلم کے اسکرپٹ میں ڈھالتے ہوئے فنی طور پر بحال رکھا گیا ہے، یعنی کہانی کی مکمل فضا، کرداروں کا تال میل اور احساسات کی منظر کشی کو اسکرین کے لیے نہایت خوبی سے عکس بند کیا گیا ہے۔ نیٹ فلیکس نے اسپین میں اپنے پروڈکشن ہاﺅس سے بہت ساری معیاری فلمیں تخلیق کی ہیں، یہ اسی طرح کی ایک عمدہ فلم ہے، جس میں کمرشل اور کریٹیو دونوں جہات کا برابر خیال رکھا گیا ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار”مارکل فوریس“ نئی نسل کے ابھرتے ہوئے اور باصلاحیت ہدایت کار ہیں، جو فلمیں بنانے کے علاوہ بہت اچھے اسکرین پلے رائٹر بھی ہیں۔ یہی وجہ ہے، ان کی یہ فلم کہانی بتانے کے ان کے اعتماد کو بھی ظاہر کرتی ہے۔

ہدایت کار

اداکاری:

اس فلم کے مرکزی کردار”آریس“ اور”ریکل“ ہیں۔ پہلا کردار لڑکے کا جب کہ دوسرا کردار لڑکی کا ہے۔ یہ کردار لڑکپن کی دہلیز پر ہیں اور عہدِ حاضر کی جدید زندگی سے جڑے ہوئے یہ دونوں مرکزی کردار جذبات اور احساسات کی قدر کرنے والے ہیں، جنہیں گلیمر کی چکا چوند متاثر نہیں کرتی۔ یہ مرکزی کردار”جولیا پینا“ اور کلارا گیلے“ نے نبھائے ہیں۔ ان دونوں فن کاروں کا تعلق اسپین سے ہے اور یہ نئی نسل کی مقبول فن کار جوڑی بھی ہے۔

مرکزی کردار

 

خاص طور پر اداکارہ، جس کی عمر ابھی صرف 19 سال ہے، وہ اسپین کی معروف ماڈل بھی ہے۔ اسے مصوّری سے شغف ہے اور فلم سازی کی تعلیم بھی حاصل کرچکی ہے۔ پوت کے پاﺅں پالنے میں ہی دکھائی دے رہے ہیں کہ اس قدر جم کر اداکاری کرنے والی اس فن کارہ کا مستقبل روشن ہے، جسے ابھی سے خبر ہے، اس کی منزل کیا ہو گی اور اس کا زادِ راہ کیا ہے۔ فلم میں ثانوی کردار نبھانے والے اداکاروں نے بھی اچھی اداکاری کی ہے۔ فلم میں‌ تھوڑا کمرشل رنگ غالب ہے، پھر بھی اداکاری کی وجہ سے کئی ایسے مناظر ہیں جو آپ کو جذباتی اور آب دیدہ کر دیتے ہیں۔

آپس کی بات!

آپ اگر اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر تفریح اور سوشل میڈیا کے ہنگاموں سے دور رہ کر، پُرسکون انداز میں ایک پُرلطف کہانی اسکرین پر دیکھنا چاہتے ہیں تو یہ فلم آپ ہی کے لیے ہے۔ دیکھیے کہ آج اس نئی دنیا میں محبّت کے رنگ کیسے ہیں اور آج کا نوجوان اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار کیسے کررہا ہے، لیکن اس فلم کو دیکھنے کے لیے دماغ کی کھڑکی بند کر کے، دل کی کھڑکی کھولنا پڑے گی، کیوں کہ فلم اور ناول کا عنوان ”میری کھڑکی سے“ آپ سے یہی تقاضا کرتا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں