The news is by your side.

کوپا امریکا: فٹبال کا میدان تیّار، کھلاڑی پُر جوش، شیدائی مسرور

جنوبی امریکی ممالک کے شائقین کا فٹ بال کے کھیل سے عشق اور دیوانگی دنیا میں‌ مشہور ہے۔ برازیل ہو یا بولیویا اور ارجنٹینا، اس برِّاعظم کے عوام کا جنون ہے فٹ بال۔

گزشتہ سال کولمبیا اور ارجنٹینا کی مشترکہ میزبانی میں ‘کوپا امریکا’ منعقد کیا جانا تھا، جسے کورونا کی وبا کے باعث منسوخ کر دیا گیا، لیکن اب 13 جون سے کھیلوں کے اس مقابلے کا باقاعدہ آغاز ہو رہا ہے جس کا میزبان دفاعی چیمپیئن برازیل ہو گا۔

اس مقابلے کا اعلان شائقین کے لیے بڑی خوش خبری تو ہے، لیکن اس بار تماشائی اسٹیڈیم میں‌ جمع نہیں‌ ہوسکیں‌ گے بلکہ تمام مقابلے براہِ راست نشر ہوں‌ گے اور شائقین گھر بیٹھے محظوظ ہوں گے۔

کشیدہ سیاسی صورت حال اور صدر کے خلاف مظاہروں کے باعث جنوبی امریکی فٹ بال کنفیڈریشن نے 20 مئی کو کولمبیا سے میزبانی واپس لے لی تھی جب کہ کووڈ 19 کے کیسوں میں اضافے پر 30 مئی کو ارجنٹینا بھی میزبانی سے محروم ہو گیا تھا۔

ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے برازیل کے انتخاب پر کچھ حلقوں نے تشویش بھی ظاہر کی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق برازیل دنیا کا دوسرا ملک ہے جہاں کرونا سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ میزبانی سے محروم ارجنٹینا سے زیادہ برازیل کے کھلاڑی بھی وبا کے باعث ٹورنامنٹ میں‌ حصّہ لینے پر کشمکش اور ہچکچاہٹ کا شکار نظر آئے۔ تاہم آخری وقت میں کھیلنے پر آمادگی ظاہر کر دی جس کے بعد فٹ بال کے اس بین الاقوامی ٹورنامنٹ کے انعقاد حوالے سے چھائے ہوئے مایوسی کے بادل چھٹ گئے۔

کوپا امریکا کا 47 واں ایڈیشن برازیل کے چار شہروں کے پانچ میدانوں میں کھیلا جائے گا۔ 15 مرتبہ ٹرافی اپنے نام کرنے والی یوروگوئے کی ٹیم 14 مرتبہ ٹورنامنٹ کا فاتح بننے والے ارجنٹینا سے گروپ اے میں مقابلہ کرے گی۔ چلی، پیراگوئے اور بولیویا کی موجودگی میں گروپ اے کو مشکل تصور کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب گروپ بی میں نو مرتبہ ٹائٹل اپنے نام کرنے والی برازیل کی ٹیم کو کولمبیا کے علاوہ قدرے کم مضبوط حریفوں پرو، وینزویلا اور ایکواڈور کا سامنا ہو گا۔

گزشتہ سال کوپا امریکا کے علاوہ یورو 2020ء بھی مؤخر کر دیا گیا تھا۔ اس سال دونوں ایونٹس کا انعقاد ہو گا جس پر کھیلوں کے شائقین خوش تو ہیں، لیکن ان کا آغاز دو دن اور اختتام ایک دن کے فرق سے ہو رہا ہے جس سے شائقین کے لیے فیصلہ کرنا دشوار ہوگا کہ وہ یورپی ستاروں کے کھیل سے لطف اندوز ہوں یا لاطینی کھلاڑیوں کی جادو گری دیکھیں۔ ایونٹ میں نیمار، فرمینو، ایلکس سانچز، لوئس سواریز، ڈی مریا سمیت دیگر کھلاڑی میدان میں نظر آئیں گے جب کہ انجری کے باعث اطالوی کلب یوونٹس کے مڈ فیلڈر پاؤلو ڈی بالا نہیں کھیل سکیں گے اور اس پر ان کے مداح افسردہ ہیں۔

اسپورٹس کی دنیا کے تمام ستارے اپنی جگہ، لیکن بارسلونا کی لاماسیا اکیڈمی سے کھیلوں کے عالمی افق تک اپنی پرفارمنس سے سب کو حیران کر دینے والے لیونل میسی ارجنٹینا کی قیادت کر رہے ہیں۔ کلب کی سطح پر منعقدہ مقابلوں کی تمام ہی ٹرافیاں اپنے نام کرنے والے سپر اسٹار میسی اب تک ورلڈ کپ سمیت کوپا امریکا نہیں‌ جیت سکے ہیں۔ 2014ء کے ورلڈ کپ میں جرمنی اور کوپا امریکا کے مقابلے میں چلّی کے ہاتھوں دو فائنل ہارنے کے باوجود میسی پُرامید ہیں کہ وہ کھیلوں کے عالمی مقابلے کا ٹائٹل لے اڑیں‌ گے۔

برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو کا مارا کانا اسٹیڈیم فائنل مقابلے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ماہرین نے برازیل اور ارجنٹائن کو فیورٹ قرار دیا ہے، تاہم یوروگوئے، کولمبیا اور چلّی ‘اپ سیٹ’ کرسکتے ہیں۔ ماہرین کا تجزیہ اور شائقین کی رائے اپنی جگہ، مگر میدان سجنے کے بعد صورتِ حال زیادہ واضح ہو گی اور تقریباً ایک ماہ تک جاری رہنے والے کوپا امریکا کے 28 میچوں کے بعد فٹ بال کے کھیل کا فاتح بھی سب کے سامنے ہو گا۔

 

Print Friendly, PDF & Email