وی ہیو اے گھوسٹ: ایک بھوت اور انسانوں کے تعلق پر مبنی دل چسپ فلم کا ریویو
پاکستان میں نیٹ فلیکس کے ٹاپ 10 چارٹ میں یہ فلم پہلے نمبر موجود ہے
پاکستان میں سب سے مقبول آن لائن اسٹریمنگ پورٹل “نیٹ فلیکس” ہے۔ اس مشہور اوٹی ٹی پلیٹ فارم کا ایک ٹاپ ٹین چارٹ بھی ہے، جس کو دیکھ کر یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں کیا زیادہ دل چسپی سے دیکھا جا رہا ہے۔ ان دنوں ایک ہارر کامیڈی فلم “وی ہیو اے گھوسٹ (we have a ghost)” میں پاکستانی شائقین کی اکثریت دل چسپی لے رہی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
نیٹ فلیکس اب کچھ عرصے سے اس رجحان کو قائم رکھے ہوئے ہے کہ وہ ہر ہفتے کے اختتام پر کچھ نئی فلمیں ریلیز کرتا ہے، اس وقت نئی فلموں میں ریلیز ہونے والی یہ فلم سرفہرست ہے، جسے پاکستان میں اکثریت نے پسند کیا ہے۔ آئیے اس مقبولیت کی وجہ جانتے ہیں۔
کہانی/ اسکرین پلے
اس فلم کی کہانی روایتی جن بھوتوں کی کہانیوں جیسی ہی ہے۔ ایک ویران گھر، جو آسیب زدہ ہے اور کئی سال سے غیرآباد ہے۔ چوں کہ یہ مکان خاصا سستا فروخت کیا جا رہا تھا، اس لیے ایک خاندان یہ مکان خرید لیتا ہے، جب کہ اس گھر کی شہرت علاقے میں بھی اچھی نہیں ہے، مگر اس خاندان کو اس تأثر سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ یہی رویہ ان کے لیے سود مند ثابت ہوتا ہے۔
پہلی بار اس گھر میں بھٹکتی ہوئی ایک روح، بھوت کی صورت میں، گھر میں موجود سب سے کم عمر بچّے کو ڈرانے کی کوشش کرتی ہے، لیکن اس کو ناکامی ہوتی ہے۔ وہ بچّہ اس بھوت سے بالکل خوف زدہ نہیں ہوتا بلکہ اس سے بات چیت شروع کردیتا ہے اور دوستی کر لیتا ہے۔ بچّہ ہی نہیں دھیرے دھیرے اس کے خاندان کے باقی لوگ بھی بھوت سے مانوس ہوجاتے ہیں اور وہ ان سب کا دوست بن جاتا ہے۔
یہ بھٹکی ہوئی روح، جو علاقے میں ایک بھوت کے طور پر مشہور ہے، اب ان انسانوں کا دوست بن چکا ہے۔ اسے مزید شہرت کس طرح ملتی ہے، کیسے دیکھتے ہی دیکھتے یہ خاندان ملک بھر میں مشہور ہوجاتا ہے اور پھر کس طرح اس بھٹکی ہوئی روح کو سکون ملتا ہے، یہ سب جاننے کے لیے آپ کو فلم دیکھنا پڑے گی۔
اس کہانی کا دورانیہ کچھ طویل ہو گیا ہے جب کہ اسے مختصر بھی کیا جا سکتا تھا۔ شاید اسی سبب فلم کے ناظرین کہیں کہیں اکتاہٹ کا شکار ہوسکتے ہیں، لیکن مجموعی طورپر کہانی عمدہ ہے۔ خاص طور پر ٹیکنالوجی کے دور میں بھوت کے ساتھ روابط کس طرح بنانے ہیں، یہ فلم ہمیں تمثیلی طور پر نہایت دل چسپ انداز سے دکھاتی ہے۔
فلم کا اسکرین پلے، اسی فلم کے ہدایت کار”کرسٹوفر لینڈن” نے لکھا ہے، جو کہ 2017 میں شائع ہونے والی ایک مختصر کہانی”ارنسٹ” سے ماخوذ ہے۔ اصل کہانی کے مصنّف “جیف میلو” ہیں۔ اس کہانی کو مذکورہ مصنّف کی ویب سائٹ پر سماعت کیا جاسکتا ہے اور قارئین اسے انگریزی زبان میں باآسانی پڑھ بھی سکتے ہیں۔ جس طرح اصل مصنّف نے کہانی کا دورانیہ مختصر رکھا، اگر ہدایت کار بھی اس فلم میں، کہانی کو طول نہ دیتے، تو یہ فلم زیادہ متأثر کن ثابت ہوتی۔ اپنی اس ایک خامی یا کمزوری کے باجود یہ کہانی مختلف فلمی ویب سائٹس پر، فلم بینوں کی تقریباً پچاس فیصد توجہ اپنی جانب مبذول کرانے میں کامیاب رہی ہے۔
فلم سازی/ ہدایت کاری
اس فلم کے دو پروڈیوسرز “مارٹی بوون” اور “ڈین ہالسٹڈ” ہیں۔ یہ فلمی دنیا میں نسبتاً نئے ہیں۔ ہدایت کاری کے فرائض “کرسٹوفر لینڈن” نے سرانجام دیے ہیں، جن کا زیادہ تر کام ایسا ہی ہے، یعنی انہوں نے ڈراؤنی فلمیں لکھی ہیں۔ البتہ اب یہ ہدایت کاری کی طرف بھی راغب ہوئے ہیں، اور یہ فلم اس حوالے سے ان کی کامیاب کوشش ہے۔ ان کو ہارر فلموں کا ایک اچھا اسکرین رائٹر مانا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ایک مختصر کہانی پر اپنی فلم کا اچھا پلاٹ تخلیق کیا۔ لگ بھگ 75 ملین بجٹ سے بننے والی اس فلم نے نیٹ فلیکس پر فلموں کے شائقین کی خاصی توجہ حاصل کی ہے اور ان دنوں یہ دنیا بھر میں دیکھی جارہی ہے۔ پاکستان میں یہ ٹاپ ٹین میں جگہ بنانے کے بعد تیزی سے اوپر آئی اور اب اوّل پوزیشن پر موجود ہے۔
اداکاری و دیگر شعبہ جات
اس فلم کے مرکزی کرداروں میں بھوت کے طور پر آپ “ڈیوڈ ہاربر” کو دیکھ سکیں گے، جب کہ ان کے ساتھ دیگر مرکزی کرداروں میں خاندان کے اراکین کی صورت میں، اداکار جاہی دی اللو ونسٹن، انتھونی میکی، نائلس فچ اور ایریکا ایش نے کام کیا ہے۔ ان کے علاوہ معروف امریکی اداکارہ “جینفرکولج” نے ایک مختصر مگر عمدہ کردار نبھایا ہے۔ اس فلم میں سب سے زیادہ متأثر کن اداکاری ڈیوڈ ہاربر اور جاہی دی اللو ونسٹن نے کی ہے۔ یعنی ایک بھوت اور دوسرا اس سے دوستی کرنے والا بہادر بچّہ، دونوں نے اپنی پرفارمنس سے ناظرین کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔
اس فلم میں پس منظر کے لیے ترتیب دی ہوئی موسیقی، کاسٹیومز، ویژول ایفیکٹس، لائٹنگ، لوکیشن کے ساتھ مجموعی طور پر ایک اچھا پروڈکشن ڈیزائن بنایا گیا۔ ہلکے پھلکے انداز سے بنائی گئی یہ فلم تکنیکی اعتبار سے بھی خاصی بہتر ہے۔ ہارر فلموں کے لیے عام طور پر جس طرح کے ہتھکنڈے آزمائے جاتے ہیں، یہ فلم ان سے پاک ہے۔ اگر آپ اپنا موڈ بدلنا چاہتے ہیں تو یہ فلم ضرور دیکھیں، البتہ آپ کو فلم کے اختتام تک صبر سے کام لینا ہو گا۔
حرفِ آخر
پاکستان میں آن لائن اسٹریمنگ پورٹل “نیٹ فلیکس” کا ٹاپ ٹین بتاتا ہے کہ ناظرین یہاں کیا دیکھ رہے ہیں اور ہمیں کیا دیکھنا چاہیے۔ بعض اوقات اس ٹاپ ٹین کی فلموں کو دیکھ کر آپ کومایوسی بھی ہوسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم آپ کےشوق اور دل چسپی کے مطابق ایسی فلموں کا انتخاب کرتے ہیں، جن کو دیکھنے سے آپ کا موڈ اور ویک اینڈ خراب نہ ہو، یا وہ وقت برباد نہ ہو جو آپ اپنے کاموں اور مصروفیات میں سے صرف اور صرف اپنے شوق اور دل چسپی کا سامان کرنےکےلیے نکالتےہیں۔ اسی لیے ہم نے اس فلم کا انتخاب کیا ہے جو واقعی پاکستان میں “نیٹ فلیکس” ٹاپ ٹین کی ایسی عمدہ فلم ہے، جس کو دیکھنے کے بعد آپ خود کہیں گے کہ اس کے لیے وقت نکالنا ہی چاہیے تھا۔
یہ فلم روایتی ہارر فلموں سے بالکل مختلف ہے، جسے دیکھتے ہوئے، آپ کا دل بھی چاہے گا کہ اس بھوت سے دوستی کر لیں۔