کفن بھی پھر برانڈڈ ہی سہی ہم نے برانڈڈ کپڑوں اور چیزوں کو اپنی زندگی میں اتنا شامل کر لیا ہے کہ ہم انسان کو اہمیت دینا ہی بھول گئے ہیں
گاڑیوں کی چھتوں پر لدی‘ شہدائے وطن کی لاشیں پتہ نہیں کیوں سانحہ پولیس ٹریننگ سینٹر کوئٹہ پر اپنی ناکامیوں ، غفلت ، لا پرواہی اور بداعمالیوں پر نوحہ لکھنے کو جی ہی نہیں چاہ رہا تھا ۔ 2بار لکھنے کی کوشش کی کچھ لکھا بھی لیکن پھر دل اتنا بوجھل ہوجاتا کہ اپنا لکھا خود ہی مٹا دیتا ۔اور…