لاکھوں کی رشوت خود چل کر آئی لیکن ۔ ۔ ۔ خدا دیکھ رہا تھا صد شکر کے خدا نے ہم صحافیوں کو جج نہیں بنایا ۔ اگر انصاف کا ترازو ہمارے قبیلے کے ہاتھ لگ جاتا تو ویسا ہی انصاف ہوتا جو ایک بندر نے بلیوں کے درمیان کیا تھا