The news is by your side.

شاہین شاہ آفریدی کی انجری سے قومی ٹیم کو بڑا دھچکا، ذمے دار کون؟

قومی کرکٹ ٹیم کے اسپیئر ہیڈ بولر شاہین شاہ آفریدی انجری کے باعث ایشیا کپ اور انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز سے باہر ہوگئےجو پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے بڑا دھچکا ہے۔

شاہین شاہ آفریدی کا مسلسل ٹیم کا حصہ رہنا ہی ان کی انجری کی سب سے بڑی وجہ بنا ہے۔ گزشتہ ڈھائی سال میں شاہین کو چند ہی میچوں کے دوران آرام کرنے دیا گیا۔ وہ ہر سیریز میں ٹیم کا حصہ رہے اور مسلسل کھیلے۔ ورک لوڈ منیجمنٹ کا خیال کسی کو نہیں آیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ قومی ٹیم کی بولنگ سائیڈ کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا ایک بڑے ایونٹ سے باہر ہوگیا۔

جنوری 2020 سے شاہین ٹیسٹ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ہر فارمیٹ میں مسلسل کھیل رہے ہیں۔ قومی ٹیم نے اس دوران 19 ٹیسٹ میچز کھیلے، شاہین 18 میں ٹیم کا حصہ رہے اور ایک ٹیسٹ میچ میں بھی انہیں اس وقت آرام دیا گیا جب وہ سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں فیلڈنگ کرتے ہوئے گھٹنے کی تکلیف کا شکار ہوئے۔

ان 18 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان نے 3 ٹیسٹ میچ نچلے رینک کی ٹیم بنگلا دیش کے خلاف کھیلے شاہین ان میچوں میں بھی ٹیم کا حصہ رہے۔ فاسٹ بولر کو زمبابوے کے خلاف دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں بھی آرام کرنے کا موقع نہیں‌ دیا گیا۔ ون ڈے فارمیٹ میں بھی شاہین شاہ آفریدی اسی طرح مسلسل کھیلتے رہے۔ جنوری 2020 سےنیدر لینڈز کے خلاف سیریز سے قبل تک پاکستان نے15 میچ کھیلے اس میں فاسٹ بولر کو آرام دینے کا خیال نہ آیا 13 میچوں میں شاہین کھیلے 22 وکٹیں حاصل کیں۔ صرف دو میچوں میں انہیں ریسٹ دیا گیا جس میں آسٹریلیا کے خلاف ایک ون ڈے اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ملتان میں کھیلے جانے والی سیریز کا آخری ون ڈے شامل تھا۔

شاہین شاہ آفریدی کے 13 ون ڈے مقابلوں میں زمبابوے کے خلاف ہوم سیریز کے تین میچ بھی شامل ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں بھی کہانی جوں کی توں پاکستان نے ڈھائی سال میں 41 میچ کھیلے شاہین 30 میچوں میں ایکشن میں نظر آئے۔ انہیں 11 مقابلوں میں آرام دیا گیا جس میں 6 زمبابوے دو بنگلا دیش اور تین ویسٹ انڈیز کے خلاف ہونے والے میچز شامل ہیں۔ فاسٹ بولر کے مسلسل کھیلنے سے اس کی انجری کے امکان زیادہ ہو جاتے ہیں اور آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ گزشتہ ڈھائی سال میں شاہین آفریدی دنیا میں سب سے زیادہ میچ کھیلنے والے بولر ہیں۔

شاہین نے اس دوران 61 ٹیسٹ میچز کھیلے جس میں انہوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 129 وکٹیں حاصل کیں۔ اس فہرست میں دوسرا نمبر نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر ٹم ساوتھی کا ہے جنہوں نے 51 میچوں میں اپنی ٹیم کی نمائندگی کی۔ اس دوران شاہین آفریدی پی ایس ایل کے دو سیزن کھیلے اور انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں بھی ایکشن میں نظر آئے۔اس کے بعد یہ کہنا بالکل غلط نہ ہوگا کہ شاہین شاہ آفریدی کی انجری میں ٹیم مینجمنٹ کی کوتاہی ہے جنہوں نے ورک لوڈ کا خیال نہ رکھا، ہر سیریز میں ٹیم کا حصہ بنایا اور کمزرو ٹیموں کے خلاف بھی نہ تو انہیں آرام دیا گیا اور نہ ہی کسی نئے فاسٹ بولر کو موقع۔

اس غلطی کا خمیازہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو ایسے بھگتنا ہوگا کہ ایشیا کپ میں جہاں قومی ٹیم کو دو بار روایتی حریف بھارت سے ٹکرانا ہے وہاں شاہین دستیاب نہ ہوں گے۔ نسیم شاہ، حارث رؤف، شاہنواز دھانی اور وسیم جونیئر جیسے بولر ضرور موجود ہیں مگر تجربہ کار نہیں۔ اور صرف ایشیا کپ ہی نہیں بلکہ ستمبر میں سترہ سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی انگلینڈ کے خلاف بھی ٹیم شاہین آفریدی کی پرفارمنس سے محروم رہے گی۔ ممکنہ طور پر شاہین آفریدی نیوزی لینڈ میں اکتوبر میں ہونے والی سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کم بیک کریں گے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں