The news is by your side.

عوام گندہ پانی پینے پرمجبور؟

پانی زندگی کی علامت ہے، یہی وجہ ہے کہ آج ترقی یافتہ ممالک میں اس کی اہمیت کو تسلیم کیا جاتا ہے، ان کا تو یہ کہنا ہے کہ آئندہ جنگیں پانی پر ہوںگی۔ جہاں تو پانی کے بغیر زندگی کا چلنا مشکل ہے اس سے بجلی پیداکی جاتی ہے اور زراعت و خوراک کے مسائل حل کیے جاتے ہیں، صحت مند معاشرے کے لیے صاف ستھرا پانی بے حد ضروری ہے مگر ہمارے ہاں گندے اورآلودہ پانی کو مضرصحت قراردیا جاچکا ہے۔

پانی کے مختلف نمونوں کو لیبارٹری ٹیسٹ کیے گئےاوربتایا گیا ہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں نہایت ہی خراب پانی آرہا ہے پانی میں جراثیم پائے گئے ہیں جس میں لوگ ہپاٹئٹس جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں، پرانے پائپ لائنوں کی خستہ خالی کے سبب گندے نالوں کا پانی بھی پینے کے پانی میں شامل ہورہا ہے، انتظامیہ کی غفلت سے کراچی کے گندے نالے جو کہ کراچی کی آبادی کے درمیان ہیں سیورج کا گندہ پانی جو زمین کے اندر رستہ رہتا ہے، وہ بھی پینے کے پانی میں آرہاہے، دنیا میں آج کروڑوں افراد آج پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں، پاکستان کے 9 کروڑ افراد کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، حالانکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ حکومت ہرسال پانی کی فراہمی پر پندرہ ارب روپے خرچ کررہی ہے مگر پھربھی عوام صاف ستھرا پانی پینے سے محروم ہیں۔

water-post-1

پانی انسانی جسم کے لئے بنیادی شے ہے۔ ہمارے جسم کا دو تہائی حصہ پانی پر مشتمل ہے ایک عام آدمی کے جسم میں 50سے 55 لیٹر تک پانی ہوتا ہے صرف دماغ کو ہی لے لیں اس کا 85 حصہ پانی پر مشتمل ہے، انفیکشن سے لڑنے والے محافظ خلیے خون میں سفر کرتے ہیں اور جو کہ بذات خود پانی سے بنے ہیں، یعنی ان میں 85 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے اس لئے کہتے ہیں کہ پانی زندگی ہے، اگر جسم یں ڈی ہارئیڈریشن اور پانی کی کمی ہوجائے تو سر چکرانے لگتا ہے انسان تھکن اور کمزوری محسوس کرتا ہے منہ خشک اور بھوک میں کمی واقع ہوجاتی ہے اس سے نظر میں کمزوری کے اثرات ہوجاتے ہیں بعض کی تنفس رفتار تیز ہوجاتی ہے اور سانس پھولنے لگتی ہے۔ پانی کی کمی سے انسان کمزور ہوجاتا ہے اور اسے چلنے پھرنے کے دوران چکر آنے لگتے ہیں جو توانائی جسم میں پانی کی کمی سے رونما ہونے والے مسائل ہیں اگر پانی آلودہ ہوجائے تو اس سے انسان مختلف انفیکشن کا شکار ہوجاتا ہے، جو ہر روز ایک لاکھ پچیس ہزار انسانوں کی جان لے لیتا ہے۔

water-post-4

عالمی ادارے صحت کو ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 25 فیصد اموات معدے اور آنتوں کی بیماریوں کے باعث ہوتی ہیں۔ پاکستان میں ہر سال تیس لاکھ سے زائد افراد آلودہ پانی پینے سے مختلف بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں طبی ماہرین کے مطابق صاف پانی کے استعمال کے معدے اور آنتوں کی فراہمی سمیت دیگر جراثیمی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔
اگر صاف پانی مناسب مقدار میں مخصوص اوقات میں استعمال کیا جائے، تو یہ کئی بیماریوں کا علاج ہے اگر ہم روز 8 گلاس پانی پئیں تو ہم دل کی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں جسم میں پانی کی کمی سے خون گاڑا ہوجاتا ہے جس سے دل کا درد شروع ہونے کے اثرات آجاتے ہیں، ماہرین امریکن ڈاکٹر کے مطابق جسم میں پانی کو حسب ضرورت نہ پینا دل کے لئےاتنا ہی نقصان کا باعث بنتا ہے جتنا سگریٹ نوشی کے لئے۔

water-post-2

گندے پانی کے استعمال سے بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں یہی وجہ ہے کہ لوگ ان بیماریوں سے بچنے کے لئے منرل واٹرکی بوتلیں استعمال کررہے ہیں، جبکہ واٹر کا استعمال تو اب عام ہوگیا ہے اسے اسٹیٹس سمبل بھی کہا جا رہا ہے، منرل واٹر کے استعمال میں اضافے کے ساتھ ایسی شکایات بھی ہورہی ہیں کہ بعض کمپنیاں غیرمعیاری پانی فروخت کرنے لگی ہیں ایسے لوگ بوتلوں میں پانی بھرتے ہوئے صفائی تک کا خیال نہیں رکھتے اور نلکوں کا پانی فروخت کردیتے ہیں، بعض ادارے تو اعلیٰ معیار کی کمپنیوں کے لیبل لگا کرہلکا اورگندہ پانی فروخت کررہے ہیں۔ پلاسٹک کی بوتلوں میں غیرمعیاری بلکہ خود ساختہ عالمی فارمولے کے تحت بنا ہوا منرل واٹر شہریوں میں موت اور مہک بیماریاں باٹنے کا سبب ہے۔ ترقی یافتہ ممالک نے اس سلسلے میں ایک انسٹیٹیوٹ بنا رکھا ہے اور اس معیارسے کم تر پانی بازار نہیں آسکتا مگر ہمارے ہاں سیدھا نظام بھی الٹا چلتاہے اورالٹا نظام تو خیر سے الٹا ہی چلتا ہے۔

+ posts

رقیہ عباسی طالبہ ہیں، بلاگنگ کرتی ہیں اور پاکستانی معاشرے اورسیاست کا گہری نظر سے جائزہ لیتی ہیں

شاید آپ یہ بھی پسند کریں