آخر ہمارے رویے کب بدلیں گے؟ جس شدت کے ساتھ ہم اپنے ملک اور اس کے اداروں کی بہتری کی امید کرتے ہیں ‘ وہ شدت انفرادی طور پر ہمارے روز مرہ کے رویے میں نظر نہیں آتی ہے
افراد کے ساتھ نظریات بھی دفن ہورہے ہیں دنیا کی آبادی سات ارب سے تجاوز کر رہی ہے، ہر طرف لوگ ہی لوگ دکھائی دے رہے ہیں اور سب کے سب بھاگ دوڑ میں مصروف ہیں اور زیادہ تر یہ بھاگ دوڑ دنیا کی آسائشیں جمع کرنے کے شوق میں شروع ہوتی ہے اور زندگی کے مفلوج ہونے تک جاری رہتی ہیں، مگر یہ دوڑ…