کرکٹ دنیا کے سو مشہور ترین کھیلوں میں سے ایک ہے، اور اس کی تاریخ کئی صدیوں پر محیط ہے۔ یہ کھیل نہ صرف برطانوی عوام میں مقبول ہے بلکہ دنیا کے مختلف حصوں میں بھی اس کا شوق موجود ہے۔ خاص طور پر برطانوی کالونیوں جیسے کہ بھارت، پاکستان، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور زمبابوے میں کرکٹ کی مقبولیت نے اسے عالمی کھیل بنا دیا ہے۔ اس مضمون میں ہم کرکٹ کی اختراع اور برطانوی کالونیوں میں اس کی مقبولیت کے سفر کو سمجھیں گے۔
کرکٹ کی اختراع
کرکٹ کا آغاز انگلینڈ میں ہوا تھا اور اس کی تاریخ تقریباً 16ویں صدی تک جاتی ہے۔ اس کھیل کے ابتدائی سراغ انگلینڈ کے جنوبی علاقوں میں ملتے ہیں، جہاں لوگ اس کھیل کو کھیتوں میں کھیلتے تھے۔ ابتدائی طور پر کرکٹ ایک غیر رسمی کھیل تھا، جسے بچے اور کسان کھیلتے تھے۔ 17ویں صدی میں کرکٹ کی مقبولیت میں اضافہ ہوا اور یہ کھیل ایک مخصوص شکل اختیار کرنے لگا۔ اس دور میں کرکٹ کا کھیل انگلینڈ کے مختلف علاقوں میں پھیلنے لگا۔
کرکٹ کی ابتدا ایک سادہ کھیل سے ہوئی تھی، جس میں ایک گیند کو لکڑی کے بلے سے مارا جاتا تھا۔ ابتدائی طور پر اس کھیل کے قواعد و ضوابط واضح نہیں تھے، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کھیل میں مختلف اصلاحات کی گئیں اور اسے ایک باقاعدہ کھیل کا درجہ ملا۔ 18ویں صدی کے آخر تک، کرکٹ انگلینڈ میں ایک مقبول کھیل بن چکا تھا اور اس کے ضوابط بھی واضح ہوچکے تھے۔
برطانوی کالونیوں میں کرکٹ کی مقبولیت
جب انگلینڈ نے دنیا کے مختلف حصوں میں اپنی سلطنت قائم کی، تو اس کے ساتھ ساتھ کرکٹ کا کھیل بھی ان علاقوں میں پہنچا۔ برطانوی حکمرانوں اور فوجیوں نے کرکٹ کو اپنے ساتھ ان نئے علاقوں میں لے کر گئے جہاں انھوں نے کرکٹ کی مشق شروع کی۔ اس طرح کرکٹ نے برطانوی کالونیوں میں قدم جمانا شروع کیا۔
1. بھارت اور پاکستان
کرکٹ کا کھیل 18ویں صدی کے آخر میں بھارت میں متعارف ہوا۔ برطانوی سامراج کے تحت بھارت میں کرکٹ کا آغاز ہوا، اور جلد ہی یہ کھیل مقامی افراد میں بھی مقبول ہو گیا۔ 19ویں صدی کے اوائل میں مختلف علاقوں میں کرکٹ کے کلب قائم ہوئے، اور ہندوستانی کرکٹ کھلاڑیوں نے بھی اس کھیل میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کرنا شروع کیا۔
1947 میں بھارت کی آزادی کے بعد، کرکٹ نے نہ صرف ایک کھیل کی حیثیت اختیار کی بلکہ ایک قومی جذبے کا حصہ بن گیا۔ پاکستان کے قیام کے بعد 1947 میں بھی کرکٹ اس خطے میں ایک اہم کھیل کے طور پر ابھرا۔ دونوں ممالک کے عوام میں کرکٹ کا جنون آج بھی قائم ہے، اور ان ممالک نے عالمی کرکٹ ٹورنامنٹس میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
2. آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کرکٹ کی تاریخ بھی برطانوی سامراج کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ ان دونوں ممالک میں کرکٹ کا آغاز 19ویں صدی کے وسط میں ہوا۔ 1877 میں، آسٹریلیا نے انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا، جو کرکٹ کی تاریخ کا ایک سنگ میل ثابت ہوا۔ نیوزی لینڈ میں بھی 19ویں صدی کے آخر تک کرکٹ کھیلنے کا آغاز ہو گیا تھا، اور 20ویں صدی کے شروع میں یہ کھیل مقامی عوام میں مقبول ہو گیا۔
آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے کرکٹ کھلاڑیوں نے عالمی سطح پر نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور دونوں ممالک کرکٹ کی تاریخ میں اہم مقام رکھتے ہیں۔ ان دونوں ممالک میں کرکٹ کو ایک ثقافتی شناخت کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
3. زمبابوے
زمبابوے میں بھی کرکٹ کا آغاز برطانوی سامراج کے دوران ہوا۔ زمبابوے کے ابتدائی کرکٹ کھلاڑیوں نے انگریزوں سے اس کھیل کی تربیت حاصل کی اور جلد ہی یہ کھیل مقامی سطح پر مقبول ہونے لگا۔ 20ویں صدی کے وسط میں، زمبابوے نے اپنی کرکٹ ٹیم تشکیل دی اور 1980 میں آزادی کے بعد یہ ملک کرکٹ کی دنیا میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر ابھرا۔
آئی سی سی اور ٹی 20 کرکٹ کا آغاز
آئی سی سی (بین الاقوامی کرکٹ کونسل) کی بنیاد 1909 میں رکھی گئی تھی، جس کا مقصد کرکٹ کے کھیل کو عالمی سطح پر منظم کرنا اور اس کے قواعد و ضوابط کو یکساں بنانا تھا۔ وقت کے ساتھ، آئی سی سی نے کرکٹ کے کھیل کو بڑھاوا دینے میں اہم کردار ادا کیا اور دنیا بھر میں کرکٹ کی مقبولیت کو مزید فروغ دیا۔ اس کے علاوہ، 21ویں صدی میں ٹی 20 کرکٹ کا آغاز کرکٹ کی تاریخ میں ایک نیا انقلاب ثابت ہوا۔ ٹی 20 فارمیٹ نے کرکٹ کو تیز اور دلچسپ بنایا، جس کی بدولت ناظرین کا کھیل کے ساتھ جڑاؤ مضبوط ہوا۔ اس فارمیٹ کی وجہ سے کرکٹ کو نوجوانوں میں نئی زندگی ملی، اور یہ کھیل تیزی سے دنیا بھر میں مقبول ہونے لگا۔ آئی سی سی نے 2007 میں پہلی بار ٹی 20 ورلڈ کپ کا انعقاد کیا، جس کے بعد ٹی 20 کرکٹ کا عالمی سطح پر مزید فروغ ہوا۔ آج ٹی 20 کرکٹ نہ صرف بین الاقوامی سطح پر بلکہ مقامی سطح پر بھی ایک اہم ایونٹ بن چکا ہے، اور اس نے کرکٹ کے کھیل کو ایک نیا رخ دیا ہے، جو مزید دلچسپ اور تیز رفتار ہو چکا ہے