عثمان گل
روٹی، کپڑا اور مکان، رہنے کو ایک چھت، ڈھانپنے کے لئے ایک جوڑی کپڑا اور پیٹ بھرنے کے لئے دو روٹی، انسان کی بنیادی ضرورت میں شمار ہوتی ہے۔ بدلتے دور کے ساتھ انسان کی ضروریات بھی سادہ سے پیچیدہ ہوتی جارہی ہیں۔ پہلے کے دور کا انسان دو وقت کی سادہ روٹی میں خوش رہتا تھا اور آج کے نوجوان سادہ خوراک کے اوپر فاسٹ فوڈ کو ترجیح دیتے ہیں۔
غذا انسانی جسم کے لئے بہت اہم ہے۔ بہتر زندگی گزارنے کے لئے دن رات محنت مزدوری کے بعد اپنے جسم کو چلتا پھرتا رکھنے کے لئے غذایت اور انرجی کی ضروریات ہوتی ہیں ، ایسے میں ضروری ہے کہ انسان غذایت سے بھر خوارک کا انتخاب کرے ، طاقت کا حصول چاک و چوبند رکھنے کے لئے اہم ہے کہ پروٹین، آئرن اور نمکیات سے بھر پور خوارک کو اپنی زندگی میں شامل کیا جائے جو کہ فاسٹ فوڈ سے حاصل کرپانا، ناممکن ہے۔
ضروری ہے کہ کھانے کے معاملے میں میانہ روی اختیار کی جائے اور جسم کی ضرورت سے زیادہ کھانا نہ کھایا جائے۔ آج کل نو جوانوں میں فاسٹ فوڈ کا رجحان تیزی سے بڑھتا جارہا ہے۔ نہ صرف بچے، بڑے بھی فاسٹ فوڈ کے گھیرے میں آئے ہوئے ہیں۔ فاسٹ فوڈ جو پہلے امیروں کی غذا کے طور پر جانی جاتی تھی آج کے دور میں ہر طبقے کے لوگوں میں عام ہوچکی ہے۔
فاسٹ فوڈ میں ضرورت سے زیادہ کیلوریز ہوتی ہیں جو انسانوں میں مٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ فاسٹ فوڈ کے استعمال کرنے والوں میں باقی لوگوں کے بمقابل زیادہ موٹاپا پایا جاتا ہے۔ فاسٹ فوڈ صحت کے لئے نہایت ہی نقصان دہ سابت ہوتا ہے ،سائنسدانوں اور تحقیقات کے مطابق فاست فوڈ انسانوں میں ڈپریشن کا باعث بنتا ہے۔ فاسٹ فوڈ کھانے والوں میں بہ مقابل دوسروں سے زیادہ ڈپریشن پایا جاتا ہے۔ فاسٹ فوڈ کھانے والوں میں ڈپریشن کے واقعات میں 51 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ فاسٹ فوڈجلدی نہ ہضم ہونے والی غذا ہے اس لئے اس کا استعمال کرنے والوں کا ہاضمہ دھیما پڑ جاتا ہے اور ان لوگوں میں دل کے امراض بھی زیادہ پائے جاتے ہیں۔
برگر، چیز پیٹز اور بہت سی ایسی چیزیں فاسٹ فوڈ کی فہرست میں شمار ہوتی ہیں۔ ان کی تیاریوں کے دوران ان میں ایسے اجزا کا استعمال کیا جاتا جو کہ بہت سے بیماریوں کی جڑ بنتے ہیں اور صحت کے لئے نہایت ہی مضر سابت ہوتے ہیں جس کے نتائج ہمیں سالوں بعد دکھائی دیتے ہیں۔ کینسر، شوگر کولسٹرول جیسی بیماریوں کا بھی ان میں شمار کیا جاتا ہے۔ فاسٹ فوڈ صرف اور صرف کاروبار چمکانے کا ذریعہ ہے ۔ فاسٹ فوڈ ہمارے دماغ پر اثر کرکے بھوک لگنے کی قوت کو بھی متاثر کردیتا ہے۔
اکثر لوگ اس بات سے کہ فاسٹ فوڈ انسانی صحت کو کس حد تک متاثر کرتا ہے باخبر ہونے کے باجود اپنی صحت کی فکر نہ کرتے ہوئے اپنی سہولیات ، ذائقے اور قیمت کی وجہ سے سے اس کا انتخاب کرنا پسند کرتے ہیں۔ ٹورنٹو یونیورسٹی کی تحقیقات کے مطابق یہ ثابت کیا گیا ہے کہ فاسٹ فوڈ میں استعال کیا گیا کیمیکل انسانی خون میں با آسانی شامل ہوجاتا ہے اور اس کی بدولت کولسٹرول کا خون میں اضافہ ہوتا ہے اور ساتھ ہی ہارمونز میں تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ فاست فوڈ بچوں کی ذہنی نشونما کو بھی متاثر کرتا ہے۔
پہلے کے زمانے کے لوگوں اور آج کے نوجوانوں کی صحت کے درمیان ایک بہت بڑے فرق کی بنیادی وجہ ان کی غذا کا انتخاب بھی ہے۔ پہلے کے زمانے میں سبزیوں اور سادہ غذا کے انتخاب کی وجہ سے انسان طاقتور اور جاندار پایا جاتا تھا جبکہ آج کے دور میں فاسٹ فوڈ کے استعمال کی بدولت انسان کمزور اور کھوکلا پایا جاتا ہے۔ فاست فوڈ تیزی سے انسانی جسم کو کمزور کرتا چلا جارہا ہے۔ غذا انسان کے جسم کے ساتھ ہی اس کی روز مرہ کے امورزندگی پر اپنا اثر چھوڑنی والی نہایت ہی اہم چیز ہے۔
صحت انسان کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیا گیا نہایت ہی اہم تحفہ ہے اس لئے ضروری ہے کہ چند منٹوں کے آرام اور لذت کی خاطر صحت کے ساتھ سمجھوتا نہ کیا جائے اور تمام نقصانات جاننے کے باوجود ایسی چیزوں کا انتخاب کرنا عقلمندی نہیں۔