The news is by your side.

باغبانی کے طبعی فوائد

پودوں کا ہماری زندگی کے ساتھ بہت گہرا تعلق ہے ۔ پھول سب کو اچھے لگتے ہیں اسی لیے ننھے بچوں کو بھی پھول سے تشبیہ دی جاتی ہے ۔

اپنے گھر میں اگائی ہوئی سبزی اور پھل نہ صرف تازہ اور مزے دار ہوتے ہیں بلکہ اسی طرح بچت بھی ہوتی ہے۔ گھر کو مزید سجانے کے لیے آرائشی بیل اور درخت لگائے جاتے ہیں اور اگر گھر میں کافی زمین ہو تو گھاس لگا کر چمن بندی کرتے ہیں۔ اس شغل کو باغ بانی کہتے ہیں۔ شوق کے علاوہ یہ ایک فن ہے اوراگر تجارتی بنیادوں پر کیا جائے یہ ایک مفید کاروبار بھی ہے ۔گھروں میں لگے پھل اور پھول سے نا صرف ایک تازگی کا احساس ہوتا ہے بلکہ دماغی سکوں بھی میسر آتا ہے۔

اگر ہم تاریخ کا مشاہدہ کریں تو ہمیں بابل کے باغات کی مثال ملتی ہے ۔ Hanging Garden of Babylon
جسکا شمار دنیا کہ عظیم عجا ئبات میں ہوتا ہے ۔ اور یہ اس بات کا واضح ثبوت ہےکہ بنی نوع انسان کو باغبانی ہزاروں سال پہلے بھی پسند تھی ۔

پودوں اور درختوں کہ جہاں بہت سے فوائد ہیں ان میں ان کی طبی خصوصیات اور ہمای صحت کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے ۔ اچھی اور موثر باغبانی کے لیے کچھ ضروری معلومات کا ہونا نہایت ضروری ہے جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔

1۔ باغبانی کے لیے سب سے پہلے موجود جگہ اور اس کا استعمال نہایت اہم ہوتا ہے ہمیں دستیاب زمین کے مطابق آرائشی پودوں ، سبزیوں اور پھل دار درختوں کا انتخاب کرنا چاہیے پودوں کا چناو کرتے ہوئے ہمیں زمین کی ساخت ، موثر پانی کا حصول ، آب و ہوا اور موسم جو کہ اس پودے کے لیے ضروری ہو کا خاص خیال رکھنا چاہیے ۔

پاکستان میں اللہ تعالی نے ہمیں چار خوبصورت موسموں سے نوازا ہے جن میں سردی گرمی بہار اور خزاں شامل ہیں ہر موسم میں مختلف قسم کے پودے اگتے ہیں لہٰذا پودا لگانے سے پہلے موسم کا خصوصی خیال رکھیں اس کے ساتھ ساتھ پودے کا انتخاب کرتے ہوئے اس کے رنگ اور حجم کا بھی خیال رکھیں اگر آپ کے گھر میں باغبانی کے لیے زمین موجود نہیں ہے تو آپ اپنا یہ شوق گھر کے اندر بھی پورا کر سکتے ہیں اندرون خانہ پودے گھر کے اندر جہاں سورج کی روشنی براہ راست نہ آتی ہو رکھے جا سکتے ہیں اگر جگہ کم ہو تو بھی آرائشی اور خوبصورتی کے لئے ایسی بیلے لگائی جاسکتی ہیں یہ دیواروں یا سہاروں کے ذریعے پھیلتی ہیں گھر کے اندر باغبانی کے لئے مختلف رنگوں کی بوتلوں کا استعمال بھی کیا جاتا ہے یہ طریقہ بوتل گارڈنگ کہلاتا ہے اس کے علاوہ آپ گملوں میں پھول دار پودے لگا سکتے ہیں شہروں اور فلیٹ میں رہنے والے حضرات اپنے گھر کی کھڑکی بھی اس کام کے لیے استعمال کر سکتے ہیں اس طرح مکان کی سجاوٹ آپ کے شوق کی تکمیل ایک ساتھ ممکن ہو جائے گی

: موسم گرما کے آرائشیں پھول دار پودے

مارچ کا مہینہ آتے ہیں آپ موسم گرما کے پودے لگا سکتے ہیں گرمیوں کے پھل دار پودے مندرجہ ذیل ہیں

1۔بالسم Balsim

موسم گرما اور برسات میں یہ پودا پھولدار ہوتا ہے پھولوں کا رنگ گلابی جامنی اور سفید ہوتا ہے

2۔گل کلغہ Cock Comb

اس پودے میں پھول اگست سے اکتوبر تک بہار دکھاتے ہیں چونکہ یہ پھول دیکھنے میں مرغ کی کلغی کی طرح نظر آتا ہے اس لیے اسے گل کلغہ کہا جاتا ہے

3۔گیندا Merigold

گیندا کا پھول پاکستان کے تمام علاقوں میں گملوں اور کیاریوں میں لگایا جاسکتا ہے

4۔زینیا یا ولایتی گیندا Zinia

اس پودے کے پھول سرخ اور گول رنگ کے ہوتے ہیں

5۔لاجونتی Touch me not

اس پودے کے پھول جامنی یا گلابی رنگ کے ہوتے ہیں

6۔آرائشی مرچ Cone Pepper

اس کا رنگ پہلے سبز زرد اور آخر میں سرخ ہو جاتا ہے

7۔گل دوپہر Rose Moss

اس پودے میں سرخ سفید اور گلابی رنگ کے پھول لگتے ہیں

8۔کو جیا یا جبری Summer cypress

اس پودے میں پھول اکتوبر کے مہینے میں لگتے ہیں

9۔ناگبن یا کیکٹس Cactus

ناگ جمن مقامی پودا ہے اسے کسی بھی وقت لگایا جاسکتا ہے اللہ تعالی نے اس پودے میں بہت سی طبی خصوصیات رکھی ہیں بہت سی دوائیں ساز کمپنیاں اس کے پتوں کا استعمال کرتی ہیں جس کا استعمال شوگر اور معدہ کے امراض کی ادویات میں ہوتا ہے

10۔گل مخمل

اس پودے میں مئ سے جون تک سفید جامنی اور سرخ رنگ کے پھول لگتے ہیں

11۔سدابہار یا رتن جوت Periwinkle

اس پودے کو سال کے کسی بھی حصہ میں لگایا جاسکتا ہے اور یہ سارا سال پھول دیتا ہے

موسم سرما کے آرائشیں پھول دار پودے:

سردی کا موسم پھل دار پودوں کے لیے انتہائی موضوع ہوتا ہے پانی کی ضرورت کم ہوتی ہے البتہ شدید سردی سے پودوں کو بچانا ضروری ہوتا ہے

1۔گل ستارہ Aster

اس پودے میں گلابی نیلے رنگ کے پھول نومبر کے مہینے میں لگتے ہیں

2۔گل داؤدی Charysanthemum

اس پودے کے پھولوں کی نمائش تقریبا پاکستان کے ہر بڑے شہر میں ہوتی ہے پھول اس پودے میں اکتوبر سے جنوری تک آتا ہے اس کے پھول اپنی خوشنمائی رنگوں اور تازگی کے لئے دنیا بھر میں پسند کیے جاتے ہیں

3۔ڈیزی Daisy

ستمبر سے جنوری تک سرخ لابی اور سفید پھول آتے ہیں

4۔گل خیرا Holly Hock

یہ پودا سخت جان اور سدا بہار ہے اس کے پھول سفید گلابی اور نیلے رنگ کے ہوتے ہیں

5۔لارک سپر Lark Spur

یہ پودا نومبر سے جنوری تک پھول دیتا ہے پھول نیلے سرخ اور سفیدرنگ کے ہوتے ہیں

6۔گل عباس Clock 40

کلغہاس پودے کے پھولوں کا رنگ سفید گلابی سرخ اور زرد ہوتا ہے پھول تیز دھوپ میں بند رہتے ہیں اور دوپہر کے بعد کھلتے ہیں

7۔پانیزی: Pansy

یہ بہت ہی خوبصورت پھول والا پودا ہے اس میں دسمبر سے فروری تک خوب پھول آتے ہیں اور کئی رنگ کے ہوتے ہیں

8۔پٹونیا: Petonia

اس پودے کا پھول مارچ تک آتا ہے اور نیلے الابی سرخ اور سفید رنگ کا ہوتا ہے

9۔گلاب: Rose

اس پودے کا پھول موسم بہار میں آتا ہے اور اس کے پھول کی بہت سے رنگوں کی اقسام پائی جاتی ہیں گلاب کے پودے میں سب سے زیادہ مشہور ورائٹی مندرجہ ذیل ہیں عدن, بخارا, ایتھل سنڈے, سپرسٹار ورگو

اندرون خانہ لگائے جانے والے پودے:

1۔منی پلانٹ: Money Plant

منی پلانٹ کو گملوں یا شیشے کی بوتل میں لگایا جاسکتا ہے ا سے برآمدے, ڈرائنگ روم اور دوسرے کمروں میں بھی لگایا جاسکتا ہے

2۔کیسن پام: Cane palm

عام پام گملوں میں لگائے جاتے ہیں اور برآمدوں میں رکھے جاتے ہیں لیکن کین پام کے پتے اتنے بڑے ہیں اور یہ سایہ دار جگہ میں خوب کھلتے کھلتے ہیں یہ سدا بہار پودے ہیں

3۔لیڈی پام: Lady palm

اپنے نازک پن کی وجہ سے لیڈی پام کہلاتا ہے

4۔شیفلیرا: Sheflera

سدابہار ہے اس میں پھول بھی لگتے ہیں نازک مزاج ہے اس لئے زیادہ سردی برداشت نہیں کرسکتا

5-بیگونیا: Begonia

سدا بہار. اس میں پھول بھی لگتے ہیں نازک مزاج ہے اس لیے زیادہ سردی برداشت نہیں کر سکتا

6۔ویپنگ فائیکس: Weeping ficus

اس پودے کا پتا نیچے کی طرف ہوتا ہے گملے میں لگا کر کمرے کے اندر رکھا جاسکتا ہے یہ بڑھتے بڑھتے چھوٹے درخت کی شکل اختیار کر لیتا ہے

7۔کاسٹ آئرن پلانٹ: Cast iron plant

اس پودے کا پتا سیاہی مائل ہوتا ہے شاید اسلیے اسے یہ نام دیا گیا ہے لیکن سخت جان اور سدا بہار پودا ہے برآمدے اور کمرے دونوں کے لئے موضوع ہے

8۔ایلیفینٹ ایئر پلانٹ: Elephant ear plant

اس پودے کے بڑے بڑے پتے دیدہ زیب ہوتے ہیں اور کٹے پھٹے ہوتے ہیں سب جان ہے اور کافی جگہ گرتا ہے اس لیے بڑے کمرے میں لگایا جاتا ہے

9-فلوریڈ رون: Fheloden dron

اس پودے کے بڑے بڑے پتے دیدہ زیب ہوتے ہیں اور کٹے بچے ہوتے ہیں. سخت جان ہے اور کافی جگہ گرتا ہے اس لیے بڑے کمرے میں لگایا جاتا ہے

10۔ایروکیریا: Araucaria

آج کل اس پودے کو بڑی مقبولیت حاصل ہے بہت آہستہ بڑھتا ہے چار سال میں تقریبا دو فٹ بڑھتا ہے کمرے اور برآمدے دونوں کے لئے موضوع ہے

چند ادویاتی پودے اور ان کے طبی خواص:

1۔انجیر: Fig

انجیر ہیاس بجھاتی ہے اور آنتوں کو نرم کرتی ہے بلغم کو نکالتی ہے پرانی کھانسی میں مفید ہےنہار منہ کھانے سے آنتوں کی غلاظت نکل جاتی ہے اور ان کا فعال اعتدال برا جاتا ہے

2۔انار: Pomegranate

معدے کے بے شمار جملہ امراض میں انار کا استعمال بطور دوا کیا جاتا ہے جسم میں تازہ خون بناتا ہے

3۔پیلو: Tooth bruch tree

پیلو کے درخت کی شاخ بطور مسواک استعمال کیا

4۔ ریحان تلسی: Tulsi

دافع تعفن اور اعلیٰ درجہ کی مصفیٰ خون خصوصیات رکھنے والا پودا ہے

5۔زیتون: Olive

تمہارے لیے زیتون کا تیل موجود ہے اسے کھاؤ اور بیماریوں سے شفا ہے جس میں سے ایک کوڑھ بھی ہے

(حدیث نبوی)

6۔پودینہ:

درد شکم، اور نفع شکم کو دور کرتا ہے —

7-سبز دھنیا:

بیج بطور مصالحہ استعمال ہوتے ہیں. تازہ چٹنی مزیدار ہاضمہ اور بھوک میں اضافہ کرتی ہے آپ کی جلن دور کرتی ہے

8- آرائی:

گرم تاثیر رکھتی ہے.اس کا لیپ درد پسلی, نمونیا, گھنٹیا, درد معدہ میں مفید ہےمعدہ میں بلغم ہو تو 12 گرام پیس کر پانی میں حل کر کے پی لیں بڑھتی ہوئی تلی میں مفید ہے

9۔سونف :

معدہ کو طاقتور بناتی ہے ہر دم, درد کمر میں قہوہ بنا کر روزانہ پیئں. اس سے آنکھوں کی. بہتر ہوتی میں بھی استعمال ہوتا ہے. اچار کی تیاری میں بھی اس کا استعمال ہو

10۔سویا:

ہاضمہ درست رکھتا ہے سویا بیچ میتھی کے ہمراہ گھی میں تل کر کھائیں اسہال کے لیئے مفید ھے سویا کا تیل درد گردہ, درد کمر کے لیئے مفید ھے

11۔کالا زیرہ:

بلغمی امراض میں مفید نیز آنتوں کے کیڑے مارتی ہے لیب ورموں کو دور کرتا ہے

12۔کلونجی:

تیل ڈال کر استعمال کرنا باری کے بخار کا علاج ہے پانی میں ڈال کر جوش دے کر استعمال کرنا سوجھے ہوئے ہاتھ پاؤں کا علاج ہے معدے کے لیے تقویت کا باعث ہے نزلہ زکام میں مفید ہے

13۔میتھرا:

پتوں کا لیپ چہرے کے داغ دھبے دور کرتا ہے.بیچ کا سفوف دودھ میں اضافہ کرتا ہے.درد کمر, پیچش نیزاسہال میں مفید ہے. آم کے اچار کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے . مستقل استعمال بال لمبے کرتا ہے.

14۔ادرک:

سالن کی تیاری میں کام آتا ہے، گنے کے رس میں اس کا رس ملا کر استعمال کریں معدہ کے لیے مفید, نیز جوڑوں کا درد دور کرنے میں مدد دیتا ہے

15۔ پپیتا:

ذائقہ میٹھا اور معمولی کڑوا ہے. میدہ کی درستگی کے لئے مفید ہے.

16۔اجوائن:

بلغمی کھانسی میں استعمال ہوتا ہے اس کا، صاف دانت کا, پیٹ کے, درد, بد ہضمی , اور کان کے درد میں استعمال ہو تا ہے.

اس کے علاوہ طبی خواص رکھنے والی جڑی بوٹیوں اور پھل دار درختوں کی ایک بڑی فرصت سوری فہرست ہے جو کہ ہم اپنے گھر کے باغ میں لگا کر بے شمار فوائد حاصل کر سکتے ہیں.

مندرجہ ذیل جڑی بوٹیاں گھریلو باغبانی کے لئے نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہیں

1. گاؤزبان Borage

2. پیازی Chives

3. سیج Sage

4. کھٹا ساگ Thyme

5. اسطوخودوس Levender

6. ہلدی Turmaric

مندرجہ ذیل پودوں کا قہوہ بھی بے انتہا طبی فوائد رکھتا ہے اور اپنی خوشبو اور رنگوں کی وجہ سے نمایاں مقام رکھتے ہیں

1.کاسنی

2. گلہڑ

3.چمبیلی

4. بنفشہ

5. لیمن گراس

سبزیاں جو کہ ہم اپنے ذاتی استعمال کے لیے گھروں میں لگا سکتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں

1. پیاز Onion

2. بینگن Egg plant

3. ٹماٹر Tomatoes

4. مرچ Green Chilli

5. بند گوبھی Cabbage

6. لہسن Garlic

7. گاجر Carrot

8. پالک Spinach

9. پھول گوبی Cauli flower

10. ادرک Ginger

11. مٹر Peas

12. الو Potatoes

13.میٹھا کدو Pumpkin

14. مولی Radish

15. اروی

پھل دار درخت جو کہ پاکستان کے موسم کی مناسبت سے نہایت مفید ہیں

1. امرود Guava

2. آلوچہ Plum

3. لیموں Lemon

4. تربوز Water melon

5. ام Mango

6. انگور Grapes

7. مالٹا Orange

8. کیلا Banana

9. ناشپاتی Pear

10. املوک Persimmon

11. سیب Apple

12. خوبانی Apricot

13. شہتوت Black berry

14. چیری Cherry

15. بادام Almod

16. اسٹرابری Strawberry

پاکستان میں کثرت سے پائے جانے والے درخت جو کہ زمانہ قدیم سے ہی اپنی طبی اہمیت کے باعث نہایت اہم ہیں اور ان کا اپنے باغ میں لگانا نہایت فائدہ ہوگا مندرجہ ذیل ہیں

1. برگد کا درخت: Banyan Tree

طبی لحاظ سےنہایت مفید درخت ہے اور اس کے گوند بہت سی ادویات میں استعمال ہوتی ہے

2. کیکر کا درخت:

اس درخت کو علاقائی زبان میں دکھ سکھ کا ساتھی بھی کہتے ہیں اس درخت کے پتے طب یونانی میں کچھ ادویات میں استعمال ہوتے ہیں

3.املتاس:

طبی لحاظ سے نہایت مفید اور فائدہ مند درخت ہے اس سے امید کا پھول بھی کہتے ہیں

4. ارجن:

امراض قلب کے مریضوں میں اس درخت کی چھال کا قہوہ استعمال کروایا. اس درخت کو باغوں کا محافظ بھی کہتے ہیں

5.سمبل:

طبی لحاظ سے نہایت مفید . اس کا جتنا خوبصورت نام ہے اتنا ہی خوبصورت درخت ہے

6. سکھ چین:

“جیسا نام ویسا ہی لقب”

اس کے علاوہ,کنیر, گلہڑ,سجانا, بیر, نیم,سرس, پیپل بی نہایت اہم اور فائدہ من درخت ہیں

یہ صرف چند ادویاتی پودوں کا ذکر کیا گیا ہے مگر یہ تعداد سینکڑوں میں ہے. پاکستان کی آب و ہوا اللہ پاک کاانمول عطیہ ہے.

ان تمام ادویاتی پودوں کی بہتر پیداوار سے نہ صرف آپ فائدہ اٹھا سکتے ہیں بلکہ منافع بھی حاصل کر سکتے ہیں

شاید آپ یہ بھی پسند کریں