The news is by your side.

قانون میں کہاں لکھا ہے کہ اسمبلی میں بچے نہیں آسکتے

ببرک کارمل جمالی


کتنا خوبصورت منظر ہے جب بلوچستان اسمبلی میں پہلی بار بچہ اپنی ماں کے گود میں بیٹھا تھا بچہ خاموش تھا اسمبلی اجلاس چل رہا تھا، کچھ احباب شور کر رہے تھے بچہ کو اسمبلی سے باہرنکالا جائے۔

یہ وہی صوبہ بلوچستان ہے جہاں پہ عورت کو سب زیادہ عزت دی جاتی ہے یہ وہی ماں ہے جس کے قدموں میں جنت کہا جاتا ہے ۔ ماں تو محبت، عشق، چاہت کا جو رشتہ ہے۔ ماں اس کائنات کے سب سے اچھے ، سچے اور خوبصورت ترین رشتے کا نام ہے خدا نے اس کائنات میں سب سے خوبصورت جو چیز تخلیق کی ہے وہ ماں ہی ہیں جن کا کوئی نعم البدل نہیں ہوسکتا۔ بالخصوص ماں جیسی ہستی کو سب سے ذیادہ فوقیت حاصل ہے۔ یہ وہی ماں ہے جس انہی اسمبلی میں بیٹھے لوگوں کو جنم دیا ہے کاش اس وقت ان کو اپنی ماں یاد آتی تو اس ماں کو اسمبلی اجلاس سے باہر نہیں نکالتے۔

بچہ ماں کی گود میں خوشی خوشی بیٹھا تھا یہ منطر دیکھ کر ہر ماں رو رہی تھی بلوچستان اسمبلی کی رکن ماہ جبین شیران کی جو اپنی بیٹے کے ساتھ اسمبلی میں پہنچ گئی۔ پھر کیا تھا اچانک پوری اسمبلی میں چیخیں شروع ہوگئی اور بچہ کو اسمبلی حال سے نکالا جائے۔ماہ جبین خاتون رکن بلوچستان اسمبلی کو اپنے بیٹے کو گود میں لے کر ایوان سے نکل گئی۔ بلوچستان اسمبلی کے اراکین ماہ جبین پہ خوب تنقید کرتے رہے تو وہ خاتون اسمبلی تنقید برداشت کرنے کے بجائے روتی ہوئی اسمبلی سے باہر چلی گئیں یہ ہے وہ لوگ جو امیر بلوچستان کے غریب صوبائی اسمبلی کے ممبران کی جلی کٹی باتیں جنہیں سن کر ماہ جبیں کی آنکھیں بھر آئیں یہاں تک کہ ان کو اسمبلی سے باہر جانے کا بھی کہہ دیا گیا اور وہ مایوسی کے عالم میں اپنے بیٹے کو لے کر ایوان سے باہر چلی گئیں۔ حالانکہ اکثر ممالک میں بچوں کے ساتھ پارلیمنٹ آنے والی خواتین کو سچے دل سے خوش آمدید کہا گیاہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے متعدد ارکان اسمبلی کو پارلیمانی سیکرٹریز کے تقریری کی تھی جن میں ماہ جبین بھی پارلیمانی امور کے پارلیمانی سیکرٹریز ہے اور ایک ماں بھی ہے ۔ ماں زندگی کا انمول تحفہ ہے ماں کے بغیر انسان ادھورا ہے ماں کے قدموں میں جنت تو ہے مگر دل میں دنیا کا رحمدل انسان ہے۔ انہی رحم دل انسانوں کے سامنے دنیا کے کئی ملکوں میں بچوں کے ساتھ پارلیمنٹ آنے والی خواتین کو خوش آمدید بھی کہا گیا ہے، اس کی تازہ مثال کرائسٹ چرچ حملے کے بعد مسلمانوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرنے والی نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن ہے جو اقوام متحدہ کے اجلاس میں اپنے بچے کو لے کر پہنچیں لیکن کسی نے ان پر تنقید نہیں کیا ہے مگر بلوچستان اسمبلی میں ایک نہتے معصوم خاتوں کو سخت تنقید کرنا سمجھ سے بالا تر ہے۔

بلوچستان اسمبلی میں بیٹا ساتھ لانے پر خاتون رکن بلوچستان اسمبلی کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو وہ روتی ہوئی باہر چلی گئیں ،حتی ٰ کہ دنیا کی سب سے طاقتور اسمبلی اقوام متحدہ میں بھی جیسنڈا آرڈرن کو پاس بھی جاری کیا گیا تھا جبکہ اٹلی کی رکن پارلیمنٹ کی بیٹی بھی ایوان میں بیٹھتی ہے۔ آسٹریلیا اور اسپین کی خاتون ارکان بھی بچے بھی اسمبلیوں میں ساتھ لاچکی ہیں۔ مگر یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں خاتون رکن پر بچہ ساتھ لانے پرتنقید کیوں کی گئی؟۔

اللہ سے دعا کی کہ اللہ بلوچستان اسمبلی میں موجود ماؤں کو سلامت رکھے اور ان کی دعاؤں میں ہمیشہ ہمیں شامل فرما،دوستوں اگر ہم ہر وقت اپنی ماں بہن بیٹیوں اور دوسروں کی ماں بہن بیٹیوں کو عزت و احترام دینگے تو ہماری بہن بیٹیوں کو بھی معاشرے میں وہی عزت اور احترام ملے گا،تو آئیں عہد کریں کہ ہم خواتین کو وہی عزت اور مقام دیں گےجو ان کا حق ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں