ڈاکٹر شاہانہ عارف کا تعلق کراچی سے ہے۔ آپ ہومیو پیتھک ڈاکٹر ہیں۔ شعروسخن کا عمدہ ذوق رکھتی ہیں اور خود بھی شاعری کرتی ہیں۔ شاہانہ رانی کے نام سے انھوں نے غزل اور نظم دونوں اصنافِ سخن میں طبع آزمائی کی ہے۔ ان کی غزل باذوق قارئین کی نذر کی جارہی ہے۔ ملاحظہ کیجیے۔
غزل
زندگی کے سب ہی موسم تو نرالے دیکھے
کبھی خوشیاں کبھی تنہائی کبھی نالے دیکھے
ہوگئی شب تو شمعِ ہجر جلائی ہم نے
ہم نے پانی سے بھرے آ نکھ کے پیالے دیکھے
جب بھی چاہت کے لیے ہاتھ بڑھایا ہم نے
کوئی ساتھی نہ ملا دوست نرالے دیکھے
اس کی تصویر کو آنکھوں سے لگایا ہم نے
دل میں اک لہر اٹھی ہر سُو اجالے دیکھے
ہم تو چاہت کو ستاروں سا منور کرتے
اس تبسم میں چھپے چاند کے ہالے دیکھے