The news is by your side.

اگر تمہاری محبّت میں کچھ نہیں رکھا…(عنبرین خان)

اگر تمہاری محبّت میں کچھ نہیں رکھا

ہزار میل مسافت میں کچھ نہیں رکھا

 

 طوافِ شمع میں خود راکھ ہو گیا آخر

جو کہہ رہا تھا کہ صورت میں کچھ نہیں رکھا

 

یقیں کریں کہ محبّت ہے دل کا سرمایہ

یقیں کریں کہ کدورت میں کچھ نہیں رکھا

 

ترے خلوص کی آواز پر چلی آئی

تری زباں کی فصاحت میں کچھ نہیں رکھا

 

یہ تنگ دل نہیں مانیں گے پر حقیقت ہے

اگر نہ ظرف ہو دولت میں کچھ نہیں رکھا

 

جو  عنبرین نہ بے ساختہ کریں اظہار

یہاں روایت و جدّت میں کچھ نہیں رکھا

شاعرہ: عنبرین خان

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں