The news is by your side.

کتنے سندر لگنے لگے ہیں اک تصویر میں، میں اور تم….

غزل
عشق نگر میں ،پیارکے گھر میں، دل زنجیر میں، میں اور تم
کتنے سندر لگنے لگے ہیں اک تصویر میں میں اور تم

مومن کا سا رنگ دکھے اور غم شوخی میں ڈھل جائے
بندھ جائیں گر کسی طرح سے مصرع ِمیر میں، مَیں اور تم

آؤ مل کر خواب ہم دیکھیں خواب بھی جگنو تتلی کا
آنکھ کے کھلتے ہی مل جائیں پھر تعبیر میں میں اور تم

خوابوں کے اس تاج محل میں ہم دونوں نے رہنا ہے
یار برابر خرچ ہوئے ہیں اس تعمیر میں،میں اور تم

ہر ایک پریم کہانی مجھ کو اپنا قصہ لگتی ہے
اب تو مجھ کو دکھنے لگے ہیں رانجھا ہیر میں میں اور تم

شاعر: ثروت مختار

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں