عزم الحسنین عزمی پنجاب کے شہر گجرات کے ایک گاؤں ڈوڈے سے تعلق رکھتے ہیں. درس و تدریس سے وابستہ عزم الحسنین عزمی نےشعر کہنا شروع کیا تو مقبول صنف سخن غزل کو اپنے خیالات اور جذبات کے اظہار کا وسیلہ بنایا۔ ان کا کلام مختلف ادبی جرائد میں شایع ہوتا رہتا ہے۔
عزم الحسنین عزمی کا کلام قارئین کی نذر ہے.
غزل
وقت سےجیت کے تقدیر سے ہارے ہوۓ لوگ
ہم کہ تلوار نہیں بات سے مارے ہوئے لوگ
گھر کو جاتے ہوئے آواز سے بھرتا جاؤں
ایک دن آئیں گے وحشت میں پکارے ہوئے لوگ
آج تک تو نے سنا صرف گزارا ہوا وقت
آ تجھے آج دکھاتا ہوں گزارے ہوئے لوگ
اب تو ممکن ہی نہیں لوٹ کے واپس آئیں
ہم کسی دور جزیرے پہ اتارے ہوئے لوگ
اپنا اک روز بلی دان تو طے ہے عزمی
ہم ہیں سلطان کی دستار سے وارے ہوئے لوگ