The news is by your side.

الوداع مصباح، الوداع یونس خان

پاکستان کرکٹ ٹیم کے دو لیجنڈ اسٹار مصباح الحق اور یونس خان ایک ساتھ ریٹائر ہوگئے، ویسٹ انڈیز کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز میں مصباح الحق نے الوداعی اننگز میں 59 اور2 رنز بنائے، جبکہ یونس خان 18 اور 35 رنز بناسکے۔ مصباح کو پہلی اننگز میں چیز اوردوسری اننگز میں بشو  نے پویلین روانہ کیا، یونس خان ہولڈر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ دوسری اننگز میں انہیں بھی لیگ اسپنر بشو نے آؤٹ کیا، تیسرے ٹیسٹ میچ کا آج آخری دن ہے اور پاکستان کو جیت کے لئے 9 وکٹیں درکار ہیں، جبکہ کالی آندھی کو 297 رنز بنانے ہوں گے۔

میچ کا فیصلہ تو آج ہو ہی جائے گا لیکن مصباح الحق اور یونس خان اب ہمیں کرکٹ کے افق پر جگمگاتے ہوئے نظر نہیں آئیں گے، کرکٹ ہسٹری پر نظر دوڑائیں تو کسی بھی ٹیم کے کوئی بھی دولیجنڈ کرکٹرز ایک ساتھ ریٹائر نہیں ہوئے ہیں۔

پاکستان کے ہی حنیف محمد، ظہیر عباس، محسن حسن خان، عمران خان، جاوید میانداد، انضمام الحق، محمد یوسف سب کی ریٹائرمنٹ ایک ہی میچ میں نہیں ہوئی تھی۔ دنیائے کرکٹ کی دیگر بڑی ٹیموں کے لیجنڈ کرکٹرز بھی اپنے دور عروج پرکرکٹ کو چھوڑ گئے تاہم ایک ہی میچ میں ریٹائرہونے کا عنصر کہیں نہیں ملتا ہے۔

سری لنکا کے مارون اتا پتو، ارجنا رانا تنگا، سنتھ جے سوریا، گورو سنہا، روشن مہاناما، مہیلا جے وردھنے، کمار سنگاکارا سب الگ الگ ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

انڈیا کے مایہ ناز بلے باز کپل دیو، سنیل گواسکر، راہول ڈریوڈ، اجے جڈیجا، سچن ٹنڈولکر کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ یکساں نہیں حالانکہ یہ کرکٹرز ایک ہی وقت میں ایک ساتھ کھیلے ہیں۔

آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے دو بھائی مارک وا اور اسٹیو وا، میتھیو ہیڈن، رکی پونٹنگ، ایڈم گلکرسٹ، جنوبی افریقہ کے جیک کیلس، ویسٹ انڈیز کے سر گیری سوبرز، ڈزمونز ہینز، رچی رچرڈسن، ویوین رچرڈ، برائن چارلس لارا، شیونارائن چندر پال، نیوزی لینڈ کے برینڈن میکولم، جیکب اورم، انگلینڈ کے الیک اسٹیورٹ، گرام گوچ، اور زمبابوے کے گرانٹ فلاور اور اینڈٰ فلاور نے کرکٹ کے میدان کو خیرباد کہا تاہم ایک ہی میچ میں کھیل کو چھوڑنے کی روایت کہیں نظر نہیں آتی ہے۔


مصباح الحق اور یونس خان انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر تو ہوگئے مگر پی سی بی کو ان کے متبادل جلد تلاش کرنا ہوں گے، ورنہ مصباح الحق نے جس محنت اور لگن سے 2010ء کے اسپاٹ فکسنگ کے اسکینڈل کے بعد ٹیم کو سہارا دیا اور نمبر ون تک پہنچایا وہ سب محنت رائیگاں چلی جائیں گی۔

مصباح الحق نے 2001ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ ڈیبیو کیا اور ٹیسٹ کیریئر میں 10 سنچریاں اسکور کیں، یہی نہیں مصباح الحق وہ واحد کپتان ہیں جنہوں نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہونے کے باوجود تمام  25 ٹیسٹ غیر ملکی میدانوں میں جیتے اور ٹیم کو نمبر ون تک پہنچایا، انگلینڈ کے انگلینڈ میں سیریز برابر کی، دبئی میں آسٹریلیا کے خلاف شاندار ٹٰیسٹ سنچری اسکور کرکے ویسٹ انڈیز لیجنڈ بیٹسمین کا ریکارڈ برابر کیا۔

39سالہ یونس خان نے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 2000ء میں سری لنکا کے خلاف کیا، 117 ٹیسٹ میچز میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی 52.32 کی اوسط سے 34 سنچریاں اور  33 نصف سنچریاں بنا رکھی ہیں، یونس کے کیریئر کی خاص بات ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں ان کی عمدہ بیٹنگ سمجھی جاتی ہے، یہی نہیں سلپ میں کیچز لینے میں یونس خان کو منفرد اعزاز حاصل ہے۔

اطلاعات یہ ہیں کہ پی سی بی دونوں کھلاڑیوں کو فیئر ویل دے گی اور پی سی بی مصباح الحق کو آئی سی سی میچ ریفری بنوانے کا خواہاں بھی نظر آرہا ہے، شہریار خان کا کہنا ہے اگر مصباح الحق اس بارے میں رضامندی ظاہر کریں تو انہیں خوشی ہوگی۔ یونس خان کو بھی گزشتہ دنوں افغانستان کرکٹ ٹیم کا کوچ مقرر کرنے کی خبریں گردش کررہی تھیں تاہم یونس خان نے ان تمام خبروں کو من گھڑت قرار دیا تھا۔


اگر آپ بلاگر کے مضمون سے متفق نہیں ہیں تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں