راوی رستہ موڑ‘ بلوچستان کی جانب
راوی رستہ موڑ
کبھی اس شہر کی جانب ‘ جو جلتا ہے
سن زخمی آواز
جو سینے چیر رہی ہے
جھومر کی وادی میں کس نے پھینکا ہے بارود ؟؟
جھلس گئے بالَوچ
کون’پری پیکر‘ ہیں جنہوں نے ڈسے بلوچی خواب ؟؟
کون ’کرم فرما‘ ہاتھوں نے زہرکیا یہ آب؟؟
ظلم کریں…