ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
موتی سمجھ کے شان ِ کریمی نے چن لیا
قطرے جوتھے مرے عرق انفعال کے
اس شعر نے محمد اقبال کے مستقبل کے عظیم شاعر ہونے کادعوی ٰ کالج کے زمانے میں ہی کردیا۔
لاہور کے بازارِ حکیماں کے ایک مشاعرے میں اقبال نے ایک غزل پڑھی جس کا ایک شعر یہ تھا۔اس…