The news is by your side.

“زیرو” سے “جوان”: بولی وڈ کا بے تاج بادشاہ صرف شاہ رخ خان !

کہتے ہیں کہ کامیابی کے ہزاروں باپ ہوتے ہیں، مگر ناکامی یتیم ہوتی ہے، شکست کی ذمے داری کوئی قبول نہیں کرتا۔

اس قول کی صداقت کو پرکھنا ہو تو شاہ رخ خان کی زندگی کو دیکھنا چاہیے۔ اس کی حالیہ فلم “جوان” کی شان دار کام یابی کے بعد آج اس فن کار پر داد و تحسین کے ڈونگرے برسائے جارہے ہیں، اُسے سراہا جارہا ہے، اور ہر کوئی مبارک باد دے رہا ہے، مگر خان کے لیے یہ سب ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا۔

شاہ رخ خان کے کیریئر میں یوں تو کئی نشیب و فراز آئے، مگر گزشتہ چند برس اس کے لیے بہت کٹھن رہے۔ اس کی آخری سپر ہٹ فلم “ہیپی نیو ایئر” 2014 میں ریلیز ہوئی تھی، جس کے بعد اسے متواتر ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ “دل والے” اور “رئیس” کا بزنس توقع سے کم رہا، “فین” اور “جب ہیری میٹ سجل” فلاپ ہوئیں اور “زیرو” کی ناکامی کے بعد یہ دعوے داغ دیا گیا کہ اس کا دور ختم ہوگیا ہے۔

“زیرو” کی ناکامی واقعی بڑا دھچکا تھی۔ شاہ رخ خان نے کچھ منفرد کرنے کی کوشش میں فلم بینوں کو خود سے متنفر کر دیا۔ اس کے سچّے اور حقیقی مداح تصور کیے جانے والے غیر ملکی مداح بھی اس بار مایوس نظر آئے۔ “زیرو “کی ناکامی کے بعد وہ شوبز کی سرگرمیوں سے کنارہ کش ہوا اور میڈیا سے دور ہوگیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس کی تنہائی اور خاموشی مزید گہری ہوتی گئی۔

افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ اس نے چند فلمز سائن کی ہیں، جن کی شوٹنگ شروع ہوگئی ہے، مگر پھر کورونا نامی سماجی میل جول کا دشمن اور فن و ثقافت کی دنیا میں‌ ہر قسم کی سرگرمیوں کا قاتل آن دھمکا، جس نے سنیما پر تالے ڈال دیے اور شاہ رخ خان کی متوقع فلمز پر سوالیہ نشان لگ گیا۔

او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کا غلغلہ تھا۔ لوگ اس سمت متوجہ ہورہے تھے، مگر شاہ رخ خان اتنا بڑا اسٹار تھا کہ وہ صرف سنیما کے بڑے پردے ہی پر واپسی کر سکتا تھا، لیکن شوٹنگز منجمد تھیں۔ ایسے میں بیٹے کی گرفتاری نےاسے مزید توڑ دیا۔ وہ ایسا زمانہ تھا، جب ٹویٹر پر متحرک رہنے والا یہ فن کار یکسر چپ ہوگیا تھا۔ اس مشکل دور میں یہ فقط اس کے مخلص فین تھے، جو ساتھ کھڑے رہے، جنھیں اب بھی امید تھی کہ وہ ایک شان دار کم بیک کرسکتا ہے۔

یوں تو جنوری 2023 میں ریلیز ہونے والے کنگ خان کی فلم “پٹھان” نے بھی مخالفین کے چھکے چھڑا دیے تھے اور بائیکاٹ گینگ سٹی گم کر دی تھی، مگر جو ردعمل “جوان” پر دیا جا رہا ہے، اس کی بابت شاید ہی کسی نے سوچا ہو۔

سات ستمبر کو “جوان” کی ریلیز سے قبل فلمی پنڈتوں نے یہ پیش گوئی ضرور کی تھی کہ اگر یہ فلم کلک کر گئی، تو شان دار بزنس کرے گی، مگر کسی بھی تجزیہ کار کو یہ خبر نہیں تھی کہ “جوان” فقید المثال جشن کی صورت اختیار کر جائے گی، اور نہ صرف کئی سنگ میل عبور کرے گی، بلکہ خود فلمی دنیا کا سنگِ میل قرار پائے گی۔

فلم نے پہلے دن 65 کروڑ نیٹ کی ریکارڈ اوپننگ لی، اورسیز میں بھی دھماکے دار بزنس کیا۔ فلم نے پہلے دن مجموعی طور پر 130 کروڑ کمائے، جو ایک ریکارڈ تھا۔ آنے والے دنوں میں بھی باکس آفس کے نمبرز میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ فلم نے اپنے پہلے اتوار، یعنی چوتھے روز 71 کروڑ نیٹ کا حیران کن بزنس کر کے سب کو ہلا ڈالا۔ یہ آج تک کسی بھی بولی وڈ فلم کا ایک دن میں سب سے تگڑا بزنس تھا۔

فلم کی ابتدائی کامیابیوں کے بعد ٹویٹر پر مبارک باد کا تانتا بندھ گیا۔ ہر شخص شاہ رخ خان کے لیے تہنیتی پیغامات دے رہا تھا۔ ملکی اور غیر شہرت یافتہ فن کار اور کئی بڑے نام اور قابلِ ذکر شخصیات بھی اس دوڑ میں شامل تھیں۔ اپنے شعبے کی سرکردہ شخصیات کے ٹویٹس کا کنگ خان خود جواب دے رہا تھا۔ ایک ٹویٹ بولی وڈ کے سب سے بڑے کھلاڑی، اکشے کمار کا بھی تھا، جس نے “جوان” کی کامیابی کو مشترکہ کام یابی قرار دیا تھا۔ شاہ رخ خان نے بھی اس پر دل پذیر ردعمل دیا۔

ناکامیوں کے بھنور سے نکل کر شاہ رخ خان نے نئی تاریخ رقم کر دی تھی اور اسے نئے دوست بھی ملے۔ وہ لوگ، جو کل تک اس کی کام یابیوں کے لازوال سفر کو قصۂ پارینہ قرار دینے پر بضد تھے، انھیں چپ لگ گئی۔ دہلی سے اٹھ کر خوابوں کی نگری یعنی ممبئی آنے والے اس فن کار نے ایک بار پھر اپنی برتری ثابت کر دی تھی۔

فلم جوان باکس آفس کے کئی بڑے ریکارڈز تہ و بالا کر چکی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ نئے ریکارڈز کنگ خان کے نام ہو رہے ہیں۔ جس وقت آپ یہ سطریں پڑھ رہے ہیں، اس وقت بھی باکس آفس پر کوئی نیا ریکارڈ جنم لے رہا ہوگا۔ فلم محض چھ دن میں ہندی سرکٹ میں 306 کروڑ نیٹ کا بزنس کر چکی ہے اور اس کی نظریں چھ سو کروڑ کلب پر ٹکی ہیں۔ اوور سیز میں بھی فلم نے حیران کن بزنس کیا۔ اس وقت فلم مجموعی طو رپر 621 کروڑ کا بزنس کر چکی ہے۔

اس فلم کے ساتھ محض چھ دن میں فلم کے ہدایت کار ایٹلی نے کام یاب ترین تامل ڈائریکٹر کا اعزاز اپنے نام کر لیا۔ خیال رہے کہ چند روز قبل ریلیز ہونے والی رجنی کانت کی فلم “جیلر” نے ریکارڈ کام یابی اپنے نام کی تھی اور وہ کسی بھی تامل ہدایت کار کی مقبول ترین فلم قرار پائی تھی، مگر ایٹلی کمار نے یہ اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔ پھر یہی نہیں بلکہ جوان کی پذیرائی کے ذریعے تامل ناڈو کا یہ نوجوان فلم ڈائریکٹر ایک جست لگا کر ایک انٹرنیشنل برانڈ بن گیا ہے۔ یہ کام یابی اس کا مسقبل ضرور سنوار دے گی۔

سچ تو یہ ہے کہ ڈائریکٹر ایٹلی ہو، یا موسیقار انورد… فلم “جوان” سے وابستہ ہر شخص فائدے میں رہا۔ اسے بین الاقوامی توجہ اور پذیرائی ملی۔

اور جہاں تک شاہ رخ خان کا تعلق ہے، اس نے حاسدین اور فلمی دنیا میں اپنے مخالفین کو یہ جتا دیا ہے کہ بولی وڈ کا بے تاج بادشاہ کوئی اور نہیں، صرف شاہ رخ خان ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں