طویل عرصے تک بولی وڈ کو انڈین سنیما کا چہرہ تصور کیا جاتا تھا، دیگر زبانوں، جیسے تامل، تیلگو، یا ملیالم فلموں کو ریجنل انڈسٹری کہہ کر نظر انداز کر دیا جاتا اور انھیں دوسرے درجہ کا سنیما ٹھہرایا جاتا تھا۔
ایک حد تک یہ درست بھی تھا کہ بولی وڈ کے مقابلے میں ان زبانوں کے سنیما میں وسائل کا فقدان تھا اور ان کی رسائی بھی محدود تھی۔ گو رجنی کانت، کمل ہاسن، چرن جیونی اور موہن لال جیسے اداکاروں کی شہرت ہندی اور اردو فلم بینوں کے ساتھ ساتھ دنیا کے دیگر خطوں تک بھی پہنچی، مگر وہ مقبولیت کی دوڑ میں بولی وڈ کے اسٹارز سے پیچھے ہی رہے۔
لگ بھگ ساٹھ برس تک یہ صورت حال رہی۔ 2010 میں ریلیز ہونے والی رجنی کانت کی فلم “روبوٹ” نے پہلی بار بولی وڈ میں کچھ توجہ حاصل کی۔ دھیرے دھیرے یوٹیوب پر اپ لوڈ ہونے والی سائوتھ انڈین فلمز کے ڈب ورژن مقبول ہونے لگے۔ پھر راجا مولی کی بلاک بسٹر فلم باہو بلی ریلیز ہوئی، جس نے تمام تر یکارڈز توڑ کر ایک نئے دور کا آغاز کیا۔ آنے والے دنوں میں ایک جانب جہاں بالی وڈ گراوٹ کا شکار نظر آیا، وہی دوسری جانب ساؤتھ سے “کے جی ایف”، “آر آر آر” اور “پشپا” جیسی فلموں کا غلغلہ اٹھا۔ کورونا کی آمد ہوئی، تو لوگ گھروں تک محدود ہوگئے۔ مشکل کے ان دنوں میں یوٹیوب اور او ٹی ٹی پلیٹ فورمز ناظرین کی توجہ کا محور تھے۔ اور یہی وہ زمانہ تھا، جب ایک ایک کر کے ساؤتھ انڈین سنیما کے گوہر نایاب سامنے آنے لگے۔
مقبولیت کے پیش نظر مختلف نیوز ویب سائٹس اور یوٹیوبرز نے ایسی فلموں کی فہرست شیئر کرنے کا سلسلہ شروع کیا، جنھیں “قابل دید” ٹھہرایا جاتا ہے۔ آج ہمارا موضوع ایسی ہی تین پرتجسس فلمیں ہیں، جنھوں نے نہ صرف ناظرین کو گرویدہ بنایا، بلکہ فلموں کے ناقدین سے بھی خوب داد بٹوری۔
یہ ایسی فلمیں ہیں، جو قتل کے پراسرار سلسلے اور اُس کی تحیر خیز تفیتش کے گرد گھومتی ہیں، جہاں جہاں قدم قدم پر ٹوئسٹ آتے ہیں۔
فرانزک:
اس سنسنی خیز فلم کی کہانی دو بچوں کی گم شدگی اور قتل سے شروع ہوتی ہے۔ پولیس کو شک ہے کہ قتل کے اس سلسلے کے پیچھے کوئی سیریل کلر ہے، لیکن کوئی سرا ہاتھ نہیں آتا۔ اس معمے کو سلجھانے کے لیے ایک فرانزک ایکسپرٹ سیمویل کی مدد لی جاتی ہے، جس کے بعد انکشافات کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوتا ہے، جس میں چند تو حیرت کے در وا کر دیتے ہیں۔
سن 2020 میں ریلیز ہونے والی اس ملیالم فلم کی ڈائریکشن انس خان اور اکھیل پال نے انجام دی ہے، فلم کا اسکرپٹ بھی ان ہی دو کے قلم سے نکلا ہے اور ہمیں تسلیم کرنا پڑے گا کہ دونوں کی کام قابل تعریف ہے۔ ایک جانب جہاں جرم کی اس کہانی میں نئے نئے زاویے تلاش کیے گئے ہیں، وہیں کرداروں کے ماضی کو خوبصورتی سے پلاٹ سے جوڑا گیا ہے۔
اس فلم میں ممتا موہن داس اور تووینو تھامس نے مرکزی کردار نبھائے ہیں۔ فلم کا اصل کمال سیریل کلر کے طور پر ایک ایسے کردار کو پیش کرنا ہے، جس کی بابت کم ہی ناظرین نے سوچا ہوگا۔”فرانزک” فلم کا ڈب ورژن یوٹیوب پر موجود ہے۔ اس کا ہندی ری میک بھی ریلیز ہوچکا ہے۔
فلم کا ٹریلر:
سائیکو:
شہر میں ایک درندہ موجود ہے، جو معصوم لڑکیوں کو اغوا کرکے ان کے سر تن سے جدا کر دیتا ہے اور لاشیں ویرانوں میں چھوڑ دیتا ہے۔ اب تک تیرہ لڑکیاں موت کے گھاٹ اتاری جاچکی ہیں۔ ایسے میں ایک رات ایک نابینا موسیقار اپنی محبوبہ سے ملنے ریلوے اسٹیشن پہنچتا ہے، تو اُسے انداز ہوتا ہے کہ لڑکی کو کسی نے اغوا کر لیا ہے۔
سائیکو روایتی تھرلر مسٹری فلم نہیں، جہاں تفتیش کاروں کے ساتھ ساتھ ناظرین بھی اس بات سے لاعلم ہوتے ہیں کہ قاتل کون ہے۔ سن دو ہزار بیس میں ریلیز ہونے والی اس تامل فلم کے آغاز ہی میں نہ صرف قاتل کا چہرہ عیاں ہوجاتا ہے، بلکہ اس کے قتل کا سفاک طریقہ بھی ناظرین کے لیے آشکار کر دیاجاتا ہے۔ درحقیقت فلم کا مرکزی موضوع وہ جذبہ محبت ہے، جس کے ذریعے ایک نابینا فن کار اپنی محبوبہ تک پہنچتا ہے۔ساتھ ہی یہ فلم ایک سیریل کی کہانی بھی بیان کرتی ہے، اس کی نفسیات، تلخ ماضی اور اس کے اندر جنم لینے والے انتشار کو فلم کا خصوصی موضوع بنایا گیا ہے۔ ہمیں تسلیم کرنا پڑے گا کہ ہدایت کار، مائسکن نے فلم کے اسکرین پلے کے ساتھ انصاف کیا اور فلم بینوں کے لیے ایک پرپیچ، مگر دل چسپ کہانی بیان کی۔ اس فلم میں ادیتی راؤ حیدری اور ادھایاندی اسٹالن مرکزی کرداروں میں دکھائی دیتے ہیں۔
فلم کا ٹریلر:
آرل:
سنہ 2021 میں ریلیز ہونے والے فلم آرل، جس کے معنی تاریکی کے ہیں، ایک ملیالم مسٹری تھرل ہے، جس کے کئی پہلو قابل ذکر ہیں۔ پہلا پہلو تو یہی کہ اس فلم میں ناظرین باکمال اداکار فہد فاضل کو ایک دل چسپ رول میں دیکھ سکتے ہیں، جس کے پل پل بدلتے شیڈز ناظرین کو اسکرین سے باندھے رکھتے ہیں۔ دوسرا ایک محدود سیٹنگ ہے۔ فلم کا بڑا حصہ ایک ہی بنگلے میں، محض تین کرداروں کے ساتھ شوٹ کیا جاتا ہے، جن کے درمیان ہمہ وقت ایک کشمکش جاری رہتی ہے۔
یہ فلم ایلکس کے کردار سے شروع ہوتی ہے، جو ایک بزنس مین اور رائٹر ہے، وہ اپنی گرل فرینڈ ارچنا کے ساتھ ایک ویک اینڈ پلان کرتا ہے، جہاں وہ سیل فون اور لیپ ٹاپ جیسی جھمیلوں سے خود کو یکسر دور رکھیں گے۔ بدقسمتی سے راستے میں بارش کے دوران گاڑی خراب ہوجاتی ہے، جس کے بعد وہ ویرانے میں واقع ایک بنگلے میں پہنچتے ہیں، جہاں ایک ایک اجنبی فہد فاضل سے ملاقات ہوتی ہے، جس کے بعد عجیب و غریب واقعات کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ یہ ایک ایسی فلم ہے، جو پر تجسس فلموں کے ناظرین کو کسی مرحلے پر مایوس نہیں کرتی۔
فلم کا ٹریلر: