ماضی میں یکا یک شور اٹھا تھا کہ ’علیم خان قبضہ مافیا ہیں‘۔’علیم عمران خا ن کی این ٹی ایم ہیں‘۔ ’علیم خان فراڈ ہیں چور ہیں‘۔’ علیم خان نے آف شور کپمنیاں بنائی تھیں‘۔ن لیگ کے رہنماؤں کی یہ آوازیں جو اس طرح سے دماغ میں گونج رہی تھیں جس طرح فلم میں کسی کردار کا ضمیر جاگنے کے بعد اس کی اپنی ہی آوازیں خود اس کو جھنجھوڑنے لگتی ہیں۔
واقعی علیم خان کا آزاد پھرنا اور احتساب کا نہ ہونا صرف ن لیگ کے لیے نہیں ہر حق پرست کے لیے سوال ہونا چائیے کہ ایسا بندہ کیوں آزاد رہے، جو ہر قسم کے الزام میں ملوث ہے اور پھر ملک میں ماحول بھی اس قسم کا ہو ہر طرف صرف اپوزیشن ہی ٹارگٹ ہوتی نظرآرہی ہواور یہ تاثر زور پکڑ رہا ہو کہ احتساب یک طرفہ یا انتقامانہ ہے۔وہاں ن لیگ تو کیا باقی سب جماعتوں کو بھی سوال اٹھانا چاہئے بلکہ خود تحریک انصاف کے انصاف پسندوں کو بھی سوچنا چاہئے کہ یہ کیسا انصاف ہے جہاں اپوزیشن تو چھری کے نیچے مگر علیم خان آزاد ہے۔
بالاخر علیم خان گرفتارہوئے۔ اب کی بار ایسی آوازوں کی توقع تھی کہ انصاف ہونا شروع ہوگیا وہ جو یک طرفہ احتساب کا شکوہ تھا وہ جو انتقامانہ احتساب کی شکایت تھی وہ دور ہوگئی مگر یہ کیا آوازیں جو کانوں میں پڑیں وہ کچھ یوں ہیں۔’پہلے کہا تھا کہ بیلنسنگ ایکٹ ہوگا‘۔’صرف علیم خان کو کیوں پکڑا‘۔’علیم خان تو بے قصور ہے‘۔’علیم خان کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے‘۔’علیم خان معصوم ہیں‘۔’افسوس ہوتا ہے جب کسی کو گرفتار کیا جاتا ہے ‘۔۔۔۔وغیرہ وغیرہ۔
آپ کو کیا لگا کہ یہ آوازیں علیم خان کی جماعت کی طرف سے سنائیں دیں ؟؟؟۔ جی نہیں! یہ آوازیں ان کی طرف سے آئِیں جن کی نظر میں علیم اب تک ولن تھا۔یہ ن لیگ تھی جس نے غم کا سوگ منانا شروع کر دیا اور اس حد تک دکھ نظر آرہا ہے اگر علیم خان کو پتا لگا ہوگا تو وہ فوری ن لیگ میں شرکت کرنے کے لئے بے چین ہو رہے ہوں گے۔
علیم خان سے پہلے جہانگیر ترین پر الزامات لگائے جاتے تھَے ۔ جب وہ نااہل ہوگئے تو الزامات لگانے والوں نے کہا ان کو تو قربانی کا بکرا بنایا گیاہے اب ترین اور علیم کے ریکارڈ کو سامنے رکھتے ہوئے ن لیگ کے بیانات ابھی ایسےآئیں گے کہ اصل قصوروار تو پرویزخٹک ہے لیکن اگر ان کے خلاف کارروائی ہو بھی گئی تو کہا جائے گا کہ وہ تو مظلوم ہیں۔ ممکن ہے صوبائی تعصب بھی پھیلانے کی کوشش کی جائے گی۔
بابر اعوان کو سزا ہوگئی تو کہا جائے گا کہ بلینسنگ ایکٹ مزید بڑھایا گیا ہے، اگر علیمہ خان کو گرفتار کیا گیا تو کہا جائے گا کہ عورت ذات کے ساتھ ظلم ہوا ہے اور یہ نظام کے خلاف سازش ہو رہی ہیں۔ سوا ل یہ ہے کہ وہ کون سا پیمانہ ہوگا جب ن لیگ کی طرف سے کہا جائے گا کہ انصاف ہو رہا ہے؟؟ ۔کیا وہ پیمانہ کوئی معاہدہ ہوگا؟؟ کوئی ڈیل ہوگی؟؟ کیا وہ ایسا فیصلہ ہوگا جس میں ن لیگ کی قیادت کو کلین چٹ مل جائے؟؟ شاید اسکاجواب ہاں میں ہی بنتا ہے۔