The news is by your side.
براؤزنگ ٹیگ

صوفیہ کاشف

سفرنامۂ حجاز: اے سانس ذرا تھم، ادب کا مقام ہے

کیا واقعی دو ہفتے بعد میری زندگی بدلنے والی ہے؟۔اس کتاب کا وہ صفحہ الٹنے والا ہے جس کی راہ میں ہزارہا قسم کے مسائل الجھے ہوئے تھے۔ کیا واقعی تمام رکاوٹیں دو ہوں گی یا ایک بار پھرخدا کی عظیم ترین سرزمین کی زیارت ہماری حدوں سے ادھر ہی رہ جائے…

سفرنامۂ حجاز: اے سانس ذرا تھم، ادب کا مقام ہے

ہم میاں بیوی ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے سیڑھیاں اتر کر عین صحن میں خانہ خدا کے قدموں میں جا پہنچے اور نیت باندھ کر دھیرے سے اپنی نگاہ اٹھائی، سیاہ عمارت پر ڈالی اور پھر اسے پلٹنا بھول گئے گزشتہ سے پیوستہ حجر اسود کے سامنے لگی سبز بتیوں…

چٹانوں جیسا مضبوط باپ، جب میں ٹو ٹ کر بکھر رہی تھی

تحریر : صوفیہ کاشف یہ اک ماں کی نہیں،اک باپ کی کہانی ہے ۔اک سخت گیر باپ کی جس کی دفتر سےگھر کے گیٹ پر آمد ہم ساروں کو بھگا کر اپنے کمروں میں پہنچا دیتی، باجیاں ڈوپٹے اوڑھ لیتیں، بھائی تابعدار ہو کر کمروں میں کتابیں کھول کر بیٹھ جاتے۔ کوئی…

سفرنامۂ حجاز: اے سانس ذرا تھم، ادب کا مقام ہے

رات کے آخری پہر تین بجے جب میں مسجد نبوی ﷺکے لئے تنہا نکلی تو گرچہ ریسیپشن سے لے کر مسجد تک ہر شے،ہر دکان اور ہر روشنی جاگتی تھی ،سناٹا گر نہ تھا تو خموشی ضرور تھی۔کچھ فاصلے کے ہوٹلز میں قیام رکھنے والے زائرین راتیں مسجد ہی کی صفوں پر سوتے…

سفرنامۂ حجاز: اے سانس ذرا تھم، ادب کا مقام ہے

آہستہ آہستہ آپ پر اس کے جادو کے طلسم کھلتے ہیں اور محسوس ہونے لگتا ہے کہ اس جگہ سے خوبصورت مقام شاید پوری زمین پر نہیں اور یہ خوبصورتی نہ تو یہاں کے لوگوں میں، سڑکوں میں اور نہ ہی عمارتوں میں، یہ تو کوئی اور ہی اجلی تاثیر ،کوئی نور کی…

سفرنامۂ حجاز: اے سانس ذرا تھم، ادب کا مقام ہے

کیا واقعی دو ہفتے بعد میری زندگی بدلنے والی ہے؟۔اس کتاب کا وہ صفحہ الٹنے والا ہے جس کی راہ میں ہزارہا قسم کے مسائل الجھے ہوئے تھے۔یہ سوال میں نے اپنے جرنل پر تب لکھا جب مجھے شک تھا کہ میاں صاحب کا ارادہ بدلے گا،ویزہ نہیں لگے گا،چھٹی کہاں…