غذائیت کے اعتبار سے ساگ کا شمار ہرے پتوں والی سبزیوں میں ہوتا ہے جس میں وٹامن اور فولاد کی مقدار بکثرت پائی جاتی ہے ساگ کی بہت اقسام پاکستان میں غذا کے طور پر استعمال ہوتی ہے مگر غذائیت کے ساتھ ساتھ ادویاتی خصوصیات بھی رکھتے ہیں۔
ساگ کی مندرجہ ذیل اقسام قابل ذکر ہے جو کہ کثرت سے ہمارے معاشرے میں استعمال کی جاتی ہے۔
1۔سرسوں کا ساگ: سرسوں کا ساگ موسم سرما میں استعمال ہونے والی غذا ہے جس میں فولاد، پروٹین،وٹامن اے،وٹامن بی، اور کچھ اہم روغنیات بکثرت پائے جاتے ہیں۔
فوائد: طبعی نقطے نگاہ سے سرسوں کا ساگ قبض کشا ، پیشاب اور خون کو صاف کرتا ہے۔ اس کا استعمال جگر اور آنتوں کے لیے نہایت مفید ہوتا ہے ۔
2۔میتھی کا ساگ : میتھی کا ساگ سردیوں میں استعمال ہونے والی استعمال ہونے والی ایک عالی غذا ہے جس میں فولاد کے ساتھ ساتھ وٹامن اے ، وٹامن بی ، وٹامن سی بکثرت پایا جاتا ہے۔
فوائد:میتھی کا ساگ نا صرف پیشاب آور ہے بلکہ جسم سے بلغم کے اخراج میں مدد دیتا ہے ،اس کا استعمال بد ہضمی اور پیٹ کے اپھارہ پن میں نہایت مفید ہے ۔میتھی کا ساگ جسم میں تیزابیت کی مقدار کو کم کرتا ہے اور اعصاب کی مضبوطی میں بھی مفید ہے ۔
3۔باتھو کا ساگ : باتھو کاساگ غذا سے زیادہ دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، باتھو کا ساگ ایک نہایت عمدہ ہرے پتوں والی سبزی ہے جس میں نمکیات کثر ت سے پایا جاتا ہے ۔اس میں فولاد اور حیاتین اے ، بی اور ڈی کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے۔
فوائد۔باتھو کا ساگ استعمال معدہ کو مظبوطی اور توانائی دیتا ہے اور نظام ہضم کو درست بھی کرتا ہے ۔قوت باہ میں اضافہ بھی کرتا ہے۔باتھو کے ساگ کے استعمال سے پیٹ کے کیڑوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے ،باتھو کا استعمال مثانہ ،گردہ اور پیشاب کے امراض میں نہایت مفید ہوتا ہے ۔
4۔سوئے کا ساگ : سوئے کاساگ ایک مکمل طبعی دوا ہے جس میں وٹامن ای اور وٹامن سی موجود ہوتا ہے اس کا استعمال سرسوں اور پالک کے ساگ کے ساتھ ملا کر کیا جاتا ہے ۔
فوائد:سوئے کا ساگ ہمارے ہاضمہ میں سہولت دیتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ گردے کی پتھری کو توڑ کر پیشاب کے راستے جسم سے خارج کر دیتا ہے۔اس کا استعمال خواتین میں حیض کی تکالیف کو کم کرنے میں مفید ہے ۔
5۔مسور کا ساگ : مسور کا ساگ بھی جسم انسانی میں طبعی فولاد کے حوالے سے نہایت اہم ہے ۔مسور کے ساگ میں پروٹین سی ، کروٹین اور سندنی نمک کثرت سے پایا جاتا ہے۔
فوائد: دائمی قبض کے خاتمہ اور پیٹ کے اپھارے پن میں نہایت مفید ہے اس کے علاوہ جگر،پیٹ اور ہاتھ پاؤں کے ورم کا خاتمہ بھی اس کے استعمال سے ہو جاتا ہے۔مسور ،چنے اور باتھو کے ساگ کا استعمال برمی میں نہایت مفید ہے ۔
6۔قلفہ کا ساگ :۔ قلفے کا ساگ بھی ہمارے ہاں استعمال ہونے والی نہایت اہم سبزی ہے جو کہ غذا ، غذائیت کے اعتبار سے نمکیات اور وٹامن سے بھرپور ہوتی ہے۔
فوائد:قلفہ کا استعمال دماغ کو سکون اور شوگر اور بواسیر کے مریضوں میں نہایت مفید سمجھا جاتا ہے۔
7۔چولائی کا ساگ: چولائی کے ساگ میں وٹامن سی اور چند اہم نمکیات کثرت سے پائی جاتی ہیں ۔
فوائد :چولائی کا ساگ غذا ئی اعتبار سے عمدہ سبزی ہے جو کہ دق کے امراضی میں نہایت مفید سمجھی جاتی ہے، اس کے علاوہ چولائی کے ساگ کا استعمال ماہواری کے آیام میں خواتین کے لیے نہایت مفیدہوتا ہے۔بواسیر کے امراض میں بھی چولائی کے ساگ کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔چولائی کا ساگ فورا ہضم ہوجاتا ہے لہذا نظامِ انہظام پر بھی بوجھ نہیں پڑتا۔