مسلمان دنیا کی وہ قوم ہے جس کو اللہ رب العزت نے شجاعت اور بہادری سے سرشارکیا ہے دین سے محبت ماں کی گود سے لے کر لحد میں آرام کرنے تک مسلمان کے دل میں مچلتی رہتی ہے اور محبت کیوں نا ہو جس قوم کی مائیں نیک اور اسلامی اقدار سے روشناس ہوں، اس قوم کے بیٹے اپنے ملک اور دین کی خاطر جان کا نظرانہ پیش کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں- یاد رہے یہ وہی ماہیں ہیں جن کی گودوں میں اولاد کی نعمت آتی ہے تو انکی زبانیں اللہ رب العزت کی شان اورشکر کے ساتھ ساتھ نبی کریم ﷺ ، آپ کے اہل بیت اوراصحاب کے پیارے واقعات سے صبح شام حکمت کے موتی نچھاور کرتی رہتی ہیں اور یہی وہ چیزیں ہیں جو انسان کو غیرتِ ایمانی کا جذبہ دیتی ہیں۔
16دسمبر 2016 بھی تاریخ کا وہ سیاہ دن تھا جب دشمن نے ایک دفعہ پھروار کیا اور اس دفعہ انکا نشانہ امت مسلمہ کے ننھے پھول اورکلیاں تھیں۔ دشمن کی سازش تھی کے اس بزدلانہ کاروائی سے پاکستانی عوام کے دلوں میں خوف پیدا کیا جائے مگر اس دفعہ بڑوں کی ہمت بڑھانے والے کے بچے تھے۔ مگر شاید دشمن بھول گئے کہ یہ وہی سکول ہے جہاں والدین اپنے بچوں کو بھیجتے ہی شہادت کا جام پلانے کیلئے ہیں کیونکہ ان بچوں میں اکثریت ان شیروں کی ہوتی ہے جو مستقبل میں پاکستانی افواج کا حصہ بن کر ملکی حفاظت کا بیڑہ اٹھاتے ہیں۔
یقیناً اے پی ایس کے ان ننھے شہیدوں کی عظیم ماؤں کا غم آج بھی تازہ ہے کیونکہ ماں تو وہ ہستی ہے جسکا جینا مرنا اس کے جگر کے ٹکڑے ہوتے ہیں مگر یہ مائیں عام مائیں نہی بلکہ امت مسلمہ اور ہم سب کی مائیں ہیں اور وہ بچے جو آج ظاہری طور پر ہم میں موجود نہی مگر جنت میں نبی کریم ﷺ کے ساتھ ہیں کیونکہ یہ تو ننھے شہید ہیں جنکے سردار یقیناً حضرت علی اصغر ہوں گے- بے شک ہرشے کو ایک دن فنا ہونا ہے اور بہترین اختتام وہی ہے جو اللہ اور اسکے حبیب کو پسند ہے۔
16دسمبر کا دن جیسے جیسے قریب آتا جا رہا ہے اے پی ایس کے شہیدوں کی ماؤں کے درجات اللہ رب العزت کی بارگاہ عالیہ میں مزید بلند ہوتے جارہے ہیں کیونکہ یہ عام مائیں نہیں شہیدوں کی مائیں ہیں جنکے لئے آخرت میں اجرعظیم ہے۔