جنرل راحیل شریف اس ملک کے فرزند اوروہ ہیرو ہیں جس سے ساری قوم محبت کرتی ہے۔ آپکی منصب پرآمد تاذہ ہوا کا وہ جھونکا تھی جسں نے اس ملک کی فضاؤں کو امن کی خوشبو سے معطر کردیا- آج الحمدللہ پاکستان امن کا گہوارہ ہے اور یہی وجہ ہے کرکٹ کے میدان ایک دفعہ پھرآباد ہو گئے ہیں- اس ساری صورت حال کا کریڈٹ جنرل راحیل شریف اور افواج پاکستان کو جاتا ہے۔
دنیا کے بگڑتے ہوئے حالات میں آج ہمیں مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے سب سے پہلے ہمیں افغانستان سے ملحقہ سرحدی تنازعہ کو حل کرنا چائیے اور باضابطہ طور پر اس بارڈر کو سیل کردینا چائیے تاکہ غیرملکی عناصر کی نقل و حرکت کو روکا جا سکےاس بارڈر کی سکیورٹی یقیناً ایک پرامن افغانستان کے حق میں بھی ہے۔
اسکے علاوہ پاکستان کی ہوم سکیورٹی کو اسقدر مضبوط بنایا جائے کے ہر اس شخص کا مکمل ڈیٹا ہونا چائیے جو ملک میں داخل ہو یا ملک سے روانہ ہو۔
ایک ایسا قانون بنایا جائے جس میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں یا مالی معاونت کرنے والوں پر غداری کے مقدمات چلا کر سرعام عبرت کا نشان بنایا جائےتاکہ آئندہ کسی کو ملک سے غداری کی جرات نہ ہو۔
ہمیں آج خود میں موجود ان کالی بھیڑوں کا بھی پتہ لگانا چائیے جو مختلف سرکاری اداروں میں بیٹھ کر جعلی دستاویزات بناتے ہیں اور ملک دشمن ایجنڈے میں دشمن کی مدت کرتے ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا ایک وقت آئے گا جب مسجدوں میں آوازیں بلند ہوں گی اور فرقوں کی تبلیغ کی جائے گی- تو آج فرقہ واریت کے بت کو توڑنے کی ضرورت ہے- ایک دوسرے کو سینے سے لگانے کی تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔
تعلیمی اداروں میں موجود شدت پسندی کی طرف مائل نوجوانوں کی نگرانی کیلئے بھی مناسب اقدامات کی ضرورت ہے۔
ان سب اقدامات کیلئےایک سچے، کھرے اور بہادر لیڈر کی ضرورت ہے اور اگر پاکستان کی قیادت میں اگر یہ اوصاف ہیں تو وہ صرف جنرل راحیل شریف کی شخصیت میں ہیں۔
میری اپنے ہیرو اور فرزند پاکستان جنرل راحیل شریف سے التجا ہے کے اب یہ کام شروع کیا ہے تو اسکو پایہ تکمیل تک پہنچا کر دم لیں اور ملکی سالمیت کے خلاف کام کرنے والوں کو فوجی عدالتوں سے سزائیں دلوائیں تاکہ پاکستان امن کا گہوارہ بن جائے۔ اس قوم کو امن چائیے جب امن ہوگا تو سرمایہ کاری آئے گی ملک ترقی کرے گا اور پوری دنیا میں پاکستانی سینہ تان کے بتائے گا کہ وہ ایک پرامن اور عزت دار پاکستانی ہے۔ انشاءاللہ