The news is by your side.

بھارتی پائلٹ ’ابھی نندن‘ اصل میں جاسوس ہے

میجر عدنان سمیع کا ایک خفیہ پیغام ڈی کوڈ ہوا ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن اب محفوظ ہے۔دراصل ابھی نندن پاکستان کے لئے جاسوسی کرتا تھا ، جو رہائی کے بعد شک کے دائرے میں آیا تو ہمارے اداروں نے ایک اینکر کی مدد سے نسبتا ًکم ڈینجر زون میں کام کرنے والے میجر عدنان سمیع کے حوالے سے ٹویٹ اور پوسٹس کروا کر بھارتی خفیہ ایجنسی را کی توجہ کا رخ موڑ دیا ۔

ابھی نندن بظاہر بھارتی ونگ کمانڈر ہے اور ہندو بھی ہے لیکن اس کا کیس راشد منہاس کے استاد سے کافی مماثلت رکھتا ہے ۔ راشد منہاس کا استاد مطیع الرحمن اہم راز بھارت لے جانے میں ناکام رہا تھا اور راشد منہاس شہید نے جہاز زمین سے ٹکرا کر تباہ کر لیا تھا تاکہ ملکی راز محفوظ رہیں ۔

ابھی نندن نے دوسرا طریقہ اختیار کیا ۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھی تو بھارت نے پاکستان پر حملے کی خفیہ پلاننگ کر لی تھی ۔ یہ پلاننگ ایسی تھی جو نقشوں اور دستاویزات کی مدد سے ہی سمجھا یہ جا سکتی تھی ۔ اس حملے سے دو دن قبل ابھی نندن پاکستانی جہازوں کا پیچھا کرنے کے نام پر پاکستان کی حدود میں داخل ہوا اور بھارتی رازوں کا تھیلا اٹھا کر جہاز سے کود پڑا اس وجہ سے اسکا جہاز بھی گر کر تباہ ہو گیا لیکن’پارسل‘ یعنی ابھی نندن بظاہر ہماری فوج کی قید میں آ گیا۔

ففتھ جنریشن وار میں بھارت ہم سے بہت پیچھے ہے اور یہ بات ہم میجر عدنان سمیع کو
بچا کر ثابت کر چکے ہیں۔ ہم نے سوشل میڈیا پر لڑی جانے والی جنگ میں
بھی اپنی برتری ثابت کردی ہے اور بھارتی کی بورڈسورما سوائے تلملانے کے اور کچھ نہیں کرسکے ہیں

اس نے چائے پیتے ہوئے تفصیل سے ساری بھارتی منصوبہ بندی اور راز ہمارے اداروں کو دیے اور پھر اگلے ہی روز ہم نے اسے عزت سے رہا کر دیا ۔ آپ نے شاید نوٹ ہی نہیں کیا کہ ابھی نندن آیا وردی میں تھا لیکن جاتے وقت اس نے اپنے سائز کا پینٹ کوٹ پہن رکھا تھا جو یہاں اس کے سیف ہاؤس کی واڈ روب میں تھا، یاد رہے کہ ایک ہی دن میں مکمل لفٹنگ کے ساتھ کوٹ نہیں سلتا ۔ ابھی نندن ایک ہی دن میں بھارت کے سب راز ہمیں دے گیا جس کے بعد ہمارے وزیراعظم نے باقاعدہ خطاب میں دنیا کو بتا دیا کہ بھارت کیا کرنے لگا تھا کیونکہ اب ہم ثبوت بھی دنیا کے سامنے رکھ سکتے ہیں۔

اور ان لوگوں کو بھی لگے ہاتھوں بتات چلوں جو بھارتی آبدوز کو تباہ نہ کرنےپر رنجیدہ ہیں کہ بھارتی آبدوز کو بھی اسی لئے موقع پر اسپاٹ کرکے بھگا دیا گیا کہ بھارت کے تمام منصوبے ہمارے پاس پہلے سے ہی آ چکے ہیں اور کیونکہ ہم امن پسند ملک ہیں لہذا ہم بھارت کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے ۔

باقی اصل بات تو یہ ہے کہ ابھی نندن نے انتہائی کامیاب گیم کھیلتے ہوئے بظاہر ہماری قید میں آ کر اس طرح راز دیے کہ کسی کو شک بھی نہیں ہو سکا ۔ ایسے بہادر اور ذہین جاسوس کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے مسکراتے ہوئے یہ تحریر شیئر کریں تاکہ باقی جاسوسوں کی بھی حوصلہ افزائی ہو سکے۔


یہ ایک مزاحیہ تحریر ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں