فوج کسی بھی ملک کا سب سے اہم ادارە ہوتا ہے جو اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلۓ ہمہ وقت تیار رہتا ہے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک میں تو فوج بہت زیادە اہمیت کی حامل ہے۔ تخلیق پاکستان سے لے کر آج تک پاکستان کو بیرونی سازشوں کا سامنا رہا۔ جن میں بعض اوقات اندرونی خلفشار پیدا کرنے کی کوشش کی گئ مگر ان تمام سازشوں کا مقابلہ ہمیشہ پاکستانی فوج نے ہمت اور جذبہ سے کیا۔ بد قسمتی سے قائداعظم محمد علی جناح کے بعد کوئی محب وطن لیڈر نہ ملا جس کی وجہ سے ہمیشہ سے ملک میں سیاسی عدم استحکام رہا مگر پاکستان کی عظیم افواج کے عظیم فرزندوں نے بطور ادارە ان تمام حالات کو انتہائی منظم انداز میں سنبھالا۔
پاکستانی افواج نے نہایت کم وقت میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ الحمدللە آج ہمارے دشمن پر ہماری فوج کا رعب و دبدبہ اس قدر غالب ہے کہ وە پاکستان سے کسی فوجی مہم جوئی کا سوچ بھی نہی سکتے۔
ان تمام معاملات میں پاکستانی قوم نہایت اہمیت کی حامل ہے جنہوں نے اپنے پیٹ کاٹ کر ملکی دفاع کو بہت مضبوط بنایا۔ مگر ان تمام کوششوں کی نسبت جو بات مجھے معلوم ہوئی ہے وہ یہ ہے افواج پاکستان س ملک پر الله تعالی کا احسان عظیم ہے۔ اس فوج کے سپاہی صرف سپاہی نہیں بلکہ الله تعالی کی فوج کے سپوت اور محمد صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے سپاہی ہیں۔ شہادت ایک ایسا جذبہ ہے جو امت مسلمہ کے ہر فرد میں ایک نئ روح پھونکتا ہے۔
آج بھی افواج پاکستان ملک کے ایک اہم حصہ کو ملک دشمن عناصر سے پاک کرنے میں مصروف ہے۔ اس اہم آپریشن کو آقا کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی تلوار “ضرب عضب” کا نام دیا۔ مجھے امید ہے یہ آپریشن اس ملک میں دشمن کی پھیلائی دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردے گااور اس کے ساتھ ہی ساری دنیا ایک عظیم پاکستان دیکھے گی۔
پاکستان کا وجود پہلے دن سے ہی کچھ لوگوں کیلۓ قابل قبول نہیں تھا جنہوں نے یکے بعد دیگرے جنگوں کو مسلط کیا اور جب ان کی تمام سازشوں کو افواج پاکستان نے ناکام بنایا تو ہمارے اندر سے چند ملک دشمن غداروں کو چن کر تخریب کاری کا آغاز کیا گیا جن سے نمبردآزما ہونے کیلۓ ہمارے شیر جوان دن رات مصروف ہیں۔ اس سارے عرصہ میں میرے عظیم پاکستانیوں نے ملکی افواج کا بھرپور ساتھ دیااور میرا الله تعالی پر یقین کامل ہے آج ہم دشمن کی تمام چالوں کو الله تعالی کی مدد سے ناکام بنانے کے قریب تر ہیں۔ کیونکہ یہ “العضب” ہے۔ میرے آقا کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی وە تلوار ہے جسکی ضرب ہمیشہ فیصلہ کن ثابت ہوئی ہے۔
یہ افواج پاکستان ہی نہی افواج اسلام بھی ہیں۔ اس فوج کے جوانوں کے ہیرو بھارتی فلموں کے افسانوی اور جھوٹے کردار نہیں بلکہ شیر خدا حضرت علیؓ اور حضرت خالد بن ولیدؓ جیسے شجاعت اور بہادری کے پیکر ہیں۔ یہ شخصیات ملت اسلامیہ کے وە پھول ہیں جو ہمارے لہو کو الله تعالی کی بارگاہ میں پیش کرنے کیلۓ ہمہ وقت تیار رکھتے ہیں۔ اس ملت کا ہر ایک فرد افواج پاکستان کا سپاہی ہے۔ ہمارے خون کا ایک ایک قطرہ ہمارے وطن پاک اور دین کی سر بلندی کیلۓ حاضر ہے۔ دشمنوں! سن لو یہ زمین شہیدوں کی زمین ہے یہ الله تعالی کی فوج ہے جس نے بیت الله اور مدینہ پاک کی حفاظت کی قسم کھائی ہوئی ہے۔ تم سب ایک بھی ہو جاوٴ تو اس فوج کو شکست نہی دے سکتے، کیونکہ جن کے ساتھ الله تعالی ہوں وە کبھی ہارتا نہی ہے اسکے مقدر میں تو بس دونوں جہاں کی کامیابی ہی ہے۔
ہماری عظیم افواج کے دل اور ارادے بدر و حنین جیسے غزوات میں لڑتے الله سبحان و تعالی کے شیروں کی شجاعت اور بہادری کے تصور سے مزید مضبوط ہوتے ہیں۔ افواج پاکستان کیلۓ ہر معرکہ “العضب” ہے اور ہر میدان “بدر کامیدان” ہے۔ یہ الله کی فوج اور محمد صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے سپاہی ہیں۔ جنہوں نے اس وطن پاک کی مٹی کو کل بھی اپنے لہو سے سیراب کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔
اے ارض پاک تیری، حرمت پہ کٹ مریں ہم
ہے خوں تیری رگوں میں، ابتک رواں ہمارا