امتِ مسلمہ کے موجودە حالات کے باعث دل پہلے ہی اداس تھا کہ اسی لمحے نظر ایک ایسے منظر پر پڑی جس نےبحثیت مسلمان بہت تکلیف دی۔ آج ارادە ملک کے موجودہ حالات پر لکھنے کا تھا مگر اس منظر کو دیکھنے کے بعد اپنے اندر چھپے امت کے درد کو نہیں روک پایا۔
میری آنکھوں کے سامنے حرم تھا، کعبہ کا دروازە کھلا تھا ایک شخص کو لایا جارہا تھااوریہ شخص کوئی اور نہیں ہزاروں مسلمانوں کا قاتل السیسی تھا۔ وہی السیسی جس نے صدر مرسی کا اقتدار ختم کرکے مصری صدارت سنبھالى، مصریوں کو سزائیں دلاائیں، قید کیا اور چند لمحوں میں “مسجد رابعہ” میں ايك ہزار سے زائد مسلمانوں کو کاٹ ڈالا جن کی لاشیں کافی دنوں تک “مسجد رابعہ” کے فرش پر پڑی رہیں- لوگ آتے لاشوں کو دیکھتے، اگر اپنے پیاروں کی لاشوں کو پہچان لیتے تو لے جاتے مگر زیادە تعداد ان کی تھی جن کی لاشوں کی شناخت ممکن نہی تھی۔
مگر آج اس امت محمدیہ کے نہتے مسلمانوں کے قاتل کیلۓ بیت الله کا دروازہ کھولا گیا۔ اس کو شاہی مہمان کا درجہ دیا اور خوشامد کرکے امداد اور مبارک باد دی گئ۔ یہ سب مناظر دیکھ کر محسوس ہورہا تھا گویا یہ کوئی ایسا فرد ہو جس نے اس امت کیلۓ بہت بڑا کارنامہ سرانجام دیا ہو۔
ویسے تو ہر مسلمان ملک پر کوئی نہ کوئی ظالم حاکم مسلط ہے مگر السیسی اسلئے دوسروں سے مختلف ہے کے اسے اسرائیل کی حمایت حاصل ہے۔ مرسی کی فتح کا سب سے زیادە افسوس اسرائیل کو تھا کیونکہ مرسی ناصرف فلسطین کے لۓ نرم گوشہ رکھتے تھے بلکہ امت مسلمہ کے اتحاد کیلۓ سرگرم تھے۔
تھوڑے غوروفکر کے بعد معلوم ہوااس جہاں میں الله تعالی کے انعامات اور نبی کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے معجزات سب کیلۓ ہیں۔ شق القمر کا معجزە ہو یا الله تعالی کے تمام احسانات ہوں یہ نشانیاں تمام اہل دنیا کیلۓ ہیں مگر ہدایت صرف اسکے لۓ ہے جو ہدایت کا طالب ہو۔
یاد رکھیے ایک ابوجہل بھی تھا جو کعبہ کی صفائی اپنی داڑھی سے کرتاتھا مگر آقا کریم صلی الله علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے اصحاب سے عداوت نے اسے دونوں جہاں میں رسوا کردیا۔
لہذا جو خود کو مکمل تصور کرتا ہے یہی اسکی ہلاکت ہے کیونکہ میرے نبی محمد صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے علاوہ نہ کوئی مکمل تھا، نہ ہے، نہ ہوگا۔
اس دنیا میں السیسی جیسے ظالم حکمرانوں کا حصہ بھی ہے یہ الله تعالی کے معجزات اور انعامات بھی دیکھیں گے مگر یہ ابوجہل کی طرح شاید ہدایت نہ پاسکیں۔
تمام مسلم ممالک کے حکمرانوں سے التجا ہے اگر اس امت کو جوڑ نہی سکتے تو خدارا وہ اقدامات بھی نہ کرو جو اس امت کیلۓ باعثِ تکلیف ہیں۔ بہت تکلیف ہوئی، بہت دکھ ہوا، میرے آقا صلی الله علیہ وآلہ وسلم كى امت کا لہو بہانے والے، مسجدوں کو لہو سے رنگنے والے مجرم پر انعامات اور نوازشات کی بارش کی گئ۔
مسلمان حکمرانوں کے دولت اور عیاشی میں ایک دوسرے سے آگے نکل جانے کی حرص نے میرے آقا صلی الله علیہ وآلہ وسلم کی امت کو بڑے زخم دیے ہیں، مگر آپکو کیا معلوم آپ کو اقتدار کے نشے نے بد مست کردیا ہے۔ اپنے اقتدار کو دوام دینے کیلۓ اس امت کا خون آپکے لۓ بے قیمت ہے۔
یہاں آپ سے کوئی جواب طلبی نہی کرے گا مگر روز محشر “مسجد رابعہ” اس قتل عام کی گواہی خود دے گی- اس دن سارا اختیار الله کا ہوگا۔ ہر کوئی وہی کچھ پاۓ گا جو اس نےبویا تھا۔