The news is by your side.

ربیع الاول اور پیغام رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

آج ہر طرف رونق تھی قریش کے قبیلے بنوہاشم کے سب سے معزز گھرانے میں دونوں جہانوں کے بادشاہ اور اللہ کے حبیب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد تھی- آج مکّہ کی فضاؤں میں ایک الگ ہی تازگی تھی- مکّہ کی ہوائیں جب حضرت عبدالمطلب کے گھر کا بوسہ لیتیں تو خوشبو سے معطر ہو جاتیں- اسی خوشبو سے کائنات کا گوشہ گوشہ خبر دے رہا تھا کے آج وہ ہستی دنیا میں تشریف  لا چکی ہے جس کے لئے اللہ رب العزت نے کائنات بنائی اور جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد ہوی تو ساری دنیا آپ کے نور سے منور ہوگئ- آج ہر کوئی خوش تھا- ظلمت کے اندھیروں کی جگہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نور نے لے لی- اسی نور نے دلوں کو منور کر دیا ‘ مظلوموں کو مضبوط کر دیا اور کائنات کو ایک ایسے رہبر مل گیے جنکی حیات مبارکہ کا ایک ایک لمحہ ہدایت’ رہنمائی کا مجموعہ بنا –

اس منظر کا تصور کر کے میرا ایمان کہتا ہے کے جب یہ لمحات ہوں گے تو عرش سے فرش تک ہر چیز خوشی و مسرت سے سرشار ہو گی اور کائنات کی ہر شے آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دیدار کے لئے تڑپ رہی ہوگی- پانی کے ہر ایک قطرے کی تمنا ہوگی کے وہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جسم اطہر سے مس ہو جائے- ہواؤں کی تمنا ہوگی وہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بوسہ لے سکیں اور مٹی کے ہر ایک ذرے کی یہی تمنا ہو گی کے دو جہانوں کے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر اسکے اوپر سے ہو کیوں کے کائنات کی ہر شے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دید کی مشتاق تھی-

آج پھر ربیع الاول کی مبارک گھڑیاں ہیں عبدللہ و آمنہ کے لاڈلے کی آمد ہے تو آؤ آج مل کر کچھ عہد کرتے ہیں- میرا عقیدہ ہے ہر مسلمان آقا کریم سے محبت رکھتا ہے بیشک محبت کے انداز الگ ہوں مگر اس بات سے کوئی انکاری ہو ہی نہی سکتا کے اسے آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت نہیں- آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  سے محبت تو ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے-

آؤ آج سب سے پہلے اپنے اندر موجود بغض کی آگ کو بجھا کر آقا  کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہر امتی کو سینے سے لگا کر سچا عاشق رسول ہونے کا ثبوت دیں اور ان سے عہد کریں کے آقا آج سے ہم اپنی نمازوں کا اہتمام باقائدگی سے کریں گے کیوں کے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے- آج ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ بھی عہد کرتے ہیں کے ہم دوسرے مذاہب کے افراد پر ظلم نہی کریں گے ‘ہم کسی کو نقصان نہی پہنچائیں گے- ہم ناپ تول میں کمی نہی کریں گے مظلوموں کا ساتھ دیں گے اور خواتین کو وہ عزت وہ مقام دیں گے جو اللہ نے مقرر اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا ہے- ہم اپنی شناخت کسی فرقے کو نہی اسلام کو بنائیں گے- سود اور غیبت سے بچیں گے-

ہم خود کو ہر اس کام سے دور رکھنے کی کوشش کریں گے جس سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روکا- یقین کیجیے اگر آج ہم  نے ان وعدوں پر عمل کر لیا تو وہ وقت دور نہی کے اللہ دنیا کی حکمرانی پھر سے ہمارے ہاتھ میں دے گا اور  دونوں جہانوں میں سرخرو بھی کرے گا-

لہٰذا ربیع الاول کی اس مبارک مہینے میں ہم اپنی اصلاح کا آغاز کریں نفرتوں کے بت کو توڑ کر محبتوں کو عام کریں تاکے دنیا میں بھی ہم فلاح  پا سکیں اور روز محشر ہمیں دیکھ کر دو جہانوں کے آقا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تبسم فرمائیں’ سینے سے لگائیں اور آب کوثر اپنے مبارک ہاتھوں سے پلائیں یہی حقیقی کامیابی ہے –

 

شاید آپ یہ بھی پسند کریں