The news is by your side.

پاکستان اورافغانستان اورموجودہ صورتحال

افغان فورسز کی جانب سے پاکستان علاقے میں مارٹر گولے بھی داغے گئے، تین گولے پاکستان کے سرحدی علاقے میں باچا میں آگرے۔ فائرنگ اورمارٹر گولوں کے حملوں سے تین خاصہ دار فورسزسمیت تیرہ افراد زخمی ہوئے اورمیجرجواد چنگیزی شہید ہوگئے۔

پاکستان طورخم بارڈرپراوورہیڈ برج تعمیرکررہا ہے۔ افغان حکام اس پل کی تعمیر پرپہلے بھی اعتراض کرچکے ہیں۔ پاک افغان سرحد پر گیٹ کی تعمیر پربھی دونوں ملکوں میں تنازعہ چل رہا ہے۔

پاکستان طورخم بارڈرپرسکیورٹی بڑھانے کے لئے گیٹ اورباڑھ کی تعمیرکررہا ہے۔ افغان حکام کو گیٹ اورباڑھ کی تعمیر پراعتراض ہے۔

پیرکی شام بھی افغان فورسزکی جانب سے پاکستانی حدود میں فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 5 ایف سی اہلکارشدید زخمی ہوگئے۔ بھارت کے زیرسایہ رہنے والے افغان حکام نے پاکستانی علاقے میں فائرنگ کے باوجود اپنے سرپرست بھارت کی طرح شورمچانا اورپاکستان پرالزام لگانا شروع کردیا۔

منگل کی صبح طورخم بارڈرپرکشیدگی کے معاملے پرافغان وزارت خارجہ نے پاکستانی سفیرسیدابرارحسین کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔ افغان ڈپٹی وزیرخارجہ نے الزام لگایا کہ پاکستانی فورسز نے افغان بارڈرگارڈز پرفائرنگ کی ہے جبکہ پاکستان نے گیٹ کی تعمیرکے معاملے پرمعاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

پاکستان سیکورٹی فورسز نے باقاعدہ افغان حکومت کو آگاہ کرکے پاکستانی سرحد کے 38 کلومیڑاندرگیٹ لگا کر افغانستان سے آنے والے سامان اورافراد کی نقل و حرکت کے لیے کوئی ضابطہ بنانے کا ارادہ کیا مگر یہ بات ہندوستان اورافغانستان کوہضم نہیں ہو سکی کیونکہ ہندوستان براستہ افغانستان اپنے دہشت گردوں کو پاکستان میں داخل کررہا ہے اور اسی راستے سے اسلحہ اورمالی امداد بھی پہنچائی جاتی ہے اس لیے ہندوستان نے افغانستان کو بطورمہرہ استعمال کرکے پاکستان کو گیٹ لگانےسے باز رکھنے کے لیے ناکام کوشش کی اورافغانستان نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا اورفائرنگ شروع کردی۔

پاکستان کی خطے میں بہترہوتی ساکھ کسی کو بھی قبول نہیں ہے اس لیے ایران اورافغانستان بھی ہندوستان کے پاکستان مخالف پراپیگنڈے میں شامل ہوگئے ہیں۔

پاکستان طورخم بارڈرپراپنی حدود کے اندر گیٹ لگا رہا ہے تو اس میں افغان حکومت کو کیا مسئلہ ہے، ایک خود مختار ملک اپنے دفاع کے لیے ضروری انتظامات کر سکتا ہے اس کا پورا حق ہوتا ہے۔

حقیقت یہ بھی ہے کہ افغان کرپٹ اورڈرپوک حکومت جواپنے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف کچھ نہیں کرسکتی وہ پاکستان سے پنگا لینے کا کیسے سوچ لیے جب تک بیرونی امداد اوربھروسہ نا ملے۔

امریکہ بھی ہندوستان اورافغانستان کا ساتھ دے رہا ہے کیونکہ افغانستان میں حکومت امریکہ کی چھتر چھایا میں چل رہی ہے توایسا ممکن ہی نہیں کہ اتنا بڑا فیصلہ لیا گیا ہو اورامریکی حکام اس سے لاعلم ہوں۔

اوباما حکومت افغانستان میں قیامِ امن میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے تو جاتے جاتے وہ سارا ملبہ پاکستان پرڈالنا چاہتی ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کی جنگ میں امریکہ کا ساتھ نہیں دیا، مگروہ بھول گئے کہ ضرب ِعضب اوردہشت گردوں کے خلاف پاکستان کے کردارکو بہت بارسہرا چکے ہیں اورلوگ نا سمجھ نہیں جو امریکہ کے کھیل کو سمجھ نا سکیں ہاں ہمارے کچھ اینکرز ضرور اس عالمی سازش کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔

امریکہ بھارت کا بھرپور ساتھ دے رہا ہے کہ وہ پاک اور چائنہ کو خطے میں اہم کردار ادا کرنے سے روکے اور بھارت افغانستان کے راستے دہشت گرد پاکستان میں پلانٹ کر کے پاک چین اقتصادی رہ داری کے منصوبے کو سبوتاز کرنا چاہتا ہے۔

پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کی طرف دوستی کا ہاتھ ہی بڑھایا ہے تا کہ خطے میں امن ہو سکتے ۔ اور افغانستان کو یہ بات کیوں سمجھ نہیں آ رہی ہے کہ بھارت سے ہمارے نظریاتی اختلافات ہیں مگر افغانستان تو ہمارا برادر ملک ہے ، افغان اور پاکستان خطے میں امن کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور مسلم ممالک کو ایک قوت بخش سکتے ہیں مگر افغان حکومت کو سمجھ نہیں آ رہی اور وہ بیرونی طاقتوں کے ہاتھ کھلونا بنی ہوئی ہے ۔۔ اسے یہ جان لینا چایے کہ غیر مسلم اس کے خاطر خواہ کیسے ہوسکتے ہیں ۔ کیا پاکستان نے ہر مشکل وقت میں اس کی مدد نہیں کی۔

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں