The news is by your side.

شام پر امریکی حملہ‘ بلی تھیلے سے باہرآگئی

یعنی بلی تھیلے سے باہر آ گئی ؟ دو روز قبل سوشل میڈیا پر شام سرکار کی جانب سے کیمیائی حملوں اور ان کا نشانہ بننے والے بچوں کی ویڈیوز گردش کرنے لگتی ہیں۔ اذیت ناک مناظر دیکھ کر دردِ دل رکھنے والا ہرانسان چیخ اٹھتا ہے ۔ سوال کیا جاتا ہے کہ کیا کوئی مسلمان ایسا نہیں جو شامی حکومت کو سبق سکھا سکے ؟؟؟ شامی حکومت کے ظلم پر مبنی ویڈیوز تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگتی ہیں۔

یہ ویڈیوز کس طرح پھیلیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ میرے پاس بیرون ممالک خصوصا شام کا شاید ہی کوئی دوست ایڈ ہو لیکن یہ ویڈیوز مجھ تک بھی پہنچتی ہیں۔ ہم سب مل کر ظالموں کو بددعائیں دیتے ہیں۔ انہیں نیست و نابود کرنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔ گراؤنڈ تیار ہوجاتا ہے تو آج معلوم ہوتا ہے کہ امریکی سرکار نے شام پر میزائل داغ دیئے ہیں اورشام کے خلاف ایک نئی جنگ شروع ہو چکی ہے۔

امریکا نے اب تک خطے میں جتنی گیمیں کھیلی ہیں ان کی روشنی میں اس پر اعتبار کرنا ممکن نہیں رہا۔ افغانستان میں جہاد کے نام پر مسلمانوں کے جذبات کو استعمال کرتے ہوئے سپر پاور بننا، امریکا کے قریب سمجھے جانے والے حقانی اور اسامہ سمیت دیگر کا ایسے جہاد کو فروغ دینا جس میں اب تک امریکا کا ہی فائدہ ہوا ، مصر میں انسانی ہمدردی کی آڑ میں حکومت اور ریاست کا نظام تباہ کرنا، عراق میں کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی اور پھر جھوٹ کھلنے تک کئی داستانیں تاریخ میں رقم ہیں۔


امریکہ کاشام کےخلاف فضائی کارروائی کا آغاز


 مسلم ممالک میں ہم ایسوں کی ہمدردیوں کی آڑ میں اب تک امریکا نے جو تباہی پھیلائی اس میں مسلمانوں کی تباہی کے بعد جھوٹ کا بازار ہی نظر آیا۔ شامی حکومت نے جو کچھ کیا اس پر مسلم ممالک کو ایکشن لینا چاہئے تھا ۔ عرب مسلم اتحاد بنا رہا ہے اور جنرل راحیل اس کا حصہ بن رہے ہیں ۔ اس اتحاد کا کیا فائدہ ہو گا مجھے نہیں معلوم لیکن میں یہ ضرور جانتا ہوں کہ شام کے بعد ایک ایسی ہی لڑائی پھر دو مسلم ممالک کے درمیان ہو گی یا پھر کسی اور مسلم ملک میں اسی طرح حکومت کے خلاف بغاوت ہو گی جس کی آڑ میں امریکا ایک بار پھر انسانی ہمدردی کے نام پر اس ملک پر میزائل داغے گا۔

پاکستان میں بھی ایسے ہی رویے کو فروغ دیا جا رہا ہے جس میں حکومت کسی کی بھی ہو عوام کا ایک طبقہ کفن لہراتے ہوئے کسی بھی وقت مسلح بغاوت کر سکتا ہے۔ اس کے بعد کا سکرپٹ خدانخواستہ وہی ہو گا جو شام میں دھرایا جا رہا ہے اور شام سے پہلے افغانستان ، عراق ، مصر اور دیگر مسلم ممالک میں اس پر عمل کیا جا چکا ہے۔ ہم ایک عرصہ سے یہی سکرپٹ دیکھ رہے ہیں جو ہر بار مسلم ممالک میں تباہی کی بنیاد بنتا ہے ۔ میڈیا کے طالب علموں نے “ایجنڈا سیٹنگ ” کی تھیوری پڑھی ہو گی ۔ اگر نہیں پڑھی تو ایک بار پھر پڑھ لیں اور بتائیں مسلم امہ کے جذبات کا سہارا لے کر جو کچھ ہو رہا ہے اسے اور کیا کہتے ہیں ؟۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں