The news is by your side.

کلبھوشن کو سزائے موت اوربھارت کا واویلا

پاکستان کے جنوب مغرب میں واقع صوبہ بلوچستان جہاں قومی ثقافتی ورثے کا عکاس ہے وہیں یہ صوبہ قدرتی معدنیات کی دولت(یعنی کوئلہ، گیس،تیل،کاپر، سلفر، فلورائیڈ اورسونے کے ذخائر) سے بھی مالا مال ہے۔آج یہ بلوچستان کی سَرزمین مشرقِ وسطیٰ، وسطی ایشیاء،جنوبی ایشیاء اور بحرِہند کے وسط میں واقع ہونے کی وجہ سے پوری دُنیا میں اپنی جغرافیائی سیاست اور تزویراتی اہمیت کی بنا پراہم ہے۔ اور اِس کا یہی جغرافیائی محلِ وقوع  عالمی طاقتوں کی اِس خطےمیں تاریخی توجہ کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔اوراس میں بھی کوئی دورائے نہیں کہ مشرقی، مغربی اور وسط ایشیاء کے لئے بلوچستان کا یہ خطہ بحرالہند میں آسان ترین اور ممکنہ  بحری راستے مہیا کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے عالمی طاقتوں میں اپنے ایسے بحری راستوں پر مغلوب رہنے اوراُنکے تحفظ کے لئے ایک مقابلے کی فضا پیدا ہو گئی ہے جوعالمی تجارت اور انرجی شپمنٹ کے لئے موزوں سمجھے جاتے ہیں۔

بلوچستان کا یہی شانداراورمنفرد مگرقابلِ توجہ جغرافیہ خطے کے سیاسی اُمور میں بھی خاصی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ بلوچستان کے قدرتی گیس کے وافر ذخائراورقیمتی معدنیات غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے باعثِ کشش سمجھے جاتے ہیں۔ جو یقینی طور پرپاکستان دشمن قوتوں کو کہاں ہضم ہو سکتے ہیں۔


بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنا دی گئی


  چونکہ چند غیر ملکی ریاستیں عالمی اجارہ داری حاصل کرنے کے خواب دیکھنے کی عادی سی ہو گئی ہیں اِس لئے وہ اپنا دائرۂ اثر بلوچستان کے توانائی کے وسائل تک وسیع کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ اور اُن کی گندی نظریں اِس خطے سے منسلک انرجی کوریڈورز اور ٹریڈ روٹس پر بھی لگی ہوئی ہیں۔

اور شاید اِسی لئےماضی میں بھی بلوچستان دانستہ طور پر جغرافیائی سیاسی استحصال کا شکار ہوتا رہا ہے۔ کبھی یہاں مسلح شورش برپا کروانے کی ناکام کوشش کی گئی تو کبھی یہاں فرقہ ورانہ بنیادوں پر دہشت گردی کی کارروائیاں کی گئیں۔ اِس میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان میں گزشتہ چند سالوں کے دوران بھارتی خفیہ ایجنسی راء نے دیگر ممالک کی خٖفیہ ایجنسیوں کے ساتھ مل کر بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ بلوچستان لبریشن آرمی ، لشکرِ بلوچستان اور بلوچ لبریشن یونائٹڈ فرنٹ وہ چند سفاک دہشت گرد تنظیمیں ہیں جن کی پُشت پناہی بھارت اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لئےکرتا رہاہے۔

افغانستان میں کثیر تعداد میں بھارتی قونصل خانےدراصل دہشت گردانہ سرگرمیوں کی نرسریاں ہیں۔ یاد رہے، طالبان کے دورمیں بھارت کاایک بھی قونصل خانہ افغانستان میں موجود نہ تھا،مگر نائن الیون کے بعد بھارت امریکی شہ پرافغانستان میں اپنےپرپُرزے پھیلانےلگا-اور آج تقریباً1200سے زائد راء کے ایجنٹس صرف افغانستان میں تعنیات ہیں جو بھارتی اسلحہ پاکستان میں موجود اپنے ذیلی ایجنٹوں کو فراہم کرتے ہیں تاکہ پاکستان میں امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوتا رہے۔ علاوہ ازیں، پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث گرفتارہونے والے لاتعداد دہشت گرد اِس بات کا اعتراف کرتے رہیں ہیں کہ وہ بھارت میں راء کے تربیتی کیمپوں سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کرتے رہے ہیں۔

گزشتہ سال پاکستان کے حساس اداروں نےاُس وقت ایک بڑی اہم کامیابی حاصل کی جب بھارتی نیوی کاحاضر سروس آفیسر کُل بھوشن یادیو  بلوچستان سےرنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔  اور جس نے پاکستان میں اپنی تخریبانہ سرگرمیوں کا برملا اعتراف کیا، نیز بلوچستان اور کراچی میں علیحدگی اور فرقہ وارانہ فسادات جیسے گھناؤنے بھارتی ٹاسکس کا سرِعام  بھانڈا پھوڑا۔

یاد رہے یہ کوئی معمولی سا جاسوس نہیں بلکہ ایک دہشت گرد ہے جس نے اعترافی ویڈیو کے علاوہ ملٹری کورٹ میں بھی اعتراف کیا کہ اُس کے ہاتھ معصوم پاکستانیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ جب سے اُس کی سزائے موت کی خبر آئی ہے پاکستان میں خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی ہے جبکہ بھارت اِس کے برعکس آگ بگولہ ہے۔ بھارتی وزیرخارجہ سشما سراج صاحبہ نے راجیا سبھا (یعنی بھارت کے ایوانِ بالا میں) ’دہشت گرد کلبھوشن یادیو کو بھارتی بیٹا‘ قرار دے دیا ہے جسے وہ بچانے کے لئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔


پاکستان میں گرفتار ہونے والے 9 بھارتی جاسوس


 ایک بات ہمارے لئے یقینی طور پر باعثِ تشویش ہے کہ بھارت اپنے بیٹوں کو بار بار پاکستان کیوں بھیجتا ہے۔ ماضی میں بھی جو بھارتی بیٹے پاکستان نے جاسوسی اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کے جُرم میں گرفتار کیے ہیں اُن میں سربجیت سنگھ، سرجیت سنگھ اور کشمیر سنگھ  جیسے دہشت گرد نمایاں ہیں۔ جن کےاعترافی بیانات بھارتی اخبارت میں بھی ریکارڈ پر ہیں۔

سونے پر سہاگہ  بھارت کےنیشنل سیکورٹی ایڈوائزر اجیت کماردیول بھی پاکستان میں اپنی جاسوسی کے قصے سُناتے پھرتے ہیں۔ جس سے ہمیں بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ سشما سراج صاحبہ کے یہ بھارتی بیٹے پاکستان میں غیر قانونی طور پر آخر کس نیت وارادے سے بھیجے جاتے ہیں۔ مگر پھر بھی ماضی قریب میں انسانی ہمدردی اور غیر سگالی کےجذبے کےتحت پاکستان نے” بھارتی مبینہ دہشت گردوں” بشمول سرجیت سنگھ اور کشمیر سنگھ کو رہا کیا مگر جو کچھ اُنہوں نے واہگہ باڈر پار کرنے کے بعد بھارتی میڈیا سے بولا وہ سب پاکستان بھولا نہیں۔ اَب لگتا یہی ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اپنے ماضی کے تلخ تجربات سے بہت کچھ سیکھ چکا ہے۔اَب وہ کسی جھانسے میں آنے والا نہیں۔

دہشت گردی کے ناسور سے جتنا بھاری جانی و مالی نقصان پاکستان نے اُٹھایا ہے شاید ہی کسی اور ملک نے اُٹھایا ہو۔ تقریباً 90000 پاکستانیوں کی قیمتی جانیں اِس آتش کی نذر ہو گئیں( جو کُلبھوشن کے اعترافی بیان کے مطابق بھارت نے پاکستان میں لگا رکھی ہے)۔ علاوہ ازیں، پاکستان کی معیشت  تباہ ہو گئی ‘ سرمایہ کاری رُک گئی‘ حتٰی کہ اِس دہشت گردی کی وجہ سے بین الاقوامی کرکٹ تک  پاکستان سے ختم ہو گئی۔ اِس کے باوجود بھارت پاکستان پر ہر ریجنل اور بین الاقوامی فورم پر دہشت گردی کو فروغ دینے جیسے  گھناؤنےالزامات  بے دریغ لگاتا رہا۔

پاکستان میں اَب بھارتی مبینہ دہشت گرد کُلبھوشن یادیو  کی سزائے موت کے فیصلے کو عوامی پذیرائی حاصل ہے۔  اِس سزا پر جلد از جلد عمل درآمد کے فیصلے جیسے قدم سے پاکستان کی دہشت گردی کے لئے عدم برداشت کی پالیسی کو دُنیا بھر میں مزید تقو یت ملے گی۔ اور  نیز یہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے منہ پر بھی طمانچہ رسید کرنے کے مترادف ہو گا، جوپے درپےاپنےعوامی خطابات میں(خدانخواستہ) بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کی دھمکیاں دیتے دکھائی دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ پاکستان کا یہ قدم پاکستان میں موجود  دیگر بھارتی ایجنٹوں کے لئے بھی عبرت کا سامان مہیا کرے گا جو بھارتی گارنٹی پر پاکستان چلے آتے ہیں کہ بھارت اُنہیں بچا لے گا۔

المختصر، اَب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کو بھارتی کُلبھوشن اوردیگر ایجنٹوں کو سرِعام تختہ دار پرلٹکا کرتمام اقوامِ عالم کو یہ پیغام دینا ہے کہ اَب بس بہت ہو چکا اَب اور نہیں۔۔۔۔پاکستان کی سر زمیں پر جو ملک بھی دنگا فساد برپا کرنے کے لئے اپنے ایجنٹ بھیجے گا اُن کا یہی انجام ہو گاجو بھارتی بیٹے اور مبینہ دہشت گرد کُلبھوشن یادیو کا ہونے والا ہے۔ پاکستان کواَب دنیا کو یہ باور کروانا ہے کہ اُس کی عوام کا لہو اتنا سستا نہیں کہ کبھی ریمنڈ ڈیوس اُسے بہائے تو کبھی کشمیر سنگھ تو کبھی سرجیت سنگھ بہاتے رہیں اور پاکستان یکطرفہ غیر سگالی کےجذبے کے تحت اپنے شہریوں کے سفاک قاتلوں کو رہا کرتا رہے۔

پاکستان اَب یہ تہیہ کر چکا ہے کہ وہ ہر صورت میں دہشت گردی کی جڑ کو کاٹ کر دم لے گا۔اوروہ، ہروہ بیرونی ہاتھ بھی کاٹے گا جو ہمارے بلوچستان کو ہم سے الگ کرنے کےلئے اُٹھےگا۔انشاءاللہ۔

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں