پاکستانی فلم انڈسٹری میں ترقی کی رفتار کا جو کردار اے آر وائی فلمز نے انجام دیا ہے، اُ س میں اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے روح ِ رواں سلمان اقبال کی کاوشوں کو ہم نظر انداز نہیں کرسکتے۔ اے آر وائی فلمز نے روایات کی پاسداری کی اورہر فلم میں قومی سلامتی اور استحکام کا ہر لحاظ سے خیال رکھا گیا جو قابلِ قدر ہے۔
اے آر وائی فلمز کی فلموں کو مختلف شعبہ ہائے زندگی سے منسلک افراد نے بہت سراہا، جن میں جوانی پھر نہیں آنی، تین بہادر، میں ہوں شاہد آفریدی، جلیبی، رانگ نمبر اور ہو من جہاں قابل ذکر ہیں۔ مزے کی بات دیکھیں کہ شائقین فلم کے علاوہ میڈیا پرسنز نے بھی اے آر وائی کی فلموں کو خوب صورت انداز میں لکھا۔ اے آر وائی فلمز کی فلم ’’ہومن جہاں‘‘ تو اپنی مثال آپ فلم تھی۔ اے آر وائی فلمز کے شہزاد حسن کو ہم نظر انداز نہیں کرسکتے کہ انہوں نے ہر فلم پر دل و جان سے محنت کی۔
اب اے آر وائی فلمز کی آنے والی فلم ’’پنجاب نہیں جاؤں گی‘‘ کا شائقینِ فلم کو شدت سے انتظار ہے، اس فلم میں ہمایوں سعید اور مہوش حیات نے اپنی زندگی کے فن کو نچوڑ کر رکھ دیا ہے۔ یقیناً یہ فلم عوامی پذیرائی حاصل کرے گی، جیسا کہ شائقین فلم کے دلوں پر ماضی میں ریلیز ہونے والی فلموں نے انمٹ نقوش چھوڑے۔
اے آر وائی فلمز آئندہ بھی عزم واستقلال سے تہذیب و شائستگی کا دامن تھامتے ہوئے شائقین فلم کو مایوس نہیں کرے گی، اے آر وائی فلمز نے شائقین فلم کو کبھی بھونڈے دلائل دے کر تسلیاں نہیں دیں بلکہ عملی طور پر کام کرکے پاکستان فلم انڈسٹری کوپروان چڑھایا ۔ ماضی میں تو ہماری فلموں کو پستی کی طرف دھکیلا گیا مگر اے آر وائی فلمز نے تو فلم کی تاریخ بدل دی اور خوب صورت شاہکار پیش کرکے اپنی محنت کی صلاحیتوں کو منوانے کی پوری کوشش کی اور اس میں وہ کامیابی سے بھی ہمکنار ہوئی۔
اے آر وائی فلمز نے ہمیشہ شائقین فلم کے احساسات کو مقدم رکھا اور شاید یہی وجہ ہے کہ اے آر وائی فلمز نے فلمی صنعت میں نئی تاریخ رقم کی ہے اور آئندہ بھی اپنی کامیابی کی روایت کو اے آر وائی فلمز برقرار رکھے گی، یقیناً آنے والی فلم ’’پنجاب نہیں جاؤں گی‘‘ بھی کامیابی کا اعزاز برقرار رکھے گی اور شائقین فلم اس فلم کو بھی عزت و تکریم سے نوازیں گے۔
میں پنجاب نہیں جاؤں گی
ہمایوں سعید‘ ایمان علی کے مدِمقابل اداکاری کریں گے
آئیے شائقین فلم۔۔۔ اب کچھ روشنی ڈالتے ہیں عید پر ریلیز ہونے والی فلموں پر۔۔۔ فلمی حلقوں میں عید کا دن شائقین فلم کے لئے بہت پرمسرت ہوتا ہے کیونکہ ہر فلمساز، ہدایت کار اور تقسیم کار کی یہ کوششیں ہوتی ہیں کہ اس کی فلم عید پر ریلیز ہو، اس دفعہ2 اردو، 5 پشتو، 2 پنجابی، ایک سرائیکی اور ایک انڈین فلم کی نمائش ہوئی۔
فلمساز و ہدایتکار حسن رانا کی فلم ’’یلغار‘‘ نے اچھا بزنس کیا، ج۔ دوسری اردو فلم ’’وی لب یو مہرالنساء‘‘نے بھی بہتر بزنس کیا۔ پشتو فلم ’’دس خوشی بہ منے‘‘ یہ فلم چاروں صوبوں میں بیک وقت ریلیز ہوئی، اس فلم نے ارشد سنیما پشاور میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کا بزنس کیا۔ پشتو فلم ’’ستا محبت مے زندگی‘‘ معیاری فلم تھی مگر شائقین فلم ہم آپ کو اس کی خاص بات بتادیں کہ یہ ہدایتکار جاوید فاصل، اداکار ندیم اور اداکارہ شبنم کی کامیاب فلم ’’لازوال‘‘ کا پشتو ری میک تھا اور کمال کی بات یہ ہے کہ اس میں مکالمے بھی فلم ’’لازوال‘‘ کے ہی استعمال ہوئے۔
پنجابی زبان کی2 فلمیں ’’مراثن‘‘ اور ’’دشمن‘‘ نے کامیاب بزنس کیا۔ ہدایتکار شاہد رانا نے اے آر وائی ویب کو بتایا کہ پنجابی زبان پر عبور رکھنے والوں نے اس فلم کو بہت پسند کیا جبکہ ’’دشمن‘‘ کے ہدایتکار مسعود بٹ نے بتایا کہ پنجاب میں ان کی فلم 14 سنیماؤں میں ریلیز ہوئی اور کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ سرائیکی زبان کی فلم ’’سجن سرائیکی‘‘ نے ملتان کے ضلعی شہر ’’میلسی‘‘ میں بہت زبردست بزنس کیا، اس کی وجہ شاید یہ بھی ہوسکتی ہے کہ یہاں سرائیکی زبان بولی جاتی ہے، سرائیکی زبان بولنے والوں نے اس فلم کو بہت سراہا۔5 انگریزی فلموں پر بھی شائقین فلم نے خاص توجہ دی۔ عید کی آخری فلم انڈین ’’دل والا‘‘ رہی جو کراچی کے اسکالا سنیما میں ریلیز ہوئی۔
مصنف اور ہدایتکار سید نور نے اے آر وائی ویب کو بتایا کہ وہ اپنی آنے والی فلم ’’چین نہ آئے‘‘ کی ریلیز کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ہدایتکار سنگیتا سے گزشتہ دنوں ملاقات ہوئی، انہوں نے اے آر وائی ویب کو بتایا کہ میں عن قریب نئی فلموں کا آغاز کرنے والی تھی کہ میرے بھائی کی طبیعت اچانک ناساز ہوگئی، جس کی بناء پر میں امریکہ جارہی ہوں واپس آتے ہی اپنی نئی فلم کا آغاز کروں گی۔
ٹی وی آرٹسٹ طلعت حسین بتارہے تھے کہ میں نے ایک فلم ’’پراجیکٹ غازی‘‘ مرکزی کردار ادا کیا ہے۔اداکار معمر رانا بہت خوش تھے کیونکہ اس عید پر ان کی دو پنجابی فلمیں ’’مراثن‘‘ اور ’’دشمن‘‘ ریلیز ہوئیں اور دونوں نے کامیابی حاصل کی، مراثن کا مرکزی کردار اداکارہ ثوبیہ خان نے ادا کیا۔
اداکار عجب گل نے بتایا کہ وہ اے آر وائی ویب بہت شوق سے دیکھتے ہیں اور آپ میرا پیغام قارئین ویب تک پہنچادیں۔ میری پشتو فلم ’’زخمونہ‘‘ جس کے ہدایتکار شاہد عثمان ہیں، نے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔ اس فلم کے مرکزی کردار عجب گل اور ارباز خان نے ادا کئے ہیں۔ پشتو فلم ’’دس خوشی بہ منے‘‘ میں مقبول شاعر جاوید اقبال خٹک کی شاعری کو پشتو شائقین نے بہت پسند کیا۔
آخر میں بتاتے چلیں کہ ہدایتکار شاہد عثمان بتارہے تھے، اے آر وائی ویب کو کہ وہ عید الاضحیٰ کے موقع پر اپنی نئی فلم ’’دیدن‘‘ کو ریلیز کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیم یافتہ پشتو حضرات اے آر وائی ویب کا مطالعہ بہت شوق سے کرتے ہیں جبکہ موسیقی کے حوالے سے پشتو موسیقار نظر محمد سب پر بازی لے گئے۔
اگر آپ بلاگر کے مضمون سے متفق نہیں ہیں تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئرکریں