دنیا کیسے چلتی ہے؟آئیڈیلزم کی ماری اس دنیا کے نظام کی زیریں سطح پر ایک زبردست تنقیدی نظام کا دھارا بھی بہہ رہا ہے۔
ننھے اقبال مسیح پر گولی کس نے چلائی؟ پاکستان میں بننے والی ایک حساس ڈاکیومنٹریتاریخ ایک ایسی شے ہے جس کے بارے میں ہمیشہ کہا جاتا رہا ہے کہ لوگ اس سے سبق لیتے ہیں، کیا واقعی ایسا ہے؟ ایسا کون سا نمایاں سبق ہے جو گزشتہ پانچ سو سالوں سے نہایت تیزی سے ترقی کرتے انسان نے تاریخ سے حاصل کیا ہے، اور اسے مد نظر بھی رکھا؟…
میٹنگ روم میں صرف آپ اکیلے ہی جا سکتے ہیں!پہلے ہمارا یقین تھا کہ میٹنگ ایک ہی وقت ایک ہی جگہ مل بیٹھے بغیر نہیں ہو سکتی۔ میٹنگ کا تصور اسی یقین کے ساتھ جڑا ہوا تھا
پاپولر فکشن پر ایک ناگزیر گفتگو-راجہ گدھ اور ناول آنچ کا ایک ضمنی تناظرکمرشل رائٹنگ اُسی طرح ایک معاشی سرگرمی ہے، جیسا کہ دنیا بھر میں معاش کے حصول کے ان گنت راستے بنائے جا چکے ہیں۔
کاشف غائر چوتھے مجموعے میں کیفیات کے ایک سنگم پر!کاشف حسین غائر کے لیے شاعری وجودی مسئلہ ہے، شوق یا مشغلہ نہیں۔
محمد حمید شاہد کے ناول ’مٹی آدم کھاتی ہے‘ پر چند باتیں سقوط ڈھاکا 71 میں ہوا، زلزلہ 2005 میں آیا، درمیان میں 33 سال کا عرصہ ہے، یہ اس سراسر نامہرباں عرصے کی کتھا ہے