مصنف
ویب ڈیسک
“مری کہانی کا حسن ہی اختصار میں ہے!”
محبت کی دیوی ان نظموں میں جس مٹھاس اور تہذیبی رنگ کے ساتھ رونما ہوتی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔
گر اس کا ساتھ ملے تو ستارے مل جائیں…( ایمان قیصرانی کی شاعری)
میں جس کے نقشِ قدم چومنے کو نکلی تھی....خوب صورت غزل
جو اس کے چھونے میں ہے شفا وہ کسی دوا میں اثر نہیں ہے …(رومانوی شاعری)
اسے بلاؤ کہ پاس بیٹھے ذرا سا ماتھے پہ ہاتھ رکھ کر، جو اس کے چھونے میں ہے شفا وہ کسی دوا میں اثر نہیں ہے
اگر تمہاری محبّت میں کچھ نہیں رکھا…(عنبرین خان)
اگر تمہاری محبّت میں کچھ نہیں رکھا ہزار میل مسافت میں کچھ نہیں رکھا
عشق میں قیس کو استاد نہیں رکھوں گا…(غزلیں)
پلک پرندہ تھا، لب پھول اور زلف شجر.....وہ چہرہ پہلی نظر میں ہی باغ لگنے لگا