The news is by your side.
براؤزنگ ٹیگ

mir shahid hussain

الن کلن کی باتیں: ہماری سنتا کون ہے؟

”کیا بات ہے یہ تم اتنا چپ کیوں ہو؟“ ” بولنا چاہتا ہوں لیکن زبان ساتھ نہیں دیتی۔“ ”جب تک بولو گے نہیں پتا کیسے چلے گا؟“ ”ضمیر مر گیا ہے اسی لیے خاموش ہوں۔“ ”کس نے مارا ہے ضمیر کو، کوئی بریکنگ نیوز بھی نہیں آئی۔“ ”اپنی موت آپ مر گیا ہے ،…

الن کلن کی باتیں: کیاعید قرباں سے پہلے سیاسی قربانی ہوگی؟

’’ایک عید تو گزر گئی اب دوسری عید کا انتظار ہے؟‘‘ ’’ابھی تو روزے گزرے ہیں ،قربانی میں تو ابھی بہت وقت ہے۔‘‘ ’’ عید قرباں سے پہلے ایک سیاسی قربانی بھی تو ہوسکتی ہے۔‘‘ ’’تمہارا اشارہ جے آئی ٹی کے فیصلہ کی طرف ہے۔‘‘ ’’اشارے کی توہمیشہ آپ…

الن کلن کی باتیں: شرم تم کو مگر نہیں آتی

’’کراچی کے حقوق کے لیے تمام سیاسی جماعتیں سڑکوں پر آگئی ہیں۔‘‘ ’’ یہ تو بہت اچھی ہے۔ لیکن حقوق دینے کس نے ہیں؟‘‘ ’’یہ بات تو کراچی کے عوام کو سمجھ میں ہی نہیں آرہی۔ اسی لیے کراچی کے عوام ہر بار اسی عطار کے لونڈے کو ووٹ دیتے ہیں جو نہ دوا…

الن کلن کی باتیں: ابھی تو گرمی شروع ہوئی ہے

شاہراہ فیصل پر احتجاج نہیں ہوسکتا، کیونکہ اس سے عوام کو تکلیف ہوتی ہے۔ ہائے اللہ ! کتنا خیال ہے عوام کی تکلیف کا، تو پھر شاہراہ فیصل پر سانحہ کارساز پر رقص ہوسکتا ہے؟ ۔ یہ وہی سانحہ کارساز ہے جس میں محترمہ جمہوریت اپنے لاؤلشکر کے ساتھ آئی…

مردم شماری یا مردم شناسی

پاکستان میں جینے سے لے کر مرنے تک کوئی بھی کام ایزی نہیں۔اگر کوئی کام ایزی ہے تووہ صرف ایزی لوڈ ہے۔وہ آپ کو باآسانی ہر جگہ مل جائے گا۔آپ کے پاس کچھ ہو یا نہ ہو لیکن موبائل بیلنس ختم نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اگر یہ ختم ہو گیا تو پھر کرنے کا…

الن کلن کی باتیں: کچرے کا ڈھیر

’’ایک وقت تھا جب کراچی کی سڑکوں کو پانی سے دھویا جاتا تھا ۔لیکن آج شہر کچرے کا ڈھیر بن گیا ہے۔‘‘ ’’بات تو’ کمال‘ کی کردی۔‘‘ ’’کمال کی بات نہ کروں تو کیا اس کچرے کے ڈھیر میں جمال کی بات کروں؟‘‘ ’’سڑکیں تو آج بھی پانی سے دھلتی ہیں لیکن دیکھنے…

تبدیلی آرہی ہے یا آچکی ہے؟

”یہ دہشت گردوں کی کمر کس چیز سے بنی ہے جس کے ٹوٹنے کی ہمیں روزنوید سنائی جاتی ہے لیکن یہ کم بخت ٹوٹنے کا نام ہی نہیں لیتی۔“ ” دہشت گردوں کی کمر ٹوٹے یا نہ ٹوٹے لیکن عوام کی کمر ضرور ٹوٹ گئی ہے۔“ ”عوام کی تو تم بات بھی نہ کرو ۔ اس نے تو…