خلاء میں سارے ہی ”مہاجر“ ہوجائیں گے، پھر دھرتی کے اصل وارث کے فلسفوں اور ان کی بنیاد پر سیاست کرنے والوں کا کیا بنے گا؟ اور جو ”مہاجر“ نام پر سیاست کرتے ہیں وہ بھی گئے کام سے۔
کونسل کی ممبری نہیں چاہتا، قوم کی لیڈری نہیں مانگتا، کوئی خطاب درکار نہیں۔ موٹر، اور شملہ کی کسی کوٹھی کی تمنّا نہیں۔ میں تو خدا سے اور دوسروں سے بھی صرف ایک "ڈکار "طلب کرتا ہوں۔ چاہتا یہ ہوں کہ اپنے طوفانی پیٹ کے بادلوں کو حلق میں بلاؤں!-->…