The news is by your side.

کیا سرفرازاحمد کو ٹیسٹ کی کپتانی چھوڑ دینی چاہئے؟

پاکستان کی نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ٹیسٹ کرکٹ میں شکست کے بعد سے سرفراز احمد کی ٹیسٹ کی کپتانی پر خطرے کی تلوار لٹک رہی ہے، مختلف مواقعوں پر سرفراز کو ٹیسٹ کی کپتانی یا ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کے مشورے دیے جارہے ہیں۔

ایشین بریڈ مین ظہیر عباس، محسن حسن خان اور اب شاہد خان آفریدی نے سرفراز احمد کو ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کا مشورہ دے ڈالا ہے، شاہد آفریدی کہتے ہیں کہ پہلے میں سرفراز احمد کی ٹیسٹ میچز کی کپتانی کی حمایت میں تھا، تاہم اب مجھے لگتا ہے کہ اسے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ کر ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی پر فوکس کرنا چاہئے، ورلڈ کپ قریب ہے سرفراز کو چاہئے کہ اپنا فوکس ورلڈ کپ پر رکھے اور ٹیسٹ کرکٹ کو چھوڑ دے۔

اس سے قبل سرفراز احمد کے پسندیدہ وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کی کپتانی کو سراہتے رہے ہیں، مگر اب سرفراز احمد بحیثیت کپتان کارکردگی اتنی اچھی نہیں رہی جس کے سبب ان کو تینوں فارمیٹس میں سے لانگ فارمیٹ یعنی ٹیسٹ میچز چھوڑنے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک سیریز ہار جانے پر سرفراز کو سابق کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے سرفراز ہی کی قیادت میں قومی ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز برابر کی انگلینڈ کے خلاف انگلینڈ میں ہی ٹیسٹ سیریز ڈرا کی۔

سرفراز احمد خود بھی کہہ چکے ہیں اگر ٹیم کی کارکردگی ایسی ہی رہی تو میں ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کو ہی بہتر سمجھوں گا، جب سرفراز خود ہی اس بارے میں غور کررہے ہیں تو اس پر تنقید جائز ہے۔

ابھی جنوبی افریقہ کا مشکل ٹور ہے اس سے قبل کپتان کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے سابق کھلاڑی مشورے دئیے جارہے ہیں کیا ہی اچھا ہوتا کہ شاہد آفریدی سرفراز کی حوصلہ افزائی کردیتے اگر ان سے صحافی نے سرفراز سے متعلق سوال کربھی دیا تھا تو کہہ دیتے کہ ابھی جنوبی افریقہ کی سیریز چل رہی ہیں میری نیک خواہشات ٹیم اور کپتان کے ساتھ ہیں۔

شاہد آفریدی کے سپورٹ کرنے پر سرفراز احمد میں کا بھی حوصلہ بڑھتا کہ شاہد بھائی نے ٹیم کی اور میری حمایت میں بیان دیا ہے اب ہم انشا اللہ سیریز جیت کر ہی آئیں گے اس کے برعکس ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ دینے کا مشورہ دے کر کپتان کا مورال ڈاؤن کردیا گیا ہے۔

اگر سرفراز احمد ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ بھی دیتے ہیں تو آپ کے پاس اس کے متبادل کے طور پر کونسا کپتان موجود ہے جو ٹیم کے اوپر لے کر جاپائے گا، یونس خان اور مصباح الحق کی ریٹائرمنٹ کے بعد سے ٹیم میں جو خلا موجود ہوا ہے اسے پر کرنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔

یونس اور مصباح کی عدم موجودگی میں اسد شفیق اور بابر اعظم پربھی بھاری ذمہ داری عائد ہوگئی ہے کہ دونوں پراعتماد انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کریں اور سرفراز احمد کو بھی اپنی کارکردگی بہتر بناتے ہوئے ناقدین کو اپنے بلے سے جواب دینا ہوگا۔

 

شاید آپ یہ بھی پسند کریں