The news is by your side.

ملک اور افتخار کی عمر میں کتنا فرق ہے؟

ٹی 20 ورلڈ کپ شروع ہونےمیں تین ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے لیکن ہماری ٹیم ابھی تک تجربات سےگزررہی ہے، کبھی فیلڈنگ ناکام تو کبھی بولرز کو مار پڑتی ہے اور بیٹنگ کا مسئلہ تو سالوں سے چلا آرہا ہے، اوپنرز چلتے ہیں تو مڈل آرڈر ناکام مڈل آرڈر چلے تو اوپنرز پویلین لوٹ جاتے ہیں۔

گزشتہ دنوں چیف سلیکٹر محمد وسیم نے ورلڈ کپ کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا جس میں بابر اعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، آصف علی، حیدرعلی، حارث رؤف، افتخار احمد، خوشدل شاہ، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان، محمد وسیم جونیر، نسیم شاہ، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور عثمان قادر شامل ہیں۔

فاسٹ بولر شاہ نواز ڈاھانی، محمد حارث اور فخر زمان کو ریزرو کھلاڑیوں میں رکھا گیا ہے۔اسکواڈ پر نظر دوڑائیں تو تواتر سے مواقع ملنے کے باوجود خوشدل شاہ، حیدر علی، افتخار احمد پرفارم نہیں کررہے ہیں لیکن چیف سلیکٹر محمد وسیم صاحب کے لیپ ٹاپ میں شاید یہ کھلاڑی ٹاپ پر موجود ہیں تبھی تو انہیں ناکام ہونے کے باوجود بار بار کھلایا جاتا ہے۔

افتخار احمد کے ٹی 20 کیریئر کو دیکھیں تو ان سے بہتر ہمارے پاس سینئر بیٹر شعیب ملک موجود ہیں جو افتخار ہی کی طرح آف اسپن بھی کرلیتے ہیں شاید ان کا ایک ٹویٹ محمد وسیم کو برا لگ گیا ورنہ وہ ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ ہوتے اور وہ آسٹریلیا کی کنڈیشن میں بہترین ثابت ہوسکتے ہیں۔

چیف سلیکٹر کہتے ہیں کہ ہم آگے کا سوچ رہے ہیں اور نوجوان کھلاڑی ٹیم میں شامل کیے جارہے ہیں تو پھر یہ سوال اپنی جگہ درست ہے کہ مسلسل ناکام ہونے والے 32 سال کے افتخار احمد ٹیم میں کیوں موجود ہیں اور 40 سال کے شعیب ملک جو لیگ کرکٹ میں شاندار کارکردگی دکھا رہے ہیں وہ ٹیم کا حصہ کیوں نہیں بن سکتے؟

32 سالہ افتخار احمد نے ٹی ٹوینٹی کیریئر کی 23 اننگز میں 27.33 کی اوسط سے 410 رنز بنائے ہیں اور ایک ںصف سنچری شامل ہے ادھر سینئر بیٹر شعیب ملک 124 ٹی 20 انٹرنیشنل میں 31.21 کی اوسط سے 2435 رنز 9 نصف سنچریوں کی مدد سے بنائے ہیں۔

اب ورلڈ کپ اسکواڈ میں تبدیلیوں کی باز گشت سنائی دے رہی ہے اور کہا جارہا کہ کہ شعیب ملک اور حارث سہیل کو اسکواڈ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے لیکن کوچ ثقلین مشتاق کے حالیہ بیان سے ایسا لگتا نہیں ہے۔

دوسری جانب شعیب اختر بھی کہہ چکے ہیں کہ اگر یہی مڈل آرڈر کے ساتھ ہم آسٹریلیا گئے تو ڈر ہے کہ ہم گروپ میچز میں ہی ہار کر وطن لوٹ آئیں گے۔

ورلڈ کپ میں تبدیلی ہو یا نہ ہو ہماری دعا یہی ہے کہ ٹیم اچھا پرفارم کرے اور میگا ایونٹ میں اچھی کارکردگی دکھائے لیکن حالیہ کارکردگی سے ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا ہے، ورلڈ کپ میں خدا نخواستہ ٹیم ہار کر وطن لوٹی تو پھر اسکواڈ کو منتخب کرنے اور ہار کی ذمہ داری کون لے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا۔

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں