The news is by your side.

چیمپئینز ٹرافی 2025: بھارت پاکستان کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور

بھارتی کرکٹ بورڈ کا چیمپئینز ٹرافی کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ پنگا لینا گلے کی ہڈی بن گیا ہے نہ نگلے چین نہ اگلے چین۔ بھارت سمجھ رہا تھا پی سی بی اس بار بھی بھیگی بلی کی طرح بھارت کی بات مان جائے گا اور ایونٹ پاکستان سے کہیں اور منتقل کردے گا لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے سخت موقف اپنایا اور کہا کہ جو بھی فیصلہ ہوگا وہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ برابری کی بنیاد پر ہوگا۔ پاکستان چیمپئنز ٹرافی ہائبرڈ ماڈل پر کرائے گا تو پھر بھارت کوبھی دو ہزار اکتیس تک ہونے والے چار آئی سی سی ایونٹ اور آئندہ سال ہونے والا ایشیا کپ ہائبرڈ ماڈل کے تحت ہی کرانا پڑے گا۔

بھارتی حکومت اگر انڈین کرکٹ ٹیم کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دے رہی تو پاکستانی حکومت بھی گرین شرٹس کو بھارت بھیجنے کے لئے تیار نہیں۔ بھارتی کرکٹ بورڈ سمجھ رہا تھا کہ پاکستان کو ایک بار پھر باتوں کے چنگل میں پھنسا کر کام نکلوالیا جائے گا۔ لیکن اس بار محسن نقوی نے آئی سی سی کو باور کرادیا کہ جو کچھ بھی فیصلہ ہوگا آئی سی سی لکھ کر دے گا۔ معاہدے کی شکل میں ورنہ معاملہ اگے بڑھنا والا نہیں۔

یہ ہی وجہ ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے متعلق آئی سی سی کا آج ہونے والا اہم اجلاس بھی ملتوی ہو گیا- اجلاس میں ٹرافی کی میزبانی اور شیڈول سے متعلق چیزوں کو طے کرنا تھا۔۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے سخت موقف اور کسی بھی صورت موقف سے پیچھے نہ ہٹنے کی کوشش نے بھارتی بورڈ کو شدید مشکل میں ڈال دیا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ اجلا س میں ہائبرڈ ماڈل کے حوالے سے جو سخت شرائط رکھیں تھیں اس نے بی سی سی آئی کو چکرا دیا ہے۔

پی سی بی کے چئیرمین محسن نقوی نے آئی سی سی کے سامنے بہت معصومانہ سی درخواست کی کہ مالک دوہزار پچیس کی چیمپئینز ٹرافی پر جو بھی فیصلہ کرنا وہ بھارت میں ہونے والے آئی سی سی کے دیگر چار ایونٹ کو نظر میں رکھتے ہوئے کرنا۔

چیمپینز ٹرافی 2025: پاکستان کا نیا فارمولا سامنے آگیا

گزشتہ آئی سی سی میٹنگ مین محسن نقوی نے چیمپئنز ٹرافی اور آئندہ چھ سالوں میں بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ایونٹ کے حوالے سے کچھ مطالبات رکھے تھے۔ جس سے متعلق بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے مطالبات کا جواب اپنی حکومت سے لیکر آئی سی سی کو دینا تھا لیکن بی سی سی آئی کی جانب سے تاحال کوئی جواب نہیں آیا۔

بھارتی بورڈ بوکھلاہٹ کا شکا رہے۔ اسے سمجھ نہیں آرہا ہے کہ اپنی انا کے چکر میں جو جنگ شروع کی تھی وہ انکے اپنے گھر میں ہی آگ لگنے کا سبب بن رہی ہے۔ پاکستان کو پا ک بھارت میچ کی صورت میں لگ بھگ سو ارب روپے کو نقصان ہوگا تو بھارت کا یہ نقصان اس سے پانچ گنا بڑا ہوگا۔

پاکستان کو اب یہ بات سمجھ آگئی ہے کہ پاک بھارت میچ کی حیثیت دونوں ہی ٹیموں کی وجہ سے ہے ورنہ اگر بھارت کی ٹیم اتنی ترم خاں ہے تو دیگر ٹیموں کے ساتھ ہونے والے میچزمیں اتنا ریوینیو جمع کرکے دکھادے جتنا پاک بھارت میچ سے آتا ہے۔ آپ کو معلوم ہے ایک پاک بھارت میچ آئی سی سی کے پورے ٹورنامنٹ کا خرچہ پورا کردیتا ہے۔ اس کے علاوہ جو کچھ بھی ہوگا وہ سب آئی سی سی کا منافع۔ یہ ہی صورتحال براڈ کاسٹر کیلئے بھی ہے۔ اس لئے پی سی بی کے سخت موقف کے بعد آئی سی سی اور براڈ کاسٹر دونوں ہی بھارتی بورڈ پر دباوٗ ڈال رہے ہیں کہ اس معاملے کاجلد کوئی حل نکالا جائے۔

بھارت پریشان ہے کہ اس نے بڑی بڑی ڈینگیں ماردی ہیں اب اگر پاکستان جائے تو تھوک کر چاٹنے کے مترادف ہے اور اگر ہائبرڈ ماڈل منظور کرے تو اگلے پانچ ایونٹ میں اربوں روپے کا نقصان ہے۔ بھارت نے لابنگ بھی کرلی اضافی پیسے دینے کی لالچ کا فارمولا بھی لگایا لیکن سب بیکار رہا۔ اب اپنے ساکھ بچانے کے لالے پڑے ہیں۔ اس لئے بھارت DELAY TACTIC استعمال کر رہا ہے۔

پر اس بار جو بھی ہوگا وہ دونوں ممالک کے ساتھ یکساں ہوگا۔ یا تو دونوں کے فائدہ یا دونوں کا نقصان۔ بظاہر تو بھارتی غرور خاک میں ملتا دکھائی دے رہا ہے اب دیکھتے ہیں کرکٹ میں سیاست کی جیت ہوتی ہے یا کھیل کی-

بھارتی کرکٹ نے 2025 میں ایشیا کپ اور ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ 2026 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2029 چیمپئینز ٹرافی اور 2031 میں بنگہ دیش کے ساتھ مل کر پچاس اوور کے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنا ہے۔

+ posts

بابر خان تیرہ سال سے زائد عرصے سے اسپورٹس رپورٹنگ سے وابستہ ہیں۔ڈریسنگ روم میں ہونے والے تنازعات سے لیکر کھلاڑیوں کی کارکردگی تک ہر خبر پر نظر رکھتے ہیں

شاید آپ یہ بھی پسند کریں