The news is by your side.

ایشیا کپ کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟

ایشیا کپ کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔ معاملہ الجھتا ہی جارہا ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہٹ دھرمی جاری ہے۔ بھارتی بورڈ نے پاکستان آکر ایشیا کپ کھیلنے سے صاف انکار کردیا ہے اور اس کی پوری کوشش ہے کہ پاکستان میں ایشیا کپ کا انعقاد نہ ہو۔

جب سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہوئی ہے بھارت کے پیٹ میں درد اٹھا ہوا ہے۔ ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو 2019 میں دی گئی تھی۔ اس وقت تک آسٹریلیا ، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ جیسی بڑی ٹیمیں پاکستان کے دورہ پر نہیں آئی تھیں۔ بھارت کو یہ ہی لگتا تھا کہ پاکستان اگر ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا بھی تو نیوٹرل وینیو پر ہی کرے گا۔ اسے بلکل امید نہیں تھی کہ دنیا کی تمام بڑی ٹیمیں پاکستان کا کامیاب دورہ کریں گی اور یہاں کی مہمان نوازی سے خوش ہوکرجائیں گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر انٹرنینشل کرکٹ کی واپسی کے لئے ہر ممکن اقدامات کیے۔ آسٹریلیا ، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں جب سے پاکستان کے دورہ پر آئی ہیں بھارتی کرکٹ بورڈ کی راتوں کی نیندیں اڑ گئیں ہیں۔ جلن اورحسد کے آگ میں جل بھن کر بھارت نے ایشیا کپ کی میزبانی میں روڑے اٹکانا شروع  کردیے۔

T20 World Cup: کیا پاکستان کے لئے بھارت سے بدلہ لینے کا وقت آگیا

بھارت نے اب پاکستان سے ایشیا کپ کی میزبانی چھین نے کیلئے ایک نئی سازش پر کام تیز کردیا ہے۔ بھارتی بورڈ نے سینئیر اسپورٹس صحافیوں کے ساتھ مل کر یہ خبریں پھیلانا شروع کردیں ہیں کہ ایشیا کپ 2023 کا اصل میزبان تو سری لنکا ہے ۔ بھارتی صحافی شری نواس راؤ نے پاکستان کے نیوز چینل پر بات کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ایشیا کپ منسوخ تو نہیں ہورہا اور نہ بھارت کا 5 ملکی ٹورنامنٹ کرانے کا کوئی ارادہ ہے۔ ایشیا کپ منسوخ ہونے سے پاکستان کو ہی نہیں بھارت کو بھی بھاری نقصان ہوگا۔ ایشیا کپ ہوگا تو ضرور لیکن پاکستان میں نہیں ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ ایشین کرکٹ کونسل کی 2019 کی میٹنگ کے حساب سے سری لنکا اس ایونٹ کا اصل میزبان ہے پاکستان کو اس کے بعد والے ایونٹ کی میزبانی کرنا ہے۔

بھارتی بورڈ پی سی بی کی ورلڈ کپ کے لئے بھارت نہ جانے کی دھمکی سے کافی گھبرایا ہوا ہے۔ پی سی بی کے اس بیانیہ کو توڑنے کے لئے بی سی سی آئی بھارتی صحافیوں کے ساتھ مل کر یہ پروپگینڈا کررہا ہے کہ ایشیا کپ 2023 کا اصل میزبان سری لنکا ہے ایونٹ وہاں ہوگا۔ اب دیکھنا ہے پاکستان اس معاملے میں کیا موقف اپناتا ہے۔ کیوں کہ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے بائیکاٹ سے نقصان تو پاکستان کو بھی بہت ہوگا۔ لیکن معاملہ یہاں رکنے والا نہیں کیوں کہ پاکستان کو 2025 میں چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی بھی کرنا ہے اور اس میں بھارت سمیت دنیا بھر کی 8 ٹاپ ٹیموں نے شرکت کرنا ہے۔

اگر ایشیا کپ کے معاملے میں پاکستان کہیں بھی کمزور پڑا تو اس کا بڑا اثر 2025 کی چیمپئینز ٹرافی پر بھی پڑے گا۔ پی سی بی کے بڑوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا تاکہ ایشیا کپ کے معاملے پر مضبوط موقف اپنایا جائے۔ بھارت بھی زور لگائے گا ہوسکتا ہو پی سی بی کو رام کرنے کیلئے سیریز وغیرہ کا کوئی لالی پاپ دے دیاجائے۔ جیسے ماضی میں بگ تھری کے معاملے میں دیا گیا اور پھر اپنا کام نکلنے کے بعد میں کون اور تو کون۔

ویسے بھارت کی عادت ہے کھیل میں سیاست کو شامل کرنے کی۔ ایشیا کپ کے معاملے پر بھی بھارتی کرکٹ بورڈ سیاست کر رہا ہے۔ ہر بار معاملہ حکومت کے کورٹ میں ڈال کر خود سائڈ میں ہوجاتا ہے۔ آئی سی سی بھی بھارتی بورڈ کا پٹھو بناہوا ہے کسے دوسرے ملک کے کرکٹ بورڈ میں سیاسی مداخلت ہو تو ممبر شپ ختم کرنے کی باتیں شروع ہوجاتی ہے لیکن بھارت جو چاہے من مانی کرے اسے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ لیکن آئی سی سی کو سمجھانا ہوگا۔ کرکٹ کو پوری دنیا میں پروموٹ کرنا ہے تو سیاست اور تعصب کو الگ رکھ کر بڑے فیصلے کرنا ہوں گے۔ اگر ایشین کرکٹ کونسل بھی ایشیا میں کرکٹ کی پروموشن چاہتا ہے تو اسے بھی میرٹ پر فیصلے کرنا ہوں گے۔ ورنہ کرکٹ 8 سے 10 ممالک کے درمیان ہی رہ جائے گی دیگر ممالک اس کا حصہ بناتے ہوئے ڈریں گے۔

Print Friendly, PDF & Email
شاید آپ یہ بھی پسند کریں