بھارتی کرکٹ بورڈ نے بین الاقوامی کرکٹ کو قابو کرنے کی ایک اور سازش تیار کرلی ۔ بھارتی بورڈ یہ سازش آئی پی ایل فرنچائزز کے ساتھ مل کر سر انجام دے رہا ہے۔
بھارت ورلڈ کرکٹ کو آئی پی ایل میں پیسے اور گلیمر کی چک چوند سے پہلے ہی گدلا کرچکا ہے۔ بین الاقومی میچز میں ہونے والی فکسنگ کے زیادہ تر تانے بانے بھارت اور آئی پی ایل میں ہونے والی انڈر دا ٹیبل ڈیل سے جا ملتے ہیں۔
بھارت نے انٹرنیشنل کرکٹ کو مزید جھٹکا لگانے کے لئے لیا نیا منصوبہ تیارکیا ہے۔ انڈین پریمئیرلیگ کی بعض فرنچائزز نے دنیا کے ٹاپ کرکٹرز سے رابطہ کرکے انہیں بین الاقوامی کرکٹ چھوڑ کے صرف لیگ کرکٹ کھیلنے کے معاہدے کی پیشکش کی ہے۔
آئی پی ایل کی کچھ فرنچائزز نے انگلینڈ ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے ٹاپ کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑ کر لیگ کرکٹ کھیلنے کیلئے 5 ملین پاونڈز یعنی پاکستانی دو ارب روپے کے معاہدے کی پیشکش کی ہے۔
View this post on Instagram
معاہدے میں کھلاڑیوں کو پابند کیا جائے گا وہ اپنے ملک کیلئے کرکٹ نہیں کھیلیں گے بلکہ پورے سال آئی پی ایل فرنچائز کے ساتھ دنیا بھرکی مختلف لیگز میں حصہ لیں ۔ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے جس کے لئے تمام بورڈ کوسنجیدہ ہو کر سوچنا ہوگا۔ اگر ایسا ہوگیا تو پھر دو ممالک کے درمیان ہونے والی باہمی سیریز یا تو ختم ہوجائیں گی یا پھر کسی بھی ملک کی بی ٹیم باہمی سیریز کے لئے ملکوں کا دورہ کیا کرے گی۔
اس کی ایک مثال نیوزی لینڈ کی بی ٹیم کا دورہ پاکستان کی شکل میں سب کے سامنے موجود ہے۔ نیوزی لینڈ کے اسٹار کھلاڑی آئی پی ایل کھیلنے کی وجہ سے پاکستان کے دورے پر نہیں آئے اس لئے کیویز کو بی ٹیم پاکستان بھیجنا پڑی۔
آئی پی ایل کی ونڈو صرف 2 ماہ کی ہے لیکن آئی پی ایل کی کچھ فرنچائزز کی ٹیمیں کیریبین ، جنوبی آفریقی ، یو اے ای، گلوبل ٹی ٹوئنٹی اور امریکہ میں ہونے والی میجر لیگ میں موجود ہیں۔ جبکہ سعودی عرب بھی دنیا کی سب سے مہنگی لیگ کرانے کے منصوبے پر غور کررہا ہے۔ جس میں وہ بھارتی بورڈ کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ یعنی پورا سال صرف لیگ کرکٹ ہی ہوتی ہوئی دکھائی دے گی۔
بھارتی بورڈ کی اتنی زیادہ اجارہ داری کے بعد دیگر ممالک کی کرکٹ تو بس برائے نام ہی رہ جائے گی۔ اس معاہدے سے صرف باہمی سیریز نہیں آٗئی سی سی کے انٹرنیشنل ایونٹ بھی متاثر ہوں گے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ اپنے کھلاڑیوں کو تو دیگر لیگز کھیلنے کی اجازت نہیں دیتا لیکن دنیا بھر کے دیگر کھلاڑیوں کو اپنے جھانسے سے پھنسا کر قابو میں رکھنا چاہتا ہے۔
یعنی زیادہ تر اسٹار کھلاڑی پورا سال بھارتی بورڈ کے ٹکڑوں پر پلیں گے۔ یہ تمام کھلاڑی اگر آئی سی سی ایونٹ میں بھارتی ٹیم کے خلاف ایکشن میں آبھی گئے تو کیا وہ اپنے پوٹینشل کے مطابق پرفارم بھی کر پائیں گے یا بھاری معاوضے کے احسان تلے دب کر بس میچ کھیل کر چلتے بنیں گے۔
بھارت پیسے کے بل بوتے پر پہلے آئی سی سی کو انکھیں دکھاتا رہا ہے۔ جب تمام ممالک کے اسٹار کھلاڑیوں کو بھی اپنے قابو میں کرلے گا تو تمام بورڈز کو بھی بی سی سی آئی کے سامنے ہاتھ پھیلا کر بٹھانا پڑے گا۔ تمام بورڈز کے چاہیے کہ وہ اسٹار کھلاڑیوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں اور ان کے معاوضے کو بڑھائیں تاکہ وہ بھارتی سازش کا شکار نہ ہوسکیں۔ اگر ایسا نہ کیا تو پھر آئی سی سی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نہیں جلد انڈین کرکٹ کونسل بن جائے گا۔