پاکستان ٹیم کے دونوں وارم اپ میچز مکمل ہوگئے ایک میں قومی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو شکست دی جبکہ دوسرے میچ و میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے ہرادیا۔
ٹی 20 ورلڈ کپ میں اب ٖغلطی کی گنجائش ختم ہوگئی دونوں وارم اپ میچز میں یہ بات تو طے ہوگئی کہ بیٹنگ لائن ہماری پھر بھی بہتر ہے جبکہ ہم اپنی بولنگ پر ہی زیادہ انحصار کرتے ہیں اور جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں ہمارے بولرز کی قلعی کھل گئی۔
فاسٹ بولر حسن علی نے 4 اوورز میں 52 رنز دئیے جبکہ حارث رؤف ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے خلاف مہنگے بولر ثابت ہوئے آج انہوں نے اپنے تین اوورز میں 33 رنز دے دئیے۔ یہاں بابر اعظم کی کپتانی پر بھی سوالیہ نشان ہے گو کہ وہ ابھی نئے ہیں لیکن جب میچ سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوتا ہے تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے ان کے ہاتھ پیر پھول گئے ہیں اور وہ سمجھ نہیں پاتے کہ کسے آخری اوور دینا ہے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں بابر اعظم نے شعیب ملک اور دیگر کھلاڑیوں سے مشورہ کرنا شروع کردیا اور آخری اوور حسن علی سے کروانے کی غلطی کردی حالانکہ عماد وسیم اور محمد وسیم جونیئر کے اوور باقی تھے۔ بابر کی دوسری غلطی یہ تھی کہ ٹیم میں پروفیسر محمد حفیظ موجود تھے لیکن ان سے ایک اوور بھی نہیں کروایا گیا جبکہ حفیظ لیفٹ ہینڈر بلے بازوں کے خلاف کافی اچھے ثابت ہوئے ہیں اور بائیں ہاتھ کے بلے باز انہیں بڑی ہٹ مارتے ہوئے آؤٹ ہوجاتے ہیں۔
یہ سب تو تھی کل کے میچ کی غلطیاں لیکن اب غلطیوں کی گنجائش ختم ہوگئی ہے 24 اکتوبر کو روایتی حریف بھارت سے سامنا ہے جو اپنے دونوں وارم میچز جیت چکا ہے، پہلے میچ میں بھارت نے انگلینڈ اور دوسرے میچ میں آسٹریلیا کو شکست دی۔ بھارت نے اپنے دونوں میچز جیت کر پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے اگر پاکستان کو بھارت کو ہرانا ہے تو اس کے خلاف تمام کشتیاں جلا کر میدان میں اترنا ہوگا اور میچ کو ورلڈ کپ کا فائنل سمجھ کر کھیلنا ہوگا۔
قومی ٹیم کو چاہیے کہ بولنگ لائن مزید مضبوط کرتے ہوئے اس میں کچھ تبدیلیاں کرے، حارث رؤف کی جگہ فاسٹ بولر محمد وسیم جونیئر کو بھارت کے خلاف میچ میں سرپرائز انٹری کے طور پر شامل کیا جاسکتا ہے جبکہ بابر کو حفیظ سے پورے چار اوورز بھی کروانا ہوں گے۔
علاوہ ازیں اگر سرفراز احمد کو فائنل الیون میں کھلانا ہے انہیں نمبر تین پر بیٹنگ کروائیں اور شعیب ملک یا حفیظ میں سے کسی ایک کو کارکردگی کی بنیاد پر فائنل الیون کا حصہ بنائیں۔ بھارت کے خلاف میچ 24 اکتوبر کو ہے جسے شائقین کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل کے طور پر دیکھیں گے، امید کرتے ہیں کہ قومی ٹیم بھارت کو شکست دے کر ہار کی روایت توڑ دے گی۔