The news is by your side.

محمد حفیظ: تھری ڈی نہیں، فور ڈی نہیں بلکہ فائیو ڈی پلیئر

آل راؤنڈر محمد حفیظ نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ محمد حفیظ دبنگ کرکٹر تو تھے ہی لیکن اپنی صاف گوئی اور ایمان داری کی وجہ سے بھی خاصے مشہور تھے۔

اسی لیےہماری نظر میں محمد حفیظ تھری ڈی نہیں، فور ڈی بھی نہیں بلکہ فائیو ڈی پلیئر تھے۔ بہترین فیلڈر، زبردست بیٹسمین، شان دار بولر۔ یہ تو کرکٹ میں ان کی مہارت تھی، اس کے علاوہ کرکٹ کے کھیل کی زبردست معلومات نے ان کی شخصیت میں ایک ڈی کا اضافہ اور کیا۔ وہ اپنے جونیئرز اور ساتھی کھلاڑیوں کو ہر معاملے میں اتنا زیادہ سمجھاتے تھے کہ لوگوں نے انہیں پروفیسر بولنا شروع کر دیا۔

حفیظ کو سچ بولنے کا بھی بہت شوق تھا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کبھی پی سی بی اشرافیہ کی گڈ بُک میں شامل نہیں رہے۔ اس بات کا شکوہ انہوں نے اپنی پریس کانفرنس میں بھی کیا۔ محمد حفیظ کہتے ہیں، 2016ء میں جب فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کی واپسی ہورہی تھی تو انہوں نے احتجاجاً نہ کھیلنے کا اعلان کیا۔ جس پر اس وقت کے چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے جواب دیا کہ فکسنگ میں ملوث اپنی سزا پوری کرچکے ہیں، وہ کرکٹر تو کھیلیں گے، آپ کو ان کے ساتھ کھیلنا ہے یا نہیں، اس کا فیصلہ آپ خود کر لیں۔ حفیظ کہتے ہیں چیئرمین کے اس بیان سے وہ دکھی اور سخت رنجیدہ ہوئے۔ یہ کیریئر کا سب سے بُرا وقت تھا جب حق گوئی پر ہی انہیں ٹیم سے باہر کرنے کی بات کی گئی۔ لیکن انہیں اس پر کوئی ملال نہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے ہمیشہ سَر اٹھا کر زندگی گزاری ہے اور اب بھی عزّت کے ساتھ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کررہے ہیں۔

محمد حفیظ اور موجودہ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ میں بھی نوک جھونک چلتی رہی ہے۔ ورلڈ کپ 2019ء کے بعد رمیز راجہ نے حفیظ اور شعیب ملک کو منتخب نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ حفیظ کو رمیز راجہ کا تجزیہ بُرا لگا۔ انہوں نے اس وقت بیان دیا کہ کرکٹ کے بارے میں رمیز راجہ کی سوچ کا معیار ان کے بارہ سال کے بیٹے سے بھی کم ہے۔

محمد حفیظ پی ایس ایل 7 کے لیے ان کی کیٹیگری میں تنزلی کرنے پر بھی رمیز راجہ سے ناراض تھے جس کا احساس چیئرمین پی سی بی کو بھی تھا۔ یہی وجہ ہے کہ جب محمد حفیظ نے جمعے کو چیئرمین کرکٹ بورڈ سے ملاقات کی تو رمیز راجہ سمجھے حفیظ ان سے کیٹیگری کی بات کرنا چاہتے ہیں، لیکن انہیں اس وقت حیرت ہوئی جب حفیظ نے انہیں ریٹائرمنٹ کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

محمد حفیظ نے رمیز راجہ سے کہا کہ وہ ساری عمر عزّت سے کھیلے۔ انہیں اپنی عزّت اور وقار عزیز ہے اور اسی کے ساتھ وہ بین الاقوامی کرکٹ سے علیحدہ ہونا چاہتے ہیں۔ چئیرمین پی سی بی اور رمیز راجہ نے کرکٹر حفیظ کے فیصلے کو سراہا اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

حفیظ ٹیسٹ کرکٹ سے 2018ء ہی میں ریٹائر ہوچکے تھے۔ حفیظ نے 218 ون ڈے، 119 ٹی ٹوئنٹی اور 55 ٹیسٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی، حفیظ نے تینوں فارمیٹوں میں قومی ٹیم کی قیادت کے فرائض انجام دیے، آل راؤنڈر نے ایک ٹیسٹ 2 ون ڈے اور 29 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں قومی ٹیم کی قیادت بھی کی۔

محمد حفیظ نے پاکستان کے لیے اٹھارہ سال کرکٹ کھیلی جس میں انہوں نے تین ورلڈ کپ اور 6 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلے۔ وہ 2017ء کی فاتح چیمپئنز ٹرافی ٹیم کا بھی حصّہ رہے۔ انہیں مشکوک بولنگ ایکشن کی وجہ سے ایک سال پابندی کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

محمد حفیظ نے اٹھارہ سالہ کیریئر میں کئی یادگار اننگز کھیلیں۔ وننگ چیمئننز ٹرافی کے فائنل میں دھواں دھار نصف سنچری ان کی یادگار اننگز میں شامل ہے۔ 2007ء، 2011ء اور 2019ء کے ورلڈ کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ 2009ء کے علاوہ تمام ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی کھیلے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ اپنے شان دار سفر کے بعد اب حفیظ لیگ کرکٹ کے میدان میں‌ دکھائی دیں گے۔

شاید آپ یہ بھی پسند کریں