لوگ چاہے آپ کے متعلق کچھ بھي سوچيں ، اپني زندگی کا گيت گاتے رہو ۔۔ اکتيس سالہ نوجوان کی انسٹاگرام پروفائل پر چمچماتی ريڈ فراری کے ساتھ تصوير سے جڑے اس پيغام پر آجکل خوب تبصرے ہورہے ہيں ۔
اور تبصرے تجزيئے کيوں نہ ہوں، نوجوان سيمون ليوائی کے کارناموں اور چاہنے والوں کي فہرست ہي اتنی طويل ہے ۔۔ يہ ايک ارب پتی نوجوان ہے ، جس کا پرائيوٹ جيٹ ہے ، بزنس بڑھانے کے لئے ہر وقت سفر ميں رہتا ہے چھوٹی سی عمر ميں دنيا گھوم چکا ہے ، لوگوں کي دنيا گھما بھی چکا ہے ۔
ليکن اپنے نہيں دوسروں کے کمائے ہوئے پیسوں سے ۔۔ خود کو دنيا کے سامنے ہيروں کا تاجر ظاہر کرنے والا سيمون ليوائي ايک بڑا لٹيرا ہے ۔ ڈيٹنگ ايپ ٹنڈر کے ذريعے ايک دو نہيں درجنوں خواتين کو جھانسہ دے کر اربوں لوٹ چکا ہے ۔
نيٹ فلکس پر دی ٹنڈر سوئنڈلر کے نام سے نشر ہونے والي دستاويزی فلم سب سے زيادہ ديکھي جانے والی فلموں کي فہرست ميں نمبر دو پر ہے ۔ اس فلم ميں تين خواتين کے بيانات قلم بند کئے گئے ہيں جن کي زندگياں جعلساز سيمون کے باعث يکسر بدل چکی ہيں ۔ وہ کروڑوں روپے گنوا چکی ہيں جن کي واپسی ممکن نہيں ۔ پندرہ سال کي عمر سے چوری کے جرم ميں سزا پانے والا سيمون اب ايک شاطر اور وائٹ کالر لٹيرا ہے-
ساتھی کی تلاش ميں ٹنڈر کا رخ کرنے والي لڑکياں سيمون کے نشانے پر رہيں ۔ فلم ميں متاثرہ لڑکيوں ميں جو باتيں مشترک ہيں وہ سچی محبت اور ساتھی کی تلاش ہے ۔ ايک رشتے کو بچانے اور مستحکم کرنے کے لئے متاثرہ کرداروں نے ہر ممکن کوشش کي ۔ ساتھی کو مشکل ميں ديکھ کر اسکي مدد کے لئے ہزاروں ڈالرز کے قرضے لئے ، بھروسہ کيا اور ساتھ دينے ميں کوئي کسر نہ چھوڑی ۔ ليکن سيمون جيسے درندے نے نہ صرف ان لڑکيوں کو مالي طور پر بھاري نقصان پہنچايا بلکہ جذباتي طور پر انہيں اپنے سائے پر بھي بھروسہ کرنے کے قابل نہيں چھوڑا ۔ اس دستاويزي فلم کے دو جرنلسٹ کردار بھی بے حد اہم ہيں ۔
ناروے کے صحافيوں کی کاوش اور بہترين تفتيش سے يہ شاطر کھلاڑی دوہزار انيس ميں گرفتار ہوا ۔ اور کئي خواتين کو بچاليا گيا ۔ ليکن سچ تو کڑوا ہي ہوتا ہے بالکل ويسے ہي اس سچی کہانی کا انجام بھی انتہائي کڑوا ٹھہرا ۔
دوہزار انيس ميں گرفتار ہونے والا سيمون پانچ ماہ ميں رہا ہوگيا ۔ آج کل يہ پيسے لے کر بزنس کرنے کے مشورے ديتا ہے ، بہترين لائف اسٹائل اور اسرائيلی ماڈل گرل فرينڈ کے ساتھ زندگی بسر کررہا ہے ۔ جبکہ دوسری جانب سيمون کي جعلسازي کے باعث بھاری قرض ميں ڈوبی لڑکياں تنہا ہيں ، ٹوٹي ہوئي ہيں اور سود سميت قرض کو لوٹانے کے لئے جتن کررہي ہيں ۔ يہ الميہ نہيں تو کيا ہے ۔ ليکن اس سے بھي بڑا الميہ غلط کو غلط سمجھنے ، مذمت کرنے اور اسکي حوصلہ شکنی کرنے کے بجائے متاثرين کو برا بھلا کہنا بھي ہے ۔
جب دوہزار انيس ميں ناروے کے جريدے ميں دی ٹندر سوئنڈلر کی کہانی سامنے آئي تو بڑی تعداد نے متاثرہ خواتين کو لالچی ، بے وقوف ، گولڈ ڈگر سميت کئي القابات ديئے ۔
اگر بھروسہ کرنا غلط ہے تو بھروسہ توڑنا جرم ہے ۔ جب تک اس فلسفے کو معاشرہ قبول کرکے قانون کي بالادستی کو يقيني نہيں بناتا سيمون جيسے کردار اسی طرح فراري ميں فراٹے بھريں گے اور چين کي بانسري بجائيں گے اپنی زندگي کا گيت گائيں گے-