قومی کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ 2022 کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔ یہ وہی ٹیم ہے جس کی گزشتہ اتوار تک سیمی فائنل میں جانے کی امید بھی نہیں تھی-
ایسا کمال پاکستان پہلے بھی کئی بار کرچکا ہے۔ 2017 کی چیمپئینز ٹرافی تو یاد ہی ہوگی۔ قومی ٹیم کے اس ایونٹ کیلئے کوالیفائی کرنے کے بھی لالے پڑے ہوئے تھے۔ کٹ آف ڈیٹ سے قبل سری لنکا کے خلاف سیریز جیت کر پاکستان نے بمشکل چیمپئینز ٹرافی میں جگہ بنائی اور پہلے ہی میچ میں بھارت سے یکطرفہ مقابلے کے بعد بری طرح ہار گئی۔
لیکن اس کے بعد دنیا حیران اور پریشان رہ گئی جب وہ ہی پاکستان کی ٹیم چیمپئینز ٹرافی کے فائنل میں پہنچ گئی۔ اور اس سے بھی زیادہ دنیا اس وقت حیران ہوئی جب پاکستان نے بھارت کو فائنل میں 180 رنز کی بڑی شکست دے کر تاریخ میں پہلی بار چیمپئینز ٹرافی اپنے نام کی۔
1992 ورلڈ کپ بھی آپ سب کو یاد ہوگا اس میں بھی قومی ٹیم کی سیمی فائنل میں جانے کی کوئی امید نہیں تھی فلاں جیتے فلاں ہارے تو پاکستان پہنچے۔ لیکن پھر کیا ہوا پاکستان فائنل میں پہنچا اور ایونٹ بھی جیت گیا۔92 ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کا سیمی فائنل نیوزی لینڈ سے ہی تھا۔ لیکن دوسرا سیمی فائنل انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا گیا تھا۔
View this post on Instagram
2022 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں دوسرا سیمی فائنل بھارت اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ پاکستان بھارت سے بدلہ لینے کے لئے ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچ گیا ہے اب بھارت کے کورٹ میں گیند ہے کہ وہ پاکستان سے ہارنا چاہتا ہے یا انگلینڈ سے شکست کے بعد ایونٹ سے باہر ہوجاتا ہے۔ کیوں کہ پاکستان ٹیم کی کارکردگی تو بتارہی ہے یہ ورلڈ کپ پاکستان جیتے گا پھر فائنل میں چاہے انگلینڈ ہو یا بھارت کی ٹیم۔ سیمی فائنل میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے جیسی کارکردگی دکھائی ہے اس نے حریف کھلاڑیوں کی نیندیں اڑادیں ہیں۔
شاہین آفریدی فارم میں واپس آگئے ہیں۔ آج پھر انہوں نے پہلے ہی اوور میں وکٹ حاصل کرلی۔ شاہین نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ساتویں مرتبہ پہلے اوور میں وکٹ حاصل کرنے کا کارنامہ انجام دیا۔ قومی ٹیم جب کھیلنے پر آتی ہے تو پھر خوب ریکارڈ بناتی ہے۔ آج کے میچ میں ایک منفرد ریکارڈ پاکستان نے اپنے نام کیا۔ قومی بولرز نے نیوزی لینڈ کے خلاف ایسی نپی تلی بولنگ کی کہ پوری اننگز میں کوئی وائڈ یا نوبال نہیں کرائی۔
View this post on Instagram
پاکستان ورلڈ کپ کے ناک آوٹ میچ میں کوئی بھی نو اور وائڈ گیند نہ کرنے والی دنیا کی واحد ٹیم بن گئی۔ بیٹنگ میں قومی ٹیم کیلئے سب سے خوش آئند بات یہ ہوئی کہ اوپنر بابر اعظم اور محمد رضوان فارم میں آگئے ہیں۔ دونوں کھلاڑیوں نے ورلڈ کپ کی سب سے بڑی 105 رنز کی اوپننگ شراکت بنائی۔ دونوں نے ہی ورلڈ کپ کی پہلی نصف سنچری اسکور کی۔ بابر نے 53 اور رضوان نے 57 رنز بنائے۔ پاکستان ٹیم تو بیگ پیک کے کرکے میلبرن پہنچ گئی ہے اس ہی تاریخی گراونڈ جہاں پاکستان نے 92 ورلڈ کپ کافائنل کھیلا تھا اور اب 2022 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل کھیلے گی۔ دیکھنا ہے کہ فائنل میں انگلینڈ آتا ہے یا بھارت۔ ویسے مجھے لگتا ہے بھارت آئے گا کیوں کہ پاکستان کو اس سے بدلہ بھی تو لینا ہے۔
View this post on Instagram