دنیا کے سب سے مقبول ترین کھیل فٹبال کا عالمی کپ اتوار سے قطر میں شروع ہورہا ہے۔ فیفا ورلڈکپ کیلئے قطر میں ٹیموں کی آمد اور تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ فٹبالرز کیلئے کھیل پر فوکس رکھنے کے ساتھ گرم موسم سے نمٹنے کا چیلنج بھی درپیش ہے۔
فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والا قطر دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ قطر کی آبادی صرف 22 لاکھ ہے۔ جتنا چھوٹا یہ ملک ہے اتنی ہی بڑی رقم قطر نے اس فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی پر خرچ کی ہے۔ جس وقت قطر کو ورلڈ کپ کی میزبانی ملی اس وقت اس ملک میں فٹبال کی سہولیات نہ ہونے کے برابر تھیں۔ قطر نے 200 بلین ڈالرز خرچ کرکے ملک میں 7 فٹبال اسٹیڈیم تعمیر کیے۔ پورے ملک میں روڈ کا جال بچھایا گیا۔ فٹبال ورلڈکپ کیلئے خصوصی طور پر انٹر سٹی ریلوے سسٹم تیار کیا گیا۔ قطر نے کنٹینر کے ذریعے ایک پورٹیبل اسٹیڈیم بھی تعمیر کیا ہے جو استعمال کے بعد کسی اور جگہ منتقل بھی کیا جاسکتا ہے۔ اس اسٹیڈٰم کی تعمیر میں 974 کنٹینر استعمال کیے گئے ہیں اس ہی لئے اس اسٹیڈیم کا نام بھی 974 فٹبال اسٹیڈیم رکھا گیا۔ اتنی خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود قطر نے اپنی روایات کو نہیں چھوڑا۔ قطر حکومت نے فٹبال ورلڈ کپ کے میچز کے دوران گراونڈ میں ہر قسم کی شراب لانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ قطر کی فٹبال ٹیم ویسے تو کوئی خاص مقام نہیں رکھتی لیکن میزبان ہونے کے ناتے پہلی مرتبہ عالمی کپ میں شرکت کر رہی ہے اور دوسری جانب 4 مرتبہ کی عالمی چیمپئین اٹلی مسلسل دوسری مرتبہ فٹبال ورلڈ کپ میں جگہ نہ بناسکی۔ ورلڈ کپ کوالیفائر 6 کنفیڈریشن کی 206 ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا جس میں سے ایشیا اوشیانا سے 6 ٹیموں نے ورلڈ کپ میں جگہ بنائی۔ افریقہ سے 5 نارتھ امریکہ سے 4 ساوتھ امریکہ سے 4 اوریورپ سے 13 ٹیموں نے میگا ایونٹ کے لئے کوالیفائی کیا۔ ایونٹ کا افتتاحی میچ اتوار کو پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے میزبان قطر اور ایکواڈر کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ایونٹ میں دنیا بھر سے 32 بہترین ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔ ٹیموں کو 8 مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر گروپ کی دو ٹاپ ٹیمیں ناک آوٹ مرحلے میں جگہ بنائیں گی۔ گروپ اے میزبان قطر، ایکواڈر، سینگال اور نیدرلیڈز کی ٹیموں پر مشتمل ہے۔ گروپ بی میں انگلینڈ، امریکہ ، ایران اور ویلز کی ٹیموں کو رکھا گیا ہے۔ گروپ سی میں پولینڈ ، ارجنٹینا میکسیکو اور سعودیہ عرب کی ٹیمیں شامل ہیں۔ گروپ ڈی فرانس ، ڈنمارک ، تونیسیا اور آسٹریلیا کی ٹیموں پر مشتمل ہے۔ گروپ ای اسپین ، جرمنی، کوسٹاریکار اور جاپان کی ٹیموں کو رکھا گیا۔ گروپ ایف بیلجئیم، کینیڈا، ماروکو اور کروشیا کی ٹیموں پر مشتمل ہے، گروپ جی برازیل، سربیا، سوئٹزرلینڈ اور کیمرون کی ٹیموں کو رکھا گیا ہے۔ گروپ ایچ میں پرتگال، گھانا، یورگوائے اور کوریا کی ٹیمیں شامل ہیں۔ فیفا ورلڈ کپ 2022 کے لئے گروپ ایچ کو گروپ آف ڈیتھ کہا جار ہاہے۔ اس گروپ میں شامل تمام ٹیمیں کارکردگی کے لحاظ سے برابر ہیں اس لئے کسی کا بھی ناک آوٹ مرحلے میں جانے کا چانس بن سکتا ہے۔ سینیگال کے فینز کے لئے بری خبر ہے۔ سینیگال کے اسٹار فٹبالر ساڈیو مانے انجری کے سبب ایونٹ سے باہر ہوگئے۔
دو ہزار بائیس کا فٹبال عالمی کپ کیلئے بھی برازیل کو ہی فیورٹ قرار دیا جارہا ہے۔ برازیل کو سب سے زیادہ 5 مرتبہ فٹبال کا عالمی کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ برازیل نے 1958، 1962، 1970، 1994 اور 2002 میں عالمی کپ جیتا تھا۔ اس بار بھی بہترین کمبینیشن اور اسٹار کھلاڑیوں کی موجودگی کے سبب برازیل ہی فیورٹ ہے۔ ایونٹ سے قبل فیورٹ ٹیم کیلئے سروے کرایا گیا۔ آرٹیفشل انٹیلیجنس کی بنیاد پر درست نتیجے تک پہنچنے کے لیے ٹیموں کی رینکنگ اور حالیہ کارکردگی کو سامنے رکھا گیا۔ نیمار کی برازیل کے ورلڈکپ جیتنے کا امکان سب سے زیادہ 16 فیصد ہے۔ لائنل میسی کی ٹیم ارجنٹائن کی فتح کا امکان بارہ اعشاریہ چھ فیصد ہے۔ فرانس کے امکانات بارہ فیصد۔ اسپین کے نو فیصد اور انگلینڈ کے آٹھ اعشاریہ سات فیصد ہیں۔
🇧🇷 Brazil
🇷🇸 Serbia
🇨🇭 Switzerland
🇨🇲 CameroonGet to know Group G here! #Qatar2022
— FIFA World Cup (@FIFAWorldCup) November 18, 2022
فٹبال کے عالمی کپ میں پاکستان ٹیم کی شمولیت میں تو شائد ابھی اور وقت لگے۔ لیکن ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والی فٹبال ال ریحلہ پاکستان سے بن کر گئی ہے یہ ہی نہیں میچ کے دوران فینز جو جھںڈے لہرائیں گے وہ بھی لاکھوں کی تعداد میں پاکستان سے ہی بن کر گئے ہیں۔ پاکستان فٹبال فیڈریشن پر عائد پابندی فیفا نے ختم کردی ہے۔ پاکستان فٹبال ٹیم نے تین سال سے زائد عرصے کے بعد نیپال کے خلاف دوستانہ انٹرنینشل میچ کھیلا۔ قومی کھلاڑی طویل بریک کے بعد کھیل رہے تھے اس کے باوجود پاکستان ٹیم نے نیپال کا بھرپور مقابلہ کیا۔ 84 ویں منٹ تو دونوں ٹیمیں گول کرنے میں ناکام تھیں آخری لمحات میں نیپال نے گول کرکے 0-1 سے میچ جیت لیا۔ پاکستان اگر ریگولر انٹرنیشنل میچز کھیلتا رہا تو امید ہے ایک دن پاکستان بھی فٹبال ورلڈ کپ کے لئے ضرور کوالیفائی کرے گا۔